خواص، علما، دانشوروں، سیاسی رہنماؤں اور صحافیوں کی ذمہ داری ہے کہ عوامی سطح پر مطالبہ پیدا کریں کہ حکومتیں ظالم صیہونی حکومت پر کاری ضرب لگائیں۔
امام خامنہ ای
عالم اسلام کے علما، دانشور، سیاسی رہنما اور صحافی برادری عوام میں مطالبہ پیدا کریں کہ ان کی حکومتیں صیہونی حکومت پر وار کرنے پر مجبور ہوں۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ جنگ شروع کر دیں، وہ جنگ نہیں کریں گی اور بعض کے لئے شاید ممکن بھی نہ ہو، لیکن اقتصادی رابطہ تو منقطع کر ہی سکتی ہیں۔
امام خامنہ ای
غزہ کے سلسلے میں پیش گوئیاں صحیح ثابت ہو رہی ہیں۔ شروع سے ہی حالات پر نظر رکھنے والوں نے یہاں بھی اور دوسری جگہوں پر بھی یہ پیش گوئی کی تھی اس قضیے میں فلسطین کی استقامتی تحریک فاتح ہوگی۔ اس جنگ میں شکست، خبیث اور ملعون صیہونی حکومت کو ہوگی۔
اسلامی ممالک کے حکام کو جو کام کرنا چاہیے وہ انجام ہی نہیں پاتا۔ وہ کیا ہے؟ وہ ہے صیہونی حکومت کی حیاتی شریانوں کو کاٹ دینا۔
امام خامنہ ای
23 جنوری 2024
اسلامی ممالک کے عہدیداروں کے بعض موقف غلط ہیں۔ کیونکہ وہ غزہ میں جنگ بندی جیسے موضوع پے بات کرتے ہیں جو ان کے اختیار سے باہر ہے اور صیہونی حکومت کے ہاتھ میں ہے۔ وہ صیہونی حکومت کی حیاتی شریانیں کاٹ دینے جیسے معاملات کے سلسلے میں اقدام کریں۔
امام خامنہ ای
صوبۂ تہران کے 24 ہزار شہیدوں پر قومی سیمینار کے منتظمین سے ملاقات میں رہبر انقلاب آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے غزہ کے انتہائی اہم موضوع کے بارے میں اسلامی ملکوں کے حکام کی کارکردگی پر تنقید کی ہے۔
غزہ کے عوام کی مدد کے لئے ملت یمن اور انصار_اللہ کی حکومت نے جو کارنامہ انجام دیا ہے وہ بہت عظیم ہے۔ یمنیوں نے صیہونی حکومت کی حیاتی شریانوں پر وار کیا ہے۔ امریکہ نے دھمکی دی تو اسے در خور اعتنا نہیں سمجھا۔ انسان کو اگر خوف خدا ہو تو غیر خدا کا اسے کوئی ڈر نہیں رہتا۔
امام خامنہ ای
یمنی قوم اور انصار اللہ کی حکومت نے غزہ کے عوام کی پشت پناہی کرتے ہوئے جو کام کیا وہ واقعی قابل تعریف ہے۔ انھوں نے صیہونی حکومت کی حیاتی شریانوں پر وار کیا، امریکا نے دھمکی دی اور وہ امریکا سے نہیں ڈرے۔
امام خامنہ ای
دنیا بھر کے لوگ غزہ اور فلسطین کے عوام کے سلسلے میں دو چیزیں مانتے ہیں۔ ایک یہ کہ وہ مظلوم ہیں اور دوسرے یہ کہ فتح سے ہمکنار ہونے والے ہیں۔ آج دنیا میں کوئی بھی یہ نہیں سوچتا کہ جنگ غزہ میں صیہونی حکومت کو فتح ملی، سب کہتے ہیں کہ اسے شکست ہوئی۔ سب کی نظر میں غاصب صیہونی حکومت ظالم، خونخوار اور بے رحم بھیڑیا، شکست سے دوچار، مایوس اور ٹوٹ پھوٹ کی شکار ہے۔
امام خامنہ ای
غزہ کے عوام کی مدد کے لئے ملت یمن اور انصاراللہ کی حکومت نے جو کارنامہ انجام دیا ہے وہ بہت عظیم ہے۔ یمنیوں نے صیہونی حکومت کی حیاتی شریانوں پر وار کیا ہے۔ امریکہ نے دھمکی دی تو اسے در خور اعتنا نہیں سمجھا۔ انسان کو اگر خوف خدا ہو تو غیر خدا کا اسے کوئی ڈر نہیں رہتا۔
امام خامنہ ای
امام خامنہ ای نے 23 دسمبر 2023 کو خوزستان اور کرمان کے عوام سے ملاقات میں غزہ کے عوام کی استقامت و مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا: "غزہ کا واقعہ فلسطینی عوام اور فلسطینی مجاہدین کے پہلو سے بھی بے نظیر ہے کیونکہ ایسی مزاحمت اور صبر و استقامت اور دشمن کو اس طرح بدحواس کر دینا، کبھی دیکھا نہیں گیا۔ غزہ کے عوام پہاڑ کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔ کھانا، پانی، دوائیں اور ایندھن نہیں پہنچ رہا ہے لیکن وہ ڈٹے ہوئے ہیں اور جھک نہیں رہے ہیں۔ یہی گھٹنے نہ ٹیکنا انھیں فاتح بنائے گا۔ "ان اللہ مع الصابرین" (بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ سورۂ انفال، آیت 46) فلسطینی عوام کا یہ صبر، جنگ کے ابتدائي دنوں سے قابل توجہ تھا اور اس وقت توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔
بعض مسلم حکومتیں صیہونی حکومت کی مدد کرکے جرم کی مرتکب ہو رہی ہیں۔ آج فریضہ یہ ہے کہ مسلم حکومتیں، صیہونی حکومت کو سامان، تیل اور ایندھن وغیرہ کی سپلائی نہ ہونے دیں ویسے ہی جیسے اس نے غزہ کے عوام کا پانی روک رکھا ہے۔
امام خامنہ ای
اگر امریکہ کی طرف سے اسلحہ جاتی مدد اور پشت پناہی نہ ہوتی تو بد عنوان، جعلی اور جھوٹی صیہونی حکومت (7 اکتوبر کے بعد) پہلے ہی ہفتے میں ختم ہو جاتی، سرنگوں ہو جاتی۔ اگر امریکہ کی مدد نہ ہو تو طے ہے کہ صیہونی حکومت چند دن کے اندر مفلوج ہو جائے گی۔
امام خامنہ ای
امریکا بڑی بے شرمی سے بمباری رکوانے اور جنگ بندی کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کر دیتا ہے، پوری بے شرمی سے۔ ان میں کوئي فرق نہیں ہے، یہ سب ایک ہیں۔
امام خامنہ ای
طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد کے قضیے میں امریکا مجرموں کا یقینی شریک کار ہے۔ ان جرائم میں امریکا کے ہاتھ کہنیوں تک مظلوموں، بچوں، بیماروں اور عورتوں کے خون میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ امریکا ہی ہے جو ایک الگ انداز سے مینیج کر رہا ہے... اگر امریکا کی حمایت اور اسلحہ جاتی مدد نہ ہوتی تو بد عنوان، جعلی اور جھوٹی صیہونی حکومت پہلے ہفتے میں ہی ختم ہو گئی ہوتی، سرنگوں ہو گئی ہوتی۔
امام خامنہ ای
سوربھ کمار شاہی کا کہنا ہے کہ اپنے آپریشنل یا حتی ٹیکٹکل اہداف حاصل نہ کر پانے کی وجہ سے جھلاہٹ کا شکار صیہونی حکومت ایک بار پھر فلسطینی شہریوں پر حملے کر رہی ہے۔
یہ المیہ جو تقریبا پچاس دن میں رونما ہوا، ان جرائم کا خلاصہ ہے جو صیہونی حکومت پچھتر سال سے فلسطین میں انجام دے رہی ہے۔ اب ان کا نچوڑ پیش کیا ہے۔
امام خامنہ ای
یہ طوفان الاقصی آپریشن بے شک صیہونی حکومت کے خلاف انجام پایا لیکن در اصل امریکی رسوخ کو مٹانے والا ہے۔ ان شاء اللہ یہ طوفان جاری رہا تو اس شیڈول کو پوری طرح مٹا دے گا۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی نے بدھ کی صبح پورے ملک سے آئے ہوئے ہزاروں بسیجیوں (رضاکار فورس کے اراکین) سے ملاقات میں اس فورس کو امام خمینی کی گرانقدر یادگار بتایا اور بسیجی ہونے پر ان کے افتخار کو، بسیج کے ممتاز درجے کا غماز بتایا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 29 نومبر 2023 کو ہفتہ بسیج فورس کے موقع پر ملک بھر سے آئے ہزاروں بسیجیوں (رضاکاروں) سے اپنے خطاب میں بسیج فورس کی اہمیت اور گراں قدر خدمات کا ذکر کیا۔ آپ نے مسئلہ فلسطین اور اس کے حل کے بارے میں بھی گفتگو کی۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرواسپیس فورس کی تازہ ترین ایجادات کی نمائش گاہ کے معائنے کے بعد اپنے خطاب میں سائنسی پیشرفت و ایجادات اور نئی ریسرچ کے بارے میں اہم ہدایات دیں۔ 19 نومبر 2023 کو عاشورہ یونیورسٹی میں اپنے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کا بھی جائزہ لیا۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے:
ایرانی افواج کے سپریم کمانڈر رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج اتوار 19 نومبر کی صبح 'عاشورا' ایرواسپیس سائنسز یونیورسٹی پہنچ کر ڈیڑھ گھنٹے تک سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی نمائش گاہ میں سپاہ کی ایرواسپیس فورس کی تازہ ترین کامیابیوں اور ایجادات کا معائنہ کیا۔
غزہ میں اس بڑے پیمانے پر قتل عام کے بعد بھی تا حال اس معرکے کا شکست خوردہ فریق صیہونی حکومت ہے کیونکہ مٹی میں مل چکی عزت دوبارہ حاصل نہیں کر سکی اور آئندہ بھی یہ کام نہیں کر پائے گی۔
امام خامنہ ای
تاریخ بشر میں ہم نے یہ مشاہدہ کیا ہے کہ ظالم، ظلم کی گوناگوں روشوں سے یہ کوشش کرتا رہا کہ ستم رسیدہ افراد پر غلبہ حاصل کر لے اور اپنے دائمی تسلط کی بنیادیں مضبوط کر لے لیکن زمینی حقیقت اس کے برخلاف ظاہر ہوئی۔ فراعنہ مصر سے لے کر یزیدوں تک سب کے سب اپنے اپنے زمانے کے موسی و حسین کے سامنے مٹ گئے۔ مستضعفین نے عارضی سختیوں کا مضبوطی سے سامنا کیا اور سرانجام مستکبرین کو مغلوب کر لیا۔
امریکی غزہ میں جاری صیہونیوں کے جرائم میں شریک ہیں، اگر ان کی اسلحہ جاتی و سیاسی مدد نہ ہو تو صیہونی حکومت اپنے اقدامات جاری رکھ پانے کے قابل نہیں رہے گی۔
امام خامنہ ای
غزہ میں اس بڑے پیمانے پر قتل عام کے بعد بھی تا حال اس معرکے کا شکست خوردہ فریق صیہونی حکومت ہے کیونکہ مٹی میں مل چکی عزت دوبارہ حاصل نہیں کر سکی اور آئندہ بھی یہ کام نہیں کر پائے گی۔
امام خامنہ ای
امریکی غزہ میں جاری صیہونیوں کے جرائم میں شریک ہیں، اگر ان کی اسلحہ جاتی و سیاسی مدد نہ ہو تو صیہونی حکومت اپنے اقدامات جاری رکھ پانے کے قابل نہیں رہے گی۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد اور اسکولی و یونیورسٹی طلبہ کے قومی دن چار نومبر کی مناسبت سے اپنے خطاب میں ملت ایران اور اسلامی جمہوریہ سے عالمی استکبار کی دشمنی کے اسباب اور پہلوؤں کا جائزہ لیا۔ 1 نومبر 2023 کو اپنے اس خطاب میں آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں اور اس پر عالمی سطح پر آنے والے رد عمل کا جائزہ لیا اور عالم اسلام کی ذمہ داریوں کی نشاندہی کی۔
خطاب حسب ذیل ہے:
امریکہ غزہ میں جاری صیہونی حکومت کے جرائم میں حتمی طور پر ملوث ہے۔ غزہ میں جاری مجرمانہ عمل کو در حقیقت امریکہ ہی مینیج کر رہا ہے۔
امام خامنہ ای
17 اکتوبر 2023
یہ جو مغرب کے ظالم و شر پسند ممالک کے سربراہان پے در پے مقبوضہ فلسطین کے دورے کر رہے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ صیہونی حکومت کو بکھرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ یہ بات وہ سمجھ رہے ہیں۔ اسے بچائے رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جو ضرب پڑی وہ بہت فیصلہ کن اور کاری ضرب تھی۔
امام خامنہ ای
ان دنوں جو پالیسی چل رہی ہے، یعنی حالیہ ہفتے میں صیہونی حکومت کے اندر جو پالیسی چل رہی ہے، اسے امریکی طے کر رہے ہیں، مطلب یہ کہ پالیسی میکر وہ ہیں اور جو یہ کام ہو رہے ہیں، وہ امریکیوں کی پالیسی کے تحت ہیں۔
امام خامنہ ای
یہ جو آپ دیکھ رہے ہیں کہ امریکہ کے صدر، ظالم و شرپسند ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے سربراہان پے در پے وہاں جا رہے ہیں! اس کی کیا وجہ ہے؟ وجہ یہ ہے کہ وہ دیکھ رہے ہیں کہ (غاصب صیہونی حکومت) بکھرتی جا رہی ہے۔
امام خامنہ ای