فتح کی اہم شرط یہ ہے کہ ہم دشمن اور اس کی توانائیوں سے واقف ہوں لیکن اس سے ڈریں نہیں! اگر آپ ڈرے تو ہار گیے۔ دشمن کی دھمکیوں، چیخ پکار اور دباؤ سے ڈرنا نہیں چاہئے۔
امام خامنہ ای
18 فروری 2024
ہمیں پورے وجود کے ساتھ اسلام کی راہ میں قدم بڑھاتے جانا چاہئے، ہم کو اپنا یہ ہدف نہیں بھولنا چاہئے کیونکہ استقامت کا مطلب ہے گمراہ نہ ہونا، اپنی راہ فراموش نہ کرنا اور سیدھے راستے کو گم نہ کرنا۔
انتخابات اسلامی جمہوری نظام کا اہم ستون اور ملک کی اصلاح کا ذریعہ ہے۔ جو لوگ مشکلات کے حل کی فکر میں ہیں، انہیں چاہئے کہ انتخابات پر توجہ دیں۔
امام خامنہ ای
11 فروری کو اسلامی انقلاب کی سالگرہ کے جلوسوں میں بھرپور شرکت پر ملت ایران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ عوام نے اپنے جوش اور گرمی حیات کا مظاہرہ کیا۔ جو ملت ایران کی پژمردگی کی آس میں تھے مبہوت رہ گئے۔
امام خامنہ ای
ان شاء اللہ، خداوند عالم حضرت علی اکبر علیہ السلام کے صدقے میں آپ نوجوانوں کی حفاظت کرے، آپ کو اسلام کے لیے بچائے رکھے اور ثابت قدم رکھے۔ نوجوان توجہ رکھیں کہ وہ صراط مستقیم کو پہچان سکتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اہل تبریز کے 18 فروری 1978 کے تاریخی قیام کی سالگرہ پر مشرقی آذربائیجان صوبے سے آنے والے ہزاروں لوگوں سے حسینیہ امام خمینی میں خطاب کیا۔ 18 فروری 2024 کو اپنے اس خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے تاریخی قیام کے بارے میں بات کی۔ آپ نے اسلامی انقلاب کے ثمرات کو بیان کیا اور 1 مارچ 2024 کو پارلیمانی اور ماہرین اسمبلی کے انتخابات کے سلسلے میں ہدایات دیں۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے:
تبریز کے عوام کے 18 فروری 1978 کے تاریخی قیام کی سالگرہ کی مناسبت سے صوبۂ مشرقی آذربائيجان کے ہزاروں لوگوں نے اتوار 18 فروری 2024 کی صبح رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔
اہل تبریز کے 18 فروری 1978 کے تاریخی قیام کی سالگرہ پر صوبۂ مشرقی آذربائيجان کے ہزاروں لوگوں نے آج اتوار کی صبح رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
آیت اللہ خامنہ ای اپنی اہلیہ کے بارے میں: "انھوں نے مجھ سے کبھی بھی لباس خریدنے کے لیے نہیں کہا ... انھوں نے کبھی اپنے لیے کوئی زیور نہیں خریدا۔ ان کے پاس کچھ زیور تھے جو وہ اپنے والد کے گھر سے لائی تھیں یا بعض رشتہ داروں نے تحفے میں دیے تھے۔ انھوں نے وہ سارے زیور فروخت کر دیے اور اس سے ملنے والے پیسوں کو خدا کی راہ میں خرچ کر دیا۔ اس وقت ان کے پاس زر و زیور کے نام پر کچھ بھی نہیں ہے، یہاں تک کہ ایک معمولی سی انگوٹھی بھی نہیں ہے۔"
سید حسن نصر اللہ: "جب یہ کتاب میرے پاس پہنچی تو میں نے اسی رات اسے پڑھ ڈالا۔"
سات اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ آپریشن شروع ہوتے ہی یمن کے لوگوں نے مختلف طرح سے فلسطینی عوام کی حمایت اور اسرائيل مخالف مزاحمت و استقامت کی حمایت کا اعلان کیا اور صیہونیوں کے ہاتھوں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کے بعد وہ براہ راست صیہونیوں کے خلاف میدان جنگ میں اتر گئے۔ انھوں نے مقبوضہ فلسطین کے علاقوں پر حملہ کر کے اور اسی طرح صیہونی حکومت کی معاشی شریانوں کو کاٹ کر، اس غاصب حکومت اور اس کے حامیوں پر زبردست وار کیا۔ فلسطینیوں کی حمایت میں یمن کے اقدامات بدستور جاری ہیں۔ اسی سلسلے میں رہبر انقلاب اسلامی کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے اسلامی جمہوریہ ایران میں یمن کے سفیر جناب ابراہیم محمد الدیلمی سے گفتگو کی ہے۔
اس انٹرویو کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
غزہ کے مسئلے میں حکومتوں کا فرض ہے کہ صیہونی حکومت کی سیاسی، تشہیراتی، اسلحہ جاتی مدد اور اشیائے صرف کی ترسیل بند کریں۔ یہ حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ عوام کی ذمہ داری ہے کہ حکومتوں پر دباؤ ڈالیں کہ وہ اپنے فریضے پر عمل کریں۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ کی یادداشتوں پر مشتمل کتاب 'خون دلی کہ لعل شد' کے اردو ترجمہ 'زنداں سے پرے رنگ چمن' کی رسم اجراء نئی دہلی کتاب میلے میں ہوئی۔ اردو ترجمے کے ساتھ ہی بنگالی ترجمے پر مشتمل کتاب کی بھی رسم اجرا انجام پائی۔
تصاویر بہ شکریہ کامیار خطیبی
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی کتاب "خون دلی کہ لعل شد" کے اردو اور بنگالی ترجموں کی رسم اجراء 11 فروری کو دہلی کتاب میلے میں انجام پائي۔
سنہ 2023 ایسے عالم میں ختم ہوا کہ جب غاصب صیہونیوں کے مظالم و جرائم کے سامنے فلسطینی مجاہدین کی شجاعت اور غزہ کی عورتوں اور بچوں کی استقامت نے اپنے روز افزوں فروغ کو باقی رکھا اور نئے سال میں بھی جاری رہی۔ اس دوران صیہونی حکومت کے خلاف ایک نیا محاذ کھل گيا ہے جس نے نہ صرف یہ کہ اس حکومت کی عالمی حیثیت کو پہلے سے زیادہ داغدار کر دیا ہے بلکہ اس پر بھاری معاشی بوجھ بھی لاد دیا ہے۔
غزہ کے واقعے نے مغربی تمدن کو بے نقاب کر دیا۔ مغربی تمدن میں ایسی بے رحمی ہے کہ اسپتالوں پر بھی حملہ کرتے ہیں، ایک رات کے اندر سیکڑوں انسانوں کو قتل کر ڈالتے ہیں، چار مہینے کی مدت میں تقریبا 30 ہزار لوگوں کو مار ڈالتے ہیں۔
امام خامنہ ای
حالیہ برسوں میں رہبر انقلاب اسلامی کی جانب سے تشریح و جہاد کے بیان پر مسلسل زور دیا جانا، اس موضوع کی خصوصی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے جو آج اسلامی انقلاب کی کلیدی بحثوں میں شامل ہو چکا ہے۔
آج بھی اور ہر دور میں پیغمبر اسلام کی تعلیمات ساری انسانیت کے لئے ہیں۔ جس طرح اس زمانے میں پیغمبر نے لوگوں کو بتوں سے دوری اور بت شکنی کی دعوت دی، آج بھی یہی دعوت موجود ہے۔ یہ خود ہم سے نبی مکرم اسلام اور بعثت کا مطالبہ ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ پوری تاریخ میں بشریت کے لئے دنیا میں رونما ہونے والا سب سے مبارک اور سب سے عظیم واقعہ نبی اکرم کی بعثت ہے۔ حکومتوں کی ذمہ داری، صیہونی حکومت کی سیاسی، تشہیراتی اور عسکری امداد بند کرنا اور اس حکومت کو اشیائے صرف کی ترسیل روک دینا ہے، اقوام کی ذمہ داری اس بڑی ذمہ داری کو انجام دینے کے لیے حکومتوں پر دباؤ ڈالنا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے عید بعثت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے مبارک موقع پر ملک کے اعلیٰ عہدیداران، اسلامی ملکوں کے سفیروں اور نمائندوں اور عوام کے مختلف طبقوں سے جمعرات 8 فروری کی صبح ملاقات کی۔
عید بعثت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے مبارک موقع پر ملک کے اعلیٰ عہدیداران، اسلامی ملکوں کے سفیروں اور نمائندوں نے جمعرات 8 فروری کی صبح رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی بعثت کی عید، اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ اور ماہ شعبان کی عیدوں کی مناسبت سے بڑی تعداد میں سزا یافتہ افراد کی سزائیں معاف کرنے یا ان میں تخفیف اور تبدیلی کی عدلیہ کے سربراہ کی درخواست منظور کی۔عدلیہ کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین محسنی اژہ ای نے اپنے خط میں پبلک عدالتوں، انقلابی عدالتوں اور مسلح افواج کے عدالتی ادارے سے سزا پانے والے 2827 افراد کی سزائيں معاف کرنے یا سزاؤں میں کمی اور تبدیلی کی تجویز دی تھی۔
یوم بعثت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے موقع پر ملک کے عہدیداران، اسلامی ملکوں کے سفیروں اور مختلف سماجی طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے رہبر انقلاب آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے 8 فروری 2024 کو حسینیہ امام خمینی میں ملاقات میں۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے بعثت پیغمبر کی شان و عظمت کے بارے میں گفتگو کی۔ آپ نے مسئلہ فلسطین اور جنگ غزہ کے تعلق سے بھی اہم نکات بیان کئے۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
امام خمینی سے فضائيہ کے اہلکاروں کی 8 فروری 1979 کو تاریخی بیعت کی سالگرہ کے موقع پر ملک کی فضائيہ اور فوج کے ائير ڈیفنس شعبے کے بعض کمانڈروں نے رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای سے 5 فروری 2024 کو حسینیہ امام خمینی میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے اس تاریخی واقعے کی اہمیت اور اسلامی معاشرے کے خواص کے طبقے کی کلیدی حیثیت اور ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے
قومیں اپنی حکومتوں کو مجبور کر سکتی ہیں کہ ظالم اور درندہ صفت حکومت کی پشت پناہی نہ کریں جو عورتوں، بچوں، بیماروں اور بوڑھوں پر حملہ آور ہے اور چند مہینے کے اندر اس نے غزہ میں بی20 ہزار سے زیادہ افراد کو قتل کر ڈالا۔
امام خامنہ ای
میں نے سنا کہ بعض اسلامی ممالک صیہونی حکومت کو اسلحے دے رہے ہیں، بعض ہیں جو الگ الگ شکل میں اقتصادی مدد کر رہے ہیں۔ یہ عوام کا کام ہے کہ اس کا سد باب کروائیں۔ قومیں دباؤ ڈال سکتی ہیں۔
امام خامنہ ای
خواص، علما، دانشوروں، سیاسی رہنماؤں اور صحافیوں کی ذمہ داری ہے کہ عوامی سطح پر مطالبہ پیدا کریں کہ حکومتیں ظالم صیہونی حکومت پر کاری ضرب لگائیں۔
امام خامنہ ای
عالم اسلام کے علما، دانشور، سیاسی رہنما اور صحافی برادری عوام میں مطالبہ پیدا کریں کہ ان کی حکومتیں صیہونی حکومت پر وار کرنے پر مجبور ہوں۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ جنگ شروع کر دیں، وہ جنگ نہیں کریں گی اور بعض کے لئے شاید ممکن بھی نہ ہو، لیکن اقتصادی رابطہ تو منقطع کر ہی سکتی ہیں۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے پیر 5 فروری کی صبح ملک کی فضائيہ اور فوج کے ائير ڈیفنس شعبے کے بعض کمانڈروں سے ملاقات میں امریکا کی جانب سے صیہونی حکومت کی پشت پناہی سے غزہ میں سامنے آنے والے انسانیت سوز مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صیہونی حکومت پر کاری ضرب لگائے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
فضائیہ اور فوج کے ایئر ڈیفنس شعبے کے کمانڈروں کی رہبر انقلاب سے ملاقات، حسینیہ امام خمینی میں آیت اللہ خامنہ ای کی آمد، قومی ترانہ پڑھا گیا۔
5 فروری 2024
پیر 5 فروری کی صبح عشرۂ فجر کے موقع پر اپنی روایتی سالانہ ملاقات کے تحت فضائيہ اور فوج کے ايئر ڈیفنس فورس کے کمانڈر رہبر انقلاب اسلامی سے اپنی بیعت کی تجدید کے لیے حسینیۂ امام خمینی پہنچے۔
5 فروری 2024