رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی بعثت کی عید، اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ اور ماہ شعبان کی عیدوں کی مناسبت سے بڑی تعداد میں سزا یافتہ افراد کی سزائیں معاف کرنے یا ان میں تخفیف اور تبدیلی کی عدلیہ کے سربراہ کی درخواست منظور کی۔عدلیہ کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین محسنی اژہ ای نے اپنے خط میں پبلک عدالتوں، انقلابی عدالتوں اور مسلح افواج کے عدالتی ادارے سے سزا پانے والے 2827 افراد کی سزائيں معاف کرنے یا سزاؤں میں کمی اور تبدیلی کی تجویز دی تھی۔
یوم بعثت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے موقع پر ملک کے عہدیداران، اسلامی ملکوں کے سفیروں اور مختلف سماجی طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے رہبر انقلاب آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے 8 فروری 2024 کو حسینیہ امام خمینی میں ملاقات میں۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے بعثت پیغمبر کی شان و عظمت کے بارے میں گفتگو کی۔ آپ نے مسئلہ فلسطین اور جنگ غزہ کے تعلق سے بھی اہم نکات بیان کئے۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
امام خمینی سے فضائيہ کے اہلکاروں کی 8 فروری 1979 کو تاریخی بیعت کی سالگرہ کے موقع پر ملک کی فضائيہ اور فوج کے ائير ڈیفنس شعبے کے بعض کمانڈروں نے رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای سے 5 فروری 2024 کو حسینیہ امام خمینی میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے اس تاریخی واقعے کی اہمیت اور اسلامی معاشرے کے خواص کے طبقے کی کلیدی حیثیت اور ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے
قومیں اپنی حکومتوں کو مجبور کر سکتی ہیں کہ ظالم اور درندہ صفت حکومت کی پشت پناہی نہ کریں جو عورتوں، بچوں، بیماروں اور بوڑھوں پر حملہ آور ہے اور چند مہینے کے اندر اس نے غزہ میں بی20 ہزار سے زیادہ افراد کو قتل کر ڈالا۔
امام خامنہ ای
میں نے سنا کہ بعض اسلامی ممالک صیہونی حکومت کو اسلحے دے رہے ہیں، بعض ہیں جو الگ الگ شکل میں اقتصادی مدد کر رہے ہیں۔ یہ عوام کا کام ہے کہ اس کا سد باب کروائیں۔ قومیں دباؤ ڈال سکتی ہیں۔
امام خامنہ ای
خواص، علما، دانشوروں، سیاسی رہنماؤں اور صحافیوں کی ذمہ داری ہے کہ عوامی سطح پر مطالبہ پیدا کریں کہ حکومتیں ظالم صیہونی حکومت پر کاری ضرب لگائیں۔
امام خامنہ ای
عالم اسلام کے علما، دانشور، سیاسی رہنما اور صحافی برادری عوام میں مطالبہ پیدا کریں کہ ان کی حکومتیں صیہونی حکومت پر وار کرنے پر مجبور ہوں۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ جنگ شروع کر دیں، وہ جنگ نہیں کریں گی اور بعض کے لئے شاید ممکن بھی نہ ہو، لیکن اقتصادی رابطہ تو منقطع کر ہی سکتی ہیں۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے پیر 5 فروری کی صبح ملک کی فضائيہ اور فوج کے ائير ڈیفنس شعبے کے بعض کمانڈروں سے ملاقات میں امریکا کی جانب سے صیہونی حکومت کی پشت پناہی سے غزہ میں سامنے آنے والے انسانیت سوز مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صیہونی حکومت پر کاری ضرب لگائے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
فضائیہ اور فوج کے ایئر ڈیفنس شعبے کے کمانڈروں کی رہبر انقلاب سے ملاقات، حسینیہ امام خمینی میں آیت اللہ خامنہ ای کی آمد، قومی ترانہ پڑھا گیا۔
5 فروری 2024
پیر 5 فروری کی صبح عشرۂ فجر کے موقع پر اپنی روایتی سالانہ ملاقات کے تحت فضائيہ اور فوج کے ايئر ڈیفنس فورس کے کمانڈر رہبر انقلاب اسلامی سے اپنی بیعت کی تجدید کے لیے حسینیۂ امام خمینی پہنچے۔
5 فروری 2024
سوال: کیا ایسے مقابلوں میں، جن میں جیتنے والوں کو انعام دیا جاتا ہے، شرکت کرنا اور انعام لینا جائز ہے؟
جواب: ایسی صورت میں کہ اس سے کوئی خرابی یا برائی پیدا نہ ہو اور اس طرح کا مقابلہ نہ ہو کہ ہارنے والے سے ایک رقم وصول کریں اور جتنے والے کو دے دیں تو اس میں بذات خود کوئی حرج نہیں ہے۔
پچھلے کچھ عشروں کے دوران عالمی اداروں اور قانونداں سوسائٹی کے سامنے جو ایک بڑا اہم مسئلہ رہا ہے وہ امن اور جنگ کے مختلف حالات میں میڈیا اہلکاروں کی حفاظت کا ہے۔ اگرچہ بیسویں صدی کے ابتدائي برسوں میں جنگ کے حالات میں قیدی اخبار نویسوں کی حمایت میں ہیگ کے سنہ 1907 کے کنوینشن جیسے عالمی قوانین بنائے گئے لیکن اس صدی کے دوسرے نصف میں اخبار نویسوں کے کام کے قانونی مسائل پر خاص توجہ دی گئي۔ اس سلسلے میں جینوا کے چار فریقی 1977 کے پہلے ایڈیشنل پروٹوکول کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے جس میں اخبار نویس کی اصطلاح میں، جسے ایڈیشنل پروٹوکول میں استعمال کیا گيا ہے، ان تمام افراد کو شامل کیا گيا ہے جو میڈیا سے تعلق رکھتے ہیں جن میں رپورٹر، کیمرہ مین، وائس ٹیکنیشین وغیرہ شامل ہیں۔
آزادی، اس چیز سے ہٹ کر ہے کہ جس کا جی چاہے آزادی کا نام لے کر جس طرح کا بھی غلط فائدہ اٹھانا چاہے، اٹھا لے۔ جیسا کہ دنیا میں یہ کام ہوا، جیسا کہ آزادی کے نام پر انسانوں پر سب سے بڑے بوجھ لاد دیے گئے، آزادی کے نام پر سب سے بھیانک جرائم انجام دیے گئے، آزادی کے نام پر انسانی نسلوں کو اخلاقی برائیوں اور جنسی بے راہ روی میں دھکیل دیا گيا۔ ہم اگر خواتین کے بارے میں اپنا نقطۂ نظر بیان کریں کو دنیا کے مقروض نہیں قرار پائیں گے، دنیا ہمارے خلاف بات نہیں کرسکتی۔ اگر معاشرے میں خواتین کے دائرے اور فرائض معین ہوں تو یہ ہم ہیں کہ جس کی زبان دنیا کے سامنے کھل کر چلے گی۔ اگر ہم آزادی کے بارے میں بھی اسلام کا نظریہ صحیح طور پر بیان کریں اور اس کی وضاحت کریں تو ہم دنیا اور ان ملکوں کے سامنے جو جھوٹی، نقلی اورگمراہ کن آزادی کا دم بھرتے ہیں، مقروض نہیں ہوں گے۔ یہ ہم ہیں یہ کہ جن کی زبان کھل کر دنیا سے یہ مطالبہ کر سکتی ہے کہ آخر کیوں یہ آزادی انسانوں کو نہیں دی جاتی اور کیوں آزادی کے نام پر انسانوں پر ظلم ہوتا ہے، جارحیت ہوتی ہے۔ بنابریں آزادی کے بارے میں اسلام کے نظریے کو متعارف کرانا چاہیے۔ یہ ایک ضروری کام ہے۔
امام خامنہ ای
5 دسمبر 1986
ہم نے داخلی پیداوار کی صلاحیتوں کی جس نمایش کا کل معائنہ کیا، وہ بڑی اشتیاق انگیز اور شاندار نمائش تھی۔ میرا خیال ہے کہ اس نمائش کو ایران کی سائنسی و ٹیکنالوجیکل قوت کے نمونے کے طور پر متعارف کرایا جا سکتا ہے۔
امام خامنہ ای
پرائیویٹ سیکٹر کے پروڈکشن مراکز نے قابل قدر پیشرفت حاصل کی ہے۔ یہ بہت اہم خبر ہے۔ کیوں؟ اس لئے کہ یہ نمو اور پیشرفت اور انجام پانے والے کام سب کچھ پابندیوں کے دور میں ہوئے ہیں۔
امام خامنہ ای
غزہ کے سلسلے میں پیش گوئیاں صحیح ثابت ہو رہی ہیں۔ شروع سے ہی حالات پر نظر رکھنے والوں نے یہاں بھی اور دوسری جگہوں پر بھی یہ پیش گوئی کی تھی اس قضیے میں فلسطین کی استقامتی تحریک فاتح ہوگی۔ اس جنگ میں شکست، خبیث اور ملعون صیہونی حکومت کو ہوگی۔
اسلامی انقلاب کی سالگرہ کی مناسبت سے منائے جانے والے عشرۂ فجر کی آمد پر رہبر انقلاب اسلامی نے امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے مزار اور بہشت زہرا میں شہیدوں کے قبرستان پہنچ کر فاتحہ خوانی کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کے صنعت کاروں، کارخانوں کے مالکان اور انٹرپرینیورز سے ملاقات میں اس شعبے کی اہمیت اور ذمہ داریوں کا ذکر کیا۔ 30 جنوری 2024 کی اس تقریر میں رہبر انقلاب اسلامی نے اقتصادی ترقی کے تعلق سے پرائیویٹ سیکٹر اور حکومت کو کچھ ہدایات دیں۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے منگل کی صبح ملک کے صنعتی و پیداواری شعبوں میں سرگرم تقریبا ایک ہزار افراد سے ملاقات کی۔ انھوں نے بڑے معاشی اہداف کو عملی جامہ پہنانے میں نجی شعبے کی پوری طرح سے مؤثر گنجائش اور صلاحیتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، کام کاج اور کاروبار کے میدان کی رکاوٹوں کو دور کرنے میں حکومت کی حمایت اور پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے ذمہ داریاں قبول کیے جانے پر زور دیا اور انہیں ملک کے حالات کو بہتر بنانے اور بھرپور پیشرفت کی راہ ہموار کرنے والی دو بہت اہم ضرورتیں قرار دیا۔
رجب کا مہینہ، دعا کا مہینہ ہے، توسل کا مہینہ ہے۔ بحمد اللہ ائمہ معصومین علیہم السلام کی جانب سے اس مہینے میں جو دعائیں، ماثورہ دعائيں، آئي ہیں وہ بڑی اچھی اور اعلی مضامین والی دعائیں ہیں، ان شاء اللہ ان سے فائدہ اٹھایا جائے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے پیر کی صبح ملک کی داخلی پیداوار کی مختلف مصنوعات کی ایک نمائش کا معائنہ کیا۔ یہ نمائش رہبر انقلاب سے ملک کے اہم صنعتکاروں اور مینوفیکچررز کی ملاقات سے پہلے لگائی گئي ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پیر کی صبح تہران کے حسینیۂ امام خمینی میں منعقدہ ملکی پروڈکشن کی توانائیوں کی نمائش کا معائنہ کیا۔
سوال: بعض اوقات مسجد میں سجدہ گاہ ہمارے ہاتھ سے چھوٹ جاتی ہے اور ٹوٹ جاتی ہے یا لوٹے وغیرہ جیسے سامان دھلائی کے دوران نقصان سے دوچار ہو جاتے ہیں تو کیا اس صورت میں ہم ان کے ضامن (یا نقصان کے ذمہ دار) ہیں؟
جواب: اگر آپ نے ان کی حفاظت میں کوتاہی نہیں کی ہے جو تو ضامن نہیں ہیں۔
اسلامی ممالک کے عہدیداروں کی خراب کارکردگی اور تمام سختیوں کے باوجود، جیسا کہ قرآن میں بھی آیا ہے اللہ تعالی مومن عوام کے ساتھ ہے اور جہاں خدا ہو وہیں فتح ہوگی۔
امام خامنہ ای
مال و ثروت جمع کرنا اور انفاق (یا راہ خدا میں خرچ) نہ کرنا اقدار کے خلاف اور ایک گناہ اور شاید گناہ کبیرہ ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ چونکہ اپنے سرمائے سے کاروبار کرنا جائز و مباح ہے تو اس کی بنیاد پر انسان حق رکھتا ہے، چاہے حلال اور شرعی طریقوں سے ہی کیوں نہ ہو، کہ دولت و ثروت اکٹھا کرے اور بچاتا چلا جائے۔ جبکہ معاشرے کو اس کے مال و ثروت، وسائل، اثاثوں اور سرمائے کی ضرورت ہو اور وہ اسے اجتماعی مفادات کی راہ میں اور خدا کی راہ میں خرچ نہ کرے، یہ جائز ہو اور مباح ہو، ایسا نہیں ہے۔ اسلام میں انفاق ایک بنیادی اصول ہے، خدا کی راہ میں خرچ کرنا چاہئے۔ یہ نہیں کہا گيا کہ سودا نہ کیجئے، پیسے نہ کمائيے، یہ کام کیجیے لیکن (راہ خدا میں) خرچ کیجئے۔
امام خامنہ ای
06 نومبر 2009
9 جنوری کو فقیہ، مفسر قرآن اور عالم ربانی حجت الاسلام و المسلمین شیخ محسن علی نجفی نے پاکستان میں اسلامی تعلیمات کی ترویج اور علوم اہلبیت علیہم السلام کے نشر و اشاعت کی راہ میں ایک طویل عمر تک مجاہدت کے بعد داعئ اجل کو لبیک کہا۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک پیغام جاری کر کے اس بزرگ عالم دین کی وفات پر پاکستان کے عوام، علمائے دین اور دینی مدارس کو تعزیت پیش کی۔
خداوند عالم غزہ کے عوام کی فتح کا نظارہ مستقبل میں جو زیادہ دور نہیں ہے، دکھائے گا اور مسلمانوں اور ان میں سر فہرست فلسطین اور غزہ کے عوام کے دلوں کو مسرور کر دے گا۔
امام خامنہ ای
23 جنوری 2024
ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے جنگ غزہ کے 100 دن گزرنے پر صیہونی حکومت کی شکست کے اسباب و علل پر اسٹریٹیجک امور کے ماہر جناب علی رضا سلطان شاہی سے انٹرویو کیا ہے جس کے کچھ حصے پیش خدمت ہیں۔
اسلامی ممالک کے حکام کو جو کام کرنا چاہیے وہ انجام ہی نہیں پاتا۔ وہ کیا ہے؟ وہ ہے صیہونی حکومت کی حیاتی شریانوں کو کاٹ دینا۔
امام خامنہ ای
23 جنوری 2024
اسلامی ممالک کے عہدیداروں کے بعض موقف غلط ہیں۔ کیونکہ وہ غزہ میں جنگ بندی جیسے موضوع پے بات کرتے ہیں جو ان کے اختیار سے باہر ہے اور صیہونی حکومت کے ہاتھ میں ہے۔ وہ صیہونی حکومت کی حیاتی شریانیں کاٹ دینے جیسے معاملات کے سلسلے میں اقدام کریں۔
امام خامنہ ای
صوبۂ تہران کے 24 ہزار شہیدوں پر قومی سیمینار کے منتظمین سے ملاقات میں رہبر انقلاب آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے غزہ کے انتہائی اہم موضوع کے بارے میں اسلامی ملکوں کے حکام کی کارکردگی پر تنقید کی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے 23 جنوری 2024 کو تہران کے شہیدوں پر سیمینار کے منتظمین سے ملاقات میں رجحان ساز اور فیصلہ کن واقعات میں شہر تہران کے عوام اور اہم ہستیوں کے گراں قدر تعاون کا ذکر کیا۔ آپ نے شہید اور شہادت کے موضوع پر بصیرت افروز گفتگو کی، ساتھ ہی جنگ غزہ کے حالات کے تعلق سے کچھ نکات بیان کئے۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
امام علی رضا، امام محمد تقی، امام علی نقی اور امام حسن عسکری علیہم السلام کے زمانے میں شیعوں کا نیٹ ورک ہمیشہ سے زیادہ پھیلا ہوا تھا۔ کسی بھی زمانے میں پورے عالم اسلام میں شیعوں کے آپسی روابط اور تشیع کے نیٹ ورک کا فروغ، امام محمد تقی، امام علی نقی اور امام حسن عسکری علیہم السلام کے زمانے جیسا نہیں تھا۔
امام خامنہ ای
9 اگست 2005
امام محمد تقی الجواد علیہ السلام سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ منافق اور ریاکار طاقتوں کا سامنا ہو تو ہمت سے کام لیں اور ان طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے عوام کے اندر بیداری پیدا کریں۔ امام جواد سلام اللہ علیہ نے مامون کے چہرے سے ریاکاری اور فریب دہی کی نقاب ہٹانے کے لئے کام کیا اور کامیاب ہوئے۔
امام خامنہ ای
10 اکتوبر 1980