ماتمی انجمنیں محبت اہل بیت کے محور پر تشکلی پانے والی سماجی اکائی ہے۔ انجمنوں کی بنیاد ہمارے اماموں کے زمانے میں رکھی گئی۔
آیت اللہ خامنہ ای کا محققانہ بیان۔
سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی، ایک تلخ، سازش آمیز اور خطرناک واقعہ ہے۔ اس جرم کا ارتکاب کرنے والے کو شدیدترین سزا دیے جانے پر تمام علمائے اسلام کا اتفاق ہے۔
امام خامنہ ای
22/07/2023
حسینیہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ تہران میں شب آٹھ محرم 1445 ہجری کی مجلس سید الشہدا برپا ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔ اس مجلس سے خطاب میں حجت الاسلام والمسلمین علی اکبری نے حضرت علی اکبر علیه السلام کی شخصیت پر نوجوانوں کی اسلامی تربیت کے لئے مثالی ہستی کے عنوان سے روشنی ڈالی۔ KHAMENEI.IR کی اردو ویب سایٹ پر اس خطاب کی تلخیص پیش کی جاتی ہے۔
امام حسین علیہ السلام کے دشمنوں کا ہدف یہ تھا کہ اسلام اور پیغمبر کی یادگاروں کو روئے زمین سے محو کر دیں۔ انھیں شکست ہوئي کیونکہ ایسا نہیں ہو سکا۔ امام حسین علیہ السلام کا ہدف یہ تھا کہ اسلام کے دشمنوں کی اس سوچی سمجھی سازش کو، جنھوں نے ہر جگہ کو اپنے رنگ میں رنگ لیا تھا یا رنگنا چاہتے تھے، ناکام بنا دیا جائے۔
تہران کے حسینیہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ میں شب نو محرم 1445 ہجری کی مجلس سید الشہدا برپا ہوئی جس میں رہبر انقلاب آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔ اس مجلس سے خطاب میں حجت الاسلام والمسلمین مسعود عالی نے حضرت عباس ابن علی علیہ السلام کی شخصیت، بصیرت اور وقت کی شناخت کے موضوع پر روشنی ڈالی۔ KHAMENEI.IR میڈیا ہاؤس اس خطاب کے چند اقتباسات کا اردو ترجمہ پیش کرتا ہے۔
قرآن کا خطاب پوری بنی نوع انسانی سے ہے، قرآن کا دعوی یہ ہے کہ وہ پوری انسانیت کو راہ راست اور کامیاب انسانی زندگي کی راہ دکھانا چاہتا ہے جو منزل تک پہنچانے والی ہے۔
امام خامنہ ای
14 اپریل 2022
اسلامی نظام میں عہدہ ؤ منصب پر فائز ہونے اور امور کی ذمہ داری سنبھالنے کا مسئلہ صرف عوام سے روبرو ہونا نہیں ہے، اگر خدا کے ساتھ رابطہ نہ ہو تو عوام کے لئے کام کرنا اور ان کے لئے کوئی خدمت انجام دینا یعنی وہی اصل ذمہ داری جو سنبھالی ہے اس میں رخنہ پڑ جائے گا اس فریضے اور ذمہ داری کی پشت پناہ اور سہارا وہی خدا سے رابطہ ہے، لہذا امیرالمؤمنین علیہ السلام نے جناب مالک اشتر کے نام اپنے خط میں فرمایا ہے، اپنے اوقات جو مختلف کاموں کے لئے آپ معین کریں اور لگائیں، بہترین وقت اپنے اور اپنے خدا کے درمیان خلوت کے لئے مقرر کریں یعنی اپنے خدا کے ساتھ رابطے توبہ ؤ استغفار اور گریہ ؤ زاری کے اوقات تھکن اور اضمحلال کی حالت سے دوچار نہ ہوں۔ اس کے بعد فرماتے ہیں: اگرچہ جس وقت آپ حکومت اسلامی میں کسی عہدہ ؤ منصب پر فائز ہیں آپ کے تمام کام خدا سے تعلق رکھتے ہیں ۔ شرط یہ ہے کہ نیت میں اخلاص ہو، اور کوئی کام جوعوام کو تکلیف پہنچائے آپ انجام نہ دیں،لیکن اس کے ساتھ ہی آپ کی وہ تمام کوششیں اور محنتیں اپنے اور اپنے خدا کے ساتھ خلوت کے لئے قرار دیں، اسلامی نظام میں اور امیرالمؤمنین علیہ السلام کے مکتب میں یہی ایک صاحب منصب (قوم کے خدمتکار) کا چہرہ ہے، (یعنی مملکت اسلامی کے ذمہ داران کو ایسا ہی ہونا چاہئے)
امام خامنہ ای
15 / دسمبر / 2000
سوال: کیا کسی خریدی ہوئی جنس کے ہاتھ آجانے سے پہلے ہی کسی دوسرے کو بیچ سکتے ہیں؟ مثال کے طور پر انٹرنٹ کے ذریعے کوئی چیز خریدیں اور قبضے میں آئے بغیر ہی انٹرنٹ پر ہی اس کو کسی اور کے ہاتھ بیچ دیں؟
جواب: اگر معاملہ نقدی تھا اور اس معاملہ میں پہلے سے ہی کوئی شرط نہیں تھی تو کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اگر معاملہ سَلَف ہو (یعنی جنس پر قبضے کے لئے مدت درکار ہو) تو اسی صورت میں جائز ہے کہ چیز آپ کے قبضے میں آچکی ہو یا کم سے کم اس چیز کے تحویل یعنی قبضے میں لینے کا وقت آچکا ہو۔
سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی، ایک تلخ، سازش آمیز اور خطرناک واقعہ ہے۔ اس جرم کا ارتکاب کرنے والے کو شدید ترین سزا دیے جانے پر تمام علمائے اسلام کا اتفاق ہے۔
تازہ نفرت انگیز اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ عیسائی معاشرے میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف لڑائی عمومی سطح تک پھیل جائے.
قرآن کا درخشاں سورج روز بروز زیادہ بلند اور زیادہ تابناک ہوتا جائے گا۔
امام خامنہ ای
امام زین العابدین علیہ السلام کی شب شہادت پر منعقد ہونے والی مجلس عزا میں رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور بڑی تعداد میں عزاداران حسینی نے شرکت کی۔
حضرت زینب جب قتل گاہ پہنچیں تو کسی بھی طرح کا شکوہ کرنے کے بجائے اپنے نانا رسول خدا کو مخاطب کر کے کہا: اے میرے جد عزیز! ذرا ایک نظر کربلا کی گرم ریت پر ڈالیے، یہ آپ کا حسین ہے جو زمین پر پڑا خاک و خون میں غلطاں ہے۔ پھر ان کی آواز بلند ہوئي: اے پروردگار! آل محمد کی اس قربانی کو قبول کر۔
امام خامنہ ای
یہ بچہ جب یہ سمجھ گيا کہ اس کا چچا میدان جنگ میں زمین پر گرا ہوا ہے تو وہ بڑی تیزی سے سید الشہدا کے قریب پہنچا۔ ابن زیاد کے ایک خبیث اور بے رحم سپاہی نے تلوار اٹھا رکھی تھی کہ امام حسین کے زخمی جسم پر وار کرے، وہ بچہ تڑپ اٹھا، اس نے اپنے چھوٹے چھوٹے ہاتھوں کو بے اختیار تلوار کے سامنے کر دیا لیکن اس جانور نے اس کے باوجود وار کر دیا، بچے کے ہاتھ کٹ گئے۔
امام خامنہ ای
قرآن کی بے حرمتی پر شدید غم و غصہ، بغداد سے سویڈن کے سفیر کو نکال دیا گيا۔ ایران نے بھی سخت موقف اختیار کیا۔ آیت اللہ سیستانی نے اعتراض کیا، جامعۃ الازہر اور عالم اسلام نے بھی سخت موقف اختیار کیا۔ وہی ہوا جس کا ذکر رہبر انقلاب اسلامی نے اپے پیغام میں کیا۔
امام خامنہ ای
حسینیۂ امام خمینی میں بدھ کو آٹھ محرم کی شب کی مجلس عزا منعقد ہوئی۔ مجلس عزا میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور عزاداروں نے شرکت کی۔
حضرت علی اکبر نے اپنے والد سے رن کی اجازت چاہی۔ امام حسین نے فورا اجازت دے دی اور کہا کہ جاؤ۔ "ثم نظر الیہ نظر یائس منہ" اس جوان کو آپ نے حسرت و مایوسی سے دیکھا کہ یہ رن میں جا رہا ہے، اب واپس نہ آئے گا اور نظریں جھکا کر آنسو بہانے لگے۔
امام خامنہ ای
(سویڈن میں قرآن کی بے ادبی کے معاملے میں) پردے کے پیچھے رہ کر سازش کرنے والوں کو بھی جان لینا چاہیے کہ قرآن مجید کا احترام اور اس کی شوکت روز بروز بڑھتی جائے گی اور اس کے ہدایت کے انوار زیادہ درخشاں ہوتے جائيں گے، اس سازش اور اس پر عمل کرنے والے اس سے کہیں زیادہ حقیر ہیں کہ وہ اس روز افزوں نور کو روک سکیں۔ واللہ غالب علی امرہ۔ (اور اللہ تو اپنے ہر کام پر غالب ہے۔)
امام خامنہ ای
22 جولائی 2023
حسینیۂ امام خمینی میں منگل کو ساتویں محرم کی شب کی مجلس عزا منعقد ہوئی۔ مجالس کا یہ سلسلہ پیر کی شب سے شروع ہوا ہے اور آج دوسری مجلس عزا ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شرکت کی۔
امام حسین کے خیموں کی طرف سے ایک نوخیز بچہ باہر آيا، اس کا چہرہ چاند کے ٹکڑے کی طرح دمک رہا تھا وہ آيا اور جنگ کرنے لگا۔ ابن فضیل ازدی نے اس بچے کے سر کو دوپارہ کر دیا۔ بچہ منہ کے بل زمین پر گر پڑا۔ اس کی آواز بلند ہوئي: اے چچا جان!
پھر یہ لوگ حضرت مسلم کو چھوڑ کے اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔ بعد میں جب ابن زیاد کے فوجی حضرت مسلم کو گرفتار کرنے کے لئے طوعہ کے گھر کو گھیر لیتے ہیں، تو یہی لوگ اپنے گھروں سے باہر نکلتے ہیں اور مسلم کے خلاف جنگ کرتے ہیں۔
ایک قوم چاہے کتنی ہی طاقتور کیوں نہ ہو، کتنی ہی دولتمند کیوں نہ ہو، اگر اس کے افراد کے درمیان اختلافات نے اپنی جڑیں پھیلالیں اور تفرقے کی آگ بھڑک اٹھی ناکام و بدبخت اور بے بس و لاچار ہوکر رہ جائے گی، اختلافات، کہ جس کا ذکر ہوا ہے، اس کا مطلب طریقہ ؤ روش کا اختلاف نہیں ہے اگر خط و راہ ، رخ اور سمت یا مذاق و طبیعت کا فرق ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔ اختلافات کا مطلب سیاسی مقابلہ آرائیوں تک پہنچ جانا جو فضا اور ماحول کو خراب اور متشنج کردیتی ہیں ... یہ قوم وہ قوم ہے کہ جس نے ’’اتحاد‘‘ سے ایک انقلاب برپا کردیا ’’متحد ‘‘ ہوکر، تھوپی گئی جنگ کی مانند عظیم مصیبت کو سر کرلیا، اتحاد و یکجہتی سے کام لیکر اب تک بڑی طاقتوں کی دشمنی کے خلاف خالص طور پر امریکی حکومت کی دشمنیوں کے مقابلے میں، جو اس قوم، اس حکومت اور اس نظام کا شدیدترین مخالف ہے، ثابت و استوار اپنی جگہ قائم ہے، آئندہ بھی اپنا اتحاد باقی رکھئے اور دشمن کو اجازت نہ دیجئے کہ وہ منحرف قسم کے نعرے بلند کرکے، جھوٹی دلکشیاں ایجاد کرکے یا مصنوعی چہرے سامنے لاکر آپ کے درمیان آپس میں دشمنی پیدا اور جھگڑے کرائے۔
امام خامنہ ای
25 / دسمبر / 1998
سویڈن کی حکومت کو جان لینا چاہیے کہ اس نے مجرم کی پشت پناہی کر کے عالم اسلام کے خلاف جنگ کا محاذ کھول دیا ہے اور مسلم اقوام اور ان کی بہت سی حکومتوں کی نفرت اور دشمنی مول لے لی ہے۔
سید علی خامنہ ای
22 جولائي 2023
کیا ہوا کہ امت اسلامیہ، جو اسلامی احکام کی جزئیات پر، قرآن کی آیات پر اتنی توجہ دیتی تھی، اتنے واضح مسئلے میں، اس طرح غفلت کا شکار ہو گئی کہ اتنا بڑا المیہ رونما ہو گیا؟
امام خامنہ ای
9 جون 1996
آج ہزاروں افراد سامعین کو متاثر کرنے والے گوناگوں طریقوں کو بروئے کار لاتے ہوئے نوحہ و مرثیہ خوانی میں مصروف ہیں۔ یہ معمولی چیز نہیں ہے۔ آپ طاغوت، ظالم، استکبار اور فساد و بدعنوانی کے خلاف پیکار کا جذبہ ملک میں عام کر سکتے ہیں۔
امام خامنہ ای
12 جنوری 2023
سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی، ایک تلخ، سازش آمیز اور خطرناک واقعہ ہے۔ اس جرم کا ارتکاب کرنے والے کو شدید ترین سزا دیے جانے پر تمام علمائے اسلام کا اتفاق ہے۔
امام خامنہ ای
22 جولائی 2023
سوال: باپ کو خود اپنے بالغ و عاقل بچوں کے اموال میں ، جو اس سے الگ ایک مستقل زندگی گزار رہے ہوں، کس مقدار تک تصرف کا حق جائز ہے؟ اور اگر اس میں تصرف کرے جو جائز نہیں ہے تو کیا اس کا ضامن و ذمہ دار ہوگا؟
جواب: باپ کے لئے جائز نہیں ہے کہ اپنے بالغ و عاقل بچوں کے اموال میں تصرف کرے مگر یہ کہ خود ان کی اجازت اور رضامندی سے، ورنہ رضامندی کے بغیر تصرف حرام ہے، اور جواب دہی کا باعث ہوگا سوائے اُن چیزوں کے کہ جن کو مستثنی کیا گیا ہے۔