رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جمعرات کی صبح رہبر انقلاب کا انتخاب کرنے والی اور ان کی کارکردگی کی نگرانی کرنے والی ماہرین اسمبلی کے سربراہ اور ارکان سے ملاقات میں استکباری محاذ کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ کی مزاحمت و استقامت کا فلسفہ بیان کیا اور گزشتہ جمعے کو ہونے والے ماہرین اسمبلی اور پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے انتخابات کے بارے میں کچھ نکات بیان کئے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے رہبر انقلاب کا انتخاب کرنے اور ان کی کارکردگی کی نگرانی کرنے والی ماہرین اسمبلی کے ارکان سے 7 مارچ 2024 کو اپنے خطاب میں اسلامی جمہوریت اور مغرب کی لبرل ڈیموکریسی کے بنیادی فرق پر روشنی ڈالی۔ آپ نے انتخابات سمیت کچھ دیگر موضوعات کا بھی جائزہ لیا۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
زیتون کا درخت لگانے کا مقصد فلسطین کے عوام سے یکجہتی اور ہمدلی کا اظہار ہے کہ وہ جگہ زیتون کا مرکز ہے اور ہم دور سے ان مظلوم، عزیز اور مجاہد عوام کو سلام کرنا چاہتے ہیں اور کہنا چاہتے ہیں کہ ہم ہر طرح سے آپ کو یاد کرتے ہیں، جیسے یہ کہ آپ کی یاد میں زیتون کا درخت لگاتے ہیں۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی امام خامنہ ای نے 5 مارچ 2024 کو ایران میں یوم شجرکاری کی مناسبت سے تین پودے لگائے جن میں سے ایک زیتون کا پودا تھا۔ انھوں نے زیتون کا پودا لگانے کے بعد کہا کہ "زیتون کا درخت لگانے کا مقصد فلسطین کے عوام سے یکجہتی اور ہمدلی کا اظہار ہے کہ وہ جگہ زیتون کا مرکز ہے اور ہم دور سے ان مظلوم، عزیز اور مجاہد عوام کو سلام کرنا چاہتے ہیں اور کہنا چاہتے ہیں کہ ہم ہر طرح سے آپ کو یاد کرتے ہیں، جیسے یہ کہ آپ کی یاد میں زیتون کا درخت لگاتے ہیں۔"
پولنگ میں بھرپور شرکت پر ملت ایران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ملت ایران نے جہاد کیا۔ کیوں؟ اس لئے کہ تقریبا ایک سال سے ملت ایران کے دشمن دنیا کے گوشہ و کنار سے کوشش میں لگے تھے کہ ملت ایران کو انتخابات سے دور کر دیں۔ عوام نے پولنگ بوتھ پر جاکر رزمیہ کارنامہ انجام دیا ہے۔
امام خامنہ ای
صوبہ سیستان و بلوچستان میں آنے والے سیلاب سے عوام کو بہت نقصان ہوا ہے۔ جو امدادی کام ہو رہا ہے جاری رہنا چاہئے۔ امدادی ٹیمیں، خواہ سرکاری ہوں یا ان کے علاوہ، کام جاری رکھیں۔ دوسرے افراد جو اس امداد میں شامل ہونا چاہتے ہیں، وہ بھی شامل ہوں۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی نے یوم شجرکاری کی مناسبت سے منگل 5 مارچ 2024 کی صبح اپنے دفتر کے صحن میں تین پودے لگائے جن میں سے ایک، فلسطینی قوم کی بے نظیر مزاحمت کی قدردانی کے طور پر زیتون کا پودا تھا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے یوم شجرکاری کی مناسبت سے منگل 5 مارچ 2024 کی صبح تین پودے لگانے کے بعد پہلی مارچ کے انتخابات میں بھرپور شرکت پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ الیکشن میں ایرانی قوم کی شرکت ایک سماجی و تمدنی فریضے کی ادائیگی اور ایک جہاد تھا۔
مغربی تمدن یہ ہے۔ امریکا اور مغرب کی غیر انسانی پالیسیوں کی شرمناک صورتحال اس حد کو پہنچ گئي ہے کہ آپ نے سنا ہی ہوگا کہ امریکی فضائيہ کا ایک افسر خودسوزی کر لیتا ہے۔ یعنی اس کلچر کے پروردہ نوجوان کے لیے بھی یہ بات بہت بھاری ہے، اس کے ضمیر کو بھی چوٹ پہنچتی ہے۔ اتفاق سے کسی ایک شخص کا ضمیر جاگ گيا اور اس نے خود سوزی کر لی۔ مغربی کلچر نے اپنا تعارف کرا دیا، اپنے چہرے سے نقاب ہٹا دی، اپنی پول کھول دی کہ وہ کتنا بدعنوان ہے، کتنا منحرف ہے، کتنا ظالم ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے یوم شجر کاری 15 اسفند مطابق 5 مارچ اور ہفتہ قدرتی وسائل کی مناسبت سے 5 مارچ کو تین پودے لگائے اور اس موقع پر مختصر بیان دیا۔ آپ نے قدرت و فطرت اور شجرکاری کی اہمیت کے بارے میں بات کی اور ساتھ ہی 1 مارچ 2024 کو ہونے والے پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی اور ماہرین اسمبلی کے انتخابات میں بھرپور شرکت پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔ رہبر انقلاب نے ملت فلسطین کی مظلومیت و ثابت قدمی کا ذکر کیا۔
خطاب حسب ذیل ہے؛
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے پیر 4 مارچ 2024 کی صبح متقی و خدمتگزار عالم دین آيت اللہ امام کاشانی کی نماز جنازہ پڑھائی۔ اس کے بعد انھوں نے مرحوم کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
سوال: تعلیم کے دوران دارالاقامہ (ہاسٹل) جس میں طالب علم، ہفتے میں پانچ دن رہتے ہوں، کیا وطن کا حکم رکھتا ہے؟
جواب: کوئي بھی تعلیمی مرکز یا عارضی اقامت گاہ، وطن نہیں ہے، البتہ اگر کسی نے طے کر لیا ہے کہ کم از کم ایک سال تک اس طرح کی سکونت رہے گی کہ عرف عام میں اسے مسافر نہ سمجھا جائے تو دس روز کے قصد سکونت کے بغیر بھی نماز پوری پڑھی جائے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بزرگ عالم دین آيت اللہ الحاج شیخ محمد امامی کاشانی کے انتقال پر ایک پیغام جاری کر کے تعزیت پیش کی ہے۔
آخرکار پردہ ہٹتا ہے اور امام خامنہ ای امام بارگاہ میں داخل ہوتے ہیں۔ تمام حاضرین اپنی جگہ سے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور کچھ قدم آگے بڑھتے ہیں اور اپنے بلند بانگ نعروں سے ان کا استقبال کرتے ہیں۔ بھیڑ اتنی زیادہ ہے کہ تل دھرنے کی جگہ نہیں ہے۔ حاضرین جب دوبارہ بیٹھنا چاہتے ہیں تو بہت سے لوگوں کو جگہ نہیں مل پاتی اور وہ کچھ قدم پیچھے جانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
آج ملت ایران کے خیر خواہوں اور بد خواہوں، اسی طرح کلیدی قومی و سیاسی پوزیشن کے حامل افراد کی نگاہیں ایران پر مرکوز ہیں، وہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ ملت ایران ان انتخابات میں کیا کرتی ہے اور اس کا نتیجہ کیا ہوتا ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ ہماری عزیز قوم یہ جان لے کہ آج دنیا کے بہت سے لوگوں کی نگاہیں، چاہے وہ عام لوگ ہیں، سیاستداں ہوں یا قومی و سیاسی لحاظ سے اہم پوزیشن رکھنے والے لوگ ہوں، ایران پر لگی ہوئي ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بارہویں پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی اور چھٹی ماہرین اسمبلی کے انتخابات کے لئے پولنگ کا وقت شروع ہوتے ہی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج 1 مارچ 2024 کو صبح آٹھ بجے بارہویں پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی اور چھٹی ماہرین اسمبلی کے انتخابات کے لئے پولنگ کا وقت شروع ہوتے ہی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے جمعہ پہلی مارچ کو پارلیمنٹ اور ماہرین کونسل کے انتخابات کے لیے آٹھ بجے صبح رائے دہی کا وقت شروع ہوتے ہی ووٹ ڈالا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ انتخابات عوام کی بھرپور اور شاندار شرکت والے ہوں ۔ ہم اگر دنیا کو یہ دکھا سکیں کہ قوم ملک کے اہم میدانوں میں بھرپور انداز میں موجود ہے تو گویا ہم نے ملک کو محفوظ کر دیا۔
تحریر: بنیامین منیعات :
امام خامنہ ای سے، پہلی بار ووٹ ڈالنے والوں اور شہداء کے اہل خانہ کی ملاقات کی ایک نجی روداد، 28 فروری 2024ـ
پہلی بار ووٹ دینے والوں سے رہبر انقلاب اسلامی کی ملاقات کی جگہ یعنی حسینیۂ امام خمینی پر جا کر ختم ہونے والی سڑک کے کنارے نالی کا صاف پانی گزشتہ دنوں سے کہیں زیادہ تھا۔ موسم سرما کے ان آخری دنوں میں برفباری نے پہاڑوں کو مزید برف سے ڈھک دیا تھا اور ہمیں بغیر پانی کی قلت والے موسم گرما کی طرف سے زیادہ پرامید کر دیا تھا۔
انتخابات قومی اور عوامی طاقت کا آئینہ ہیں۔ امریکہ، یورپ پر غالب پالیسیاں، صیہونی پالیسیاں، دنیا کے بڑے سرمایہ داروں اور بڑی کمپنیوں کی پالیسیاں عوام کی بھرپور موجودگی سے سب سے زیادہ ڈرتی ہیں۔ کیوں؟ کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اگر قوم میدان میں اتر پڑے تو مشکلات پر ضرور قابو کر لے گی۔
امام خامنہ ای
امریکا وغیرہ کی غیر انسانی پالیسیوں کی شرمناک صورتحال اس حد کو پہنچ گئي ہے کہ آپ نے سنا ہی ہوگا کہ امریکی فوج کے ایک افسر نے خودسوزی کر لی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کلچر کے پروردہ نوجوان کے لیے بھی یہ بات بہت بھاری ہے۔
امام خامنہ ای
پارلیمنٹ اور ماہرین اسمبلی کے الیکشن سے قبل پہلی مرتبہ حق رائے دہی کا استعمال کرنے والے بعض نوجوانوں اور بعض شہداء کے اہل خانہ نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 28 فروری 2024 کو حق رائے دہی استعمال کرنے کے قانونی سن کو پہنچنے والے نوجوانوں اور شہدا کے اہل خانہ کی ایک بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے انتخابات کی اہمیت اور موزوں ترین امیدوار کی خصوصیات بیان کی۔ آپ نے اس خطاب میں جنگ غزہ کے تعلق سے چند اہم نکات پیش کئے۔
خطاب حسب ذیل ہے:
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے پہلی دفعہ ووٹ ڈالنے والے ہزاروں نوجوانوں اور بعض شہداء کے اہل خانہ سے بدھ 28 فروری کی صبح حسینیۂ امام خمینی میں ملاقات کی۔
ظاہری طور پر صاف ستھری پوشاکوں میں نظر آنے والے مغربی سیاست داں پاگل کتے اور خونخوار بھیڑئے کا باطن رکھتے ہیں۔ یہی مغربی لبرل ڈیموکریسی ہے۔ یہ نہ لبرل ہیں اور نہ ڈیموکریٹ۔ جھوٹ بولتے ہیں اور منافقت کے ذریعے اپنا کام کرتے ہیں۔
امام خامنہ ای
اس یوم ولادت اور اس عظیم ذکر سے ہمیں سبق ملنا چاہیے۔ مہر آمیز جذبات بہت اچھے ہیں اور انسانوں کے لئے بہت سے اچھے اعمال کے محرک ہیں، دنیا کے اس عظیم نجات دہندہ پر ایمان اور دلی عقیدہ، بہت سی معنوی، روحانی اور سماجی بیماریوں اور آلام کے لیے شفا ہے لیکن ان سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں اس عظیم یاد سے، اس بڑے واقعے سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔
کتابچے کے مطالعے کے لئے پی ڈی ایف فایل ڈاؤنلوڈ کیجئے :
مغرب میں کچھ لوگ زبان سے تو کہتے ہیں کہ اسرائیل کیوں قتل عام کر رہا ہے، زبانی حد تک یہ بات کہہ دیتے ہیں لیکن عمل میں اس کی پشت پناہی کرتے ہیں، اسلحہ دیتے ہیں، اس کی ضرورت کا سامان مہیا کراتے ہیں۔
امام خامنہ ای
قرآن کہتا ہے کہ اَشِدّاءُ عَلَی الکُفّارِ رُحَماءُ بَینَھُم کیا عمل میں یہ سختی، خبیث صیہونی حکومت کے خلاف دکھائی جاتی ہے؟ آج عالم اسلام کے بڑے درد یہ ہیں۔
امام خامنہ ای
سوال: اگر کوئی کسی معین دن مثلا پہلی رجب المرجب کو حتیٰ حالت سفرمیں، روزہ رکھنے کی نذر کر لے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر اس دن سفر میں ہو تو بھی روزہ رکھے گا اور دس روز اقامت کا ارادہ ضروری نہیں ہے۔
جس مزحمت کے باعث غزہ میں دشمن مزاحمتی فورسز کا خاتمہ کرنے کی بابت مایوس ہو گیا، اس کا سرچشمہ اسلامی قوت تھی۔ یہ حالت ہو گئی ہے کہ امریکہ اور یورپ میں نوجوانوں نے قرآن سے رجوع کیا کہ دیکھیں کہ قرآن میں ایسا کیا ہے کہ اس پر عقیدہ رکھنے والے ایسی مزاحمت کرتے ہیں۔
امام خامنہ ای
انسان کو نبوت، دعوت الہی اور داعیان الہی کی ہمیشہ ضرورت ہے اور یہ ضرورت آج بھی باقی ہے۔ ان داعیان الہی کا سلسہ آج بھی منقطع نہیں ہوا ہے اور حضرت بقیہ اللہ الاعظم ارواحنا فداہ کا وجود مقدس، داعیان الہی کے سلسلے کی ہی کڑی ہے۔
امام خامنہ ای
کیا ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسلامی ممالک کے حکام اور اسلامی ممالک کے عہدیداران غزہ کے بارے میں قرآن مجید کی تعلیم اور معرفت پر عمل کر رہے ہیں؟
امام خامنہ ای
یہ طے ہے کہ دنیائے اسلام اور آزاد فکر کے غیر مسلمان، غزہ کے لئے سوگوار ہیں۔ غزہ کے عوام ان افراد کے مطالم کا نشانہ بنے ہیں کہ جنہیں انسانیت چھوکر بھی نہیں گزری ہے۔
امام خامنہ ای
اگر آپ دنیا کے سب سے اچھے مرد ہوں اور آپ کی زوجہ تعلیم اور معلومات کے لحاظ سے ایک کم تعلیم یافتہ خاتون ہو تب بھی آپ کو اس کی تھوڑی سی بھی توہین کرنے کا حق نہیں ہے۔
امام خامنہ ای