آج دنیا کے پیشرفتہ ممالک اسلامی ملکوں میں مداخلت کر رہے ہیں اور اسے اپنا حق سمجھتے ہیں! وہ خود اپنے ملکوں کا انتظام چلانے میں بے بس ہیں اور ان کا دعوی یہ ہے کہ وہ ان کے مسائل کو حل کریں گے!
افراد معاشرہ کے درمیان محبت و خلوص اور اپنائیت بھی بعثت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے، معاشرے میں زندگی ہمدردی و مروت کی فضا میں گزرنا چاہئے۔
امام خامنہ ای
18 فروری 2023
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 18 فروری 2023 کو ستائیس رجب عید بعثت پیغمبر کی مناسبت سے ملک کے اعلی عہدیداروں اور اسلامی ملکوں کے سفیروں سے خطاب کرتے ہوئے بعثت پیغمبر کو بے مثال خزانوں کا سرچشمہ قرار دیا۔ آپ نے عالم اسلام کے کلیدی مسائل اور ان کے حل کے بارے میں گفتگو کی۔(1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
امیر المومنین فرماتے ہیں، جب پیغمبر مبعوث بہ رسات ہوئے اور اللہ تعالی نے نبی اکرم کو بھیجا تو اس وقت دنیا تاریکیوں میں ڈوبی ہوئی تھی؛ "دنیا کے اجالے کو گہن لگا تھا، اس کا فریبی روپ سامنے تھا۔" عالم بشریت تاریکی میں تھا، دھوکے اور فریب سے بھرا ہوا تھا۔ غرور یعنی خود فریبی میں تھا، انسان خود کو ایک ایسی حالت میں تصور کر رہا
امام خامنہ ای
شام اور ترکیہ میں جو تباہ کن زلزلہ آیا، یہ بڑا تلخ حادثہ ہے۔ اس کا تعلق سارے مسلمانوں سے ہے۔ یعنی سب کو چاہئے کہ اس درد کو محسوس کریں، ایسی چیزوں کی تکلیف کا احساس کریں۔
امام خامنہ ای
18 فروری 2023
نبی اعظم کی بعثت بشریت کو عطا کیا جانے والا اللہ کا سب سے عظیم تحفہ ہے۔ وجہ یہ ہے کہ بعثت میں بشریت کے لئے لا متناہی خزانے ہیں جو آخرت سے قبل تک انسان کی تمام دنیوی زندگی کی سعادت کی ضمانت بن سکتے ہیں۔
امام خامنہ ای
18 فروری 2023
عید بعثت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے مبارک موقع پر ملک کے اعلی عہدیداران، اسلامی ملکوں کے سفیروں اور قرآن کے عالمی مقابلوں کے شرکاء نے سنیچر کی صبح رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔
نبی اکرم کی بعثت کا سب سے پہلا ہدف توحید کی دعوت دینا تھا۔ توحید محض فکری و فلسفیانہ نظریہ نہیں بلکہ انسانوں کے لئے ایک ضابطہ حیات ہے۔ اللہ کو پوری زندگی پر مسلط رکھنا اور انسانی زندگی میں گوناگوں طاقتوں کی مداخلتوں کا سد باب کر دینا۔
امام خامنہ ای
24 ستمبر 2003
بعثت کا دن اور بعثت کی رات، وہ دن اور وہ رات ہے جو نبی مکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو، جو خداوند عالم کے سب سے عظیم بندے ہیں، عالم وجود کا سب سے بڑا تحفہ عطا کیا گيا، جسے مبعث کی شب کی دعا میں "التجلی الاعظم" سے تعبیر کیا گيا ہے۔
قرآن مجید میں کئي جگہ، بعثت کے اہداف میں سب سے پہلے اخلاق اور تزکیۂ نفس کا ذکر کیا گيا ہے۔ ھُوَ الَّذی بَعَثَ فِی الاُمِّيّينَ رَسولاً مِنھُم يَتلوا عَلَيہِم آياتِہِ وَ يُزَكّيھِم پہلے تزکیہ ہے؛ اسی طرح دوسری آیتوں میں: لَقَد مَنَّ اللَّہُ عَلَى المُؤمِنينَ اِذ بَعَثَ فيھِم رَسولاً مِن اَنفُسِھِم يَتلوا عَلَيھِم آياتِہِ وَ يُزَکّيھِم. قرآن میں کئي اور جگہیں ہیں جہاں تزکیے کو بعثت کا ہدف و غایت، مقرر کیا گيا ہے؛ بعثت کے اہداف میں سر فہرست تزکیہ ہے۔
بعثت نبی مکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے سلسلے میں ایک نکتہ یہ ہے کہ پیغمبر اکرم کی بعثت نے اس چیز کو عملی جامہ پہنایا جو ناممکن نظر آ رہی تھی، محال لگ رہی تھی، وہ کیا چیز تھی؟ وہ یہ تھی کہ اس نے جاہلیت کے دور کے جزیرۃ العرب کے لوگوں کو، میں ابھی یہ عرض کروں گا کہ ان کی خصوصیات کیا تھیں، مسلم امہ جیسی ایک بافضیلت قوم میں تبدیل کر دیا اور وہ بھی خود پیغمبر کے زمانے میں؛ یہ چیز عام نظروں سے ناممکن دکھائي دیتی ہے؛ جاہلیت کے دور کے جزیرۃ العرب کے لوگ، بعثت نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے پہلے کچھ خصوصیات کے حامل تھے جن میں سے بعض کا ذکر نہج البلاغہ میں ہے اور بعض کا تاریخ میں ہے؛ گمراہ، سرگرداں، بے ہدف، بری طرح جہالت میں مبتلا، بڑے بڑے فتنوں میں مبتلا، تعصب اور بڑی جہالتوں کی وجہ سے شروع ہونے والے فتنے، ان ساری صفات کے علاوہ لاعلمی، معرفت کا فقدان، ذرہ برابر بھی اخلاق کا نہ ہونا، کسی ہدف کا نہ ہونا اور اس کے باوجود بری طرح سے گھمنڈی، بہت زیادہ تشدد پسند، حق کو تسلیم نہ کرنے والے، اڑیل اور ہٹ دھرم، یہ جزیرۃ العرب، مکے اور اس وقت موجود دوسری جگہوں کے لوگوں کی صفات تھیں۔ ان کے بڑوں سے لے کر چھوٹوں تک اور سرداروں سے لے کر ماتحتوں تک میں یہ باتیں پائي جاتی تھیں۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے مختصر سی مدت میں انہی لوگوں کو ایسی قوم میں بدل دیا جو پوری طرح سے متحد تھی۔ آپ پیغمبر کے زمانے کے مسلمانوں کو دیکھیے، چاہے اس وقت کے ہوں جب وہ مدینے تک محدود تھے اور چاہے اس وقت کے ہوں جب مکے، طائف اور بعض دوسری جگہوں تک پھیل گئے تھے، متحد، بافضیلت، عفو و درگزر سے کام لینے والے، قربانی دینے والے اور اعلی ترین فضائل کے حامل تھے۔ پیغمبر نے انہی لوگوں کو، اس طرح کے انسانوں میں بدل دیا؛ یہ بظاہر ناممکن تھا، یہ چیز کسی بھی حساب کتاب سے ممکن نہیں لگتی تھی کہ ایک مختصر سی مدت میں اس طرح کی اخلاقی عادتوں اور خصوصیات کے حامل یہی لوگ، جب اسلام قبول کر لیتے ہیں تو بیس سال سے بھی کم عرصے میں ان کا ڈنکا پوری دنیا میں بجنے لگتا ہے، انھوں نے اپنے مشرق کی طرف سے، اپنے مغرب کی طرف سے، اپنی سوچ کو، اپنے نظریے کو اور اپنی عظمت کو پھیلا دیا، آج کل کی اصطلاح میں ہارڈ ویئر کے پہلو سے بھی اور سافٹ ویئر کے زاویے سے بھی اسے فروغ دیا۔ یہ وہ کام تھا جو اسلام نے انجام دیا اور واقعی یہ ناممکن کام تھا، ناممکن دکھائي دے رہا تھا لیکن اسلام نے اسے کر دکھایا؛ بعثت نے اسے عملی جامہ پہنا دیا۔
تو یہ وہ واقعہ ہے جو تاریخ میں رونما ہوا لیکن ہم آج اس واقعے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، اس معنی میں کہ یہ پوری تاريخ میں تمام مسلمانوں کے لیے ایک بشارت ہے کہ جب بھی لوگ، اللہ کے ارادے کی سمت میں، اس کی راہ میں آ جائيں اور الہی ارادے کے تابع ہو جائيں تو وہ ایسے ایسے کام انجام دے سکتے ہیں جو ناممکن دکھائي دیتے ہیں، ایسے اہداف حاصل کر سکتے ہیں جو عام نظروں سے اور معمولی اندازوں سے انسان کی دسترس سے باہر معلوم پڑتے ہیں، ہمیشہ ہی ایسا ہوتا ہے۔ پوری تاریخ میں یہ نبوی تجربہ دوہرائے جانے کے لائق ہے؛ اگر انسان، اس سمت میں آ جائیں تو وہ ایسے اعلی اہداف حاصل کر سکتے ہیں جو عام نگاہوں سے اور عام اندازوں سے ناممکن نظر آتے ہیں۔
امام خامنہ ای
1 مارچ 2022
بعثت کا دن یقینا تاریخ بشر کا سب سے عظیم دن ہے۔ کیونکہ وہ ہستی جس سے اللہ نے خطاب فرمایا اور جس کے دوش پر عظیم ذمہ داری رکھی، تاریخ کی عظیم ترین ہستی اور عالم وجود کی عظیم ترین مخلوق ہے، اسی طرح وہ ذمہ داری بھی جو اس عظیم انسان کے دوش پر رکھی گئی، یعنی انسانوں کو وادی نور کی سمت لے جانے کی ذمہ داری وہ بھی بہت عظیم ذمہ داری تھی۔
امام خامنہ ای
17 نومبر 1998
یہ بعثت، اس بات کی توانائی رکھتی ہے کہ اس نے انسانوں کی زندگي کو جس طرح اُس وقت نیکی، فلاح و خوش بختی کی سمت میں موڑ دیا تھا، آج بھی اسی طرح بدل دے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 18 فروری 1978 کے اہل تبریز کے تاریخی قیام کی سالگرہ کی مناسبت سے شہر تبریز اور صوبہ مشرقی آذربائیجان کے لوگوں سے ملاقات میں، اس قیام کی اہمیت بیان کی اور ساتھ ہی اس علاقے کے عوام کی خصوصیات پر بھی روشنی ڈالی۔ 15 فروری 2023 کو ہونے والی اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے ملکی حالات کا جائزہ لیا۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے:
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پائیداری اور استقامت کو بعثت رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا اہم ترین پیغام قرار دیاـ
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج یوم بعثت رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے موقع پر ملک کے حکام، عوام کے مختلف طبقات اور اسلامی ملکوں کے سفیروں سے ملاقات میں تمام حالات میں پائيداری اور استقامت کو بعثت رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا سب سے بڑا درس قرار دیا۔