مراد یہ ہے کہ شادی کے مقدمات اور رسوم میں خلاف شرع عمل انجام نہ دیا جائے۔ 
جب ہم کہتے ہیں خلاف شرع فعل تو فورا ذہن محرم و نامحرم اور حرام موسیقی وغیرہ کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں۔ یہ چیزیں تو یقینا حرام ہیں ہی، لیکن اس کے ساتھ اسراف اور فضول خرچی بھی خلاف شریعت ہے۔ کھانے پینے میں فضول خرچی، اشیاء خورد و نوش کا ضیاع، سجاوٹ اور آرائش میں زیادہ روی۔ 
جو بھی ایک رائج سطح اور مقدار سے زیادہ ہو اسراف اور شرعا حرام ہے۔ 
افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ 'حتمی طور پر حرام عمل' لوگوں کے درمیان رائج ہے۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای 6 دسمبر 2002