ریفرنڈم، ایک تجویز ہے جو رہبر انقلاب اسلامی نے مسئلۂ فلسطین کے حل کے لیے پیش کی ہے۔ اس تجویز کے مطابق سرزمین فلسطین کے تمام اصل مکینوں کے درمیان ریفرنڈم کرایا جانا چاہیے۔ یہ تجویز، اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے اقوام متحدہ کو بھی پیش کی گئی ہے اور اس کے دستاویزوں میں درج بھی ہو چکی ہے۔

"فلسطین پر ریفرنڈم" کتاب میں استصواب رائے یا ریفرنڈم کو دنیا میں ایک قابل قبول، رائج اور مہذب عمل بتایا گيا ہے۔ اس کتاب میں جو دیگر اہم موضوعات شامل ہیں، ان میں ایک فلسطینی حکومت کی تشکیل کی ضرورت، تمام مقامی مسلمانوں، عیسائیوں اور یہاں تک کہ یہودیوں کو بھی حق رائے دہی حاصل ہونے اور فلسطینی قوم کے ووٹوں کے سامنے غاصب صیہونی حکومت کے جھک جانے تک ہمہ گير جدوجہد جاری رہنے کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔

ایران کے اسپیکر کی جانب سے پاکستانی سینیٹ کے چیئرمین کو تحفے میں دی گئی اس کتاب کی، جس کا پاکستانی عہدیداروں نے کافی خیر مقدم کیا ہے، ایک خاص بات یہ ہے کہ اسے جس باکس میں رکھ کر دیا گيا ہے وہ ایک بیلیٹ باکس کی شکل کا ہے۔