اور خود خبیث حکومت نے جو سر سے پیر تک خباثت، شر انگيزی اور حماقتوں سے بھری ہوئي ہے ایک اور حماقت اپنی حماقتوں کی فہرست میں بڑھا لی اور وہ شام میں ایران کے قونصل خانے پر حملہ تھا۔
امام خامنہ ای
رحمٰن، وہ عام رحمت الہی ہے جس کا دائرہ تمام موجودات تک پھیلا ہوا ہے لیکن کم عرصے کے لیے۔ رحیم یعنی اللہ کی وہ رحمت جو مومنوں سے مختص ہے اور کسی خاص وقت تک محدود نہیں ہے بلکہ ہمیشہ ہے۔
امام خامنہ ای
دعا عمل کے ساتھ ہونی چاہیے۔ اس میں کوئي شک نہیں ہے۔ توحید افعالی یہ ہے کہ ہر کام اللہ کرتا ہے لیکن ہمیں ارادہ کرنا چاہیے، ہمیں کام شروع کرنا چاہیے تاکہ اللہ کا یہ ارادہ عملی جامہ پہنے۔
میں تمام لوگوں کو متنبہ کرتا ہوں کہ چوکنا رہیے کہ آپ کا دل ٹیڑھا نہ ہو جائے، اگر ہم عملی طور پر ٹیڑھے ہو گئے تو خداوند عالم بھی ہمارے دل کو ٹیڑھا کر دے گا۔ ہمارا برا عمل، ہمارے دل کو برا بنا دے گا۔
اگر تم خود اپنے آپ کو میزان میں رکھو اور انصاف سے اپنا محاسبہ کرو تو جس دن خداوند عالم اور کرام الکاتبین تمھارا محاسبہ کریں گے، یہ اس سے زیادہ آسان ہوگا۔
ایسا نہیں ہے کہ انسان صرف زبان سے اور بے بنیاد اور احمقانہ دعوے کے تحت یہ سوچے کہ ہمارے پاس کوئي عمل تو نہیں ہے لیکن ہمارا دل پاکیزہ ہے! پاکیزہ دل اور نورانی دل کی کچھ علامتیں ہیں۔