بسم اللہ الرحمن الرحیم
و الحمد للہ رب العالمین و الصلاۃ والسلام علی سیّدنا محمد المصطفیٰ و آلہ الطیبین و صحبہ المنتجبین و مَن تبعہم باحسان الی یوم الدین.
خداوند عزیز و حکیم کا شکر کہ اس نے ایران کی عظیم قوم کو (رہبر کا انتخاب کرنے والی) ماہرین اسمبلی کے چھٹے دور کی تشکیل کا موقع فراہم کیا۔ یہ اسمبلی اسلامی جمہوری نظام کے بنیادی ستونوں میں سے ایک ہے جو معینہ وقت کے فاصلوں سے قوم کے مضبوط ہاتھوں سے استحکام پاتی ہے اور نظام کی سلامتی اور اس کے تسلسل کو یقینی بناتی ہے۔ اس اسمبلی کے محترم اور منتخب ارکان کو اللہ کی مشیت اور عوام کے ارادے سے یہ موقع ملا ہے کہ وہ نظام کی قیادت کی فولادی زنجیر کے استحکام کے سب سے برتر کرداروں میں سے ایک کو اپنے ذمے لیں اور بہت مناسب ہے کہ وہ اس نعمت کے لیے خداوند عالم کے شکر گزار اور عوام کے قدردان رہیں۔
ماہرین اسمبلی اسلامی جمہوریت کا مظہر ہے۔ اسلامی معیارات کے مطابق رہبر کا انتخاب اس اسمبلی کے ذمے ہے کہ جو خود عوام کے ذریعے منتخب ہوتی ہے۔ معیارات اسلامی ہیں اور انتخاب عوامی ہے۔ یہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سب سے واضح نشانی اور اس کا تعارف ہے۔
اسلامی نظام میں حکمرانی، انسانی اور اہداف الہی ہیں۔
اہداف؛ انصاف، انسانی وقار، زمین کو بہترین طریقے سے آباد کرنا، وقت کا صحیح اور بہترین استعمال اور نتیجتاً توحیدی زندگي اور قرب خدا کے مرتبے پر انسان کا فائز ہونا ہے جبکہ طریقے، اجتماعی عقل اور تجربے سے استفادہ اور تمام لوگوں کے افکار، زبان، کارآمد بازوؤں اور ٹھوس قدموں سے فائدہ اٹھانا ہے۔
یہ وہ عاقلانہ تدبیر ہے جس کا تحفہ قرآنی اور اسلامی معرفت نے اپنے پیروکاروں کو دیا ہے اور اس میں شریعت، عقلانیت اور غیب و شہود کو ایک دوسرے کے ساتھ اور ایک دوسرے کی جہت میں رکھا ہے۔
یہ بڑی پالیسیوں کے میدان میں ایک حیرت انگیز اور دلکش عنصر ہے اور دین مخالف یا دین سے دور بھاگنے والے نظاموں کے تلخ حقائق پر غور، اس کی دلکشی میں روز بروز اضافہ کرتا رہے گا۔
پوری دنیا کے بیدار ضمیر انسانوں کو ہماری دعوت عام یہ ہے کہ وہ انصاف یا آزادی کے دعویدار مگر دینی روحانیت و معنویت سے عاری نظاموں کے شکست خوردہ تجربے کو دیکھیں، ظلم، امتیازی سلوک اور بڑھتی ہوئي بدعنوانی کو، اخلاقیات کی تباہی کو، گھرانوں کی بنیادوں کے تزلزل کو، عورت کے شرف اور بیوی اور ماں کے مقام و منزلت میں کمی کو، میڈیا میں سچائي سے آگاہی عطا کرنے پر دشمنانہ اغراض کے غلبے کو اور اسی طرح ان منافق، ریاکار اور ظالم نظاموں کے زیر اثر علاقوں میں بہت سی دوسری سنجیدہ مشکلات کو دیکھیں۔
اور اس کے بعد اسلامی حکمرانی کی جامع، ٹھوس اور عقدہ کشا تدبیر پر غور کریں۔
آج غزہ کا المیہ، غاصب صیہونی حکومت کی سفاکانہ نسل کشی اور ہزاروں نہتے اور بے دفاع بچوں، عورتوں اور مردوں کا قتل عام اور مغرب کی نام نہاد لبرل حکومتوں کی جانب سے اس خونخوار بھیڑیے کی حمایت اور پشت پناہی، مغربی آزادی اور انسانی حقوق کے معنی، بیدار ضمیروں پر واضح کر دیتی ہے۔
آج پھر ایک نیا موقع ہے کہ اسلامی جمہوری نظام کے عہدیداران اور اس کے سبھی شیدائي، اس عظیم عنصر کی حقیقت کو قول و فعل کے ذریعے پوری دنیا میں حقیقت کے مشتاقوں کے سامنے پیش کر دیں۔
ایک بار پھر خداوند عالم سے اس محترم اسمبلی کی توفیقات میں اضافے کی دعا کرتا ہوں۔
میں مرحوم اور عزیز صدر مملکت اور تبریز کے معزز امام جمعہ کو خراج عقیدت پیش کرنا اور خداوند رحیم سے ان کے درجات میں بلندی کی دعا کرنا ضروری سمجھتا ہوں جو اس اسمبلی کے رکن تھے۔
و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
سید علی خامنہ ای
20 مئي 2024