بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

عزیز ملت ایران

اسلام کے عظیم مایۂ ناز کمانڈر عالم ملکوت کی جانب پرواز کر گئے۔ گزشتہ شب شہدا کی پاکیزہ ارواح نے قاسم سلیمانی کی پاکیزہ روح کو اپنی آغوش میں لیا۔ دنیا کے شیطانوں اور شرپسندوں کے مقابلے میں برسوں کی مخلصانہ اور شجاعانہ جد و جہد اور راہ خدا میں شہید ہونے کی ان کی آرزو رنگ لائی اور سلیمانی کو یہ بلند و بالا مقام حاصل ہوا اور ان کا خون بشریت کے شقی ترین افراد کے ہاتھوں زمین پر بہایا گیا۔

میں اس عظیم شہادت پر حضرت امام زمانہ ارواحنا فداہ اور خود شہید کی روح کو مبارکباد پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ایرانی عوام کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں۔

وہ مکتب اسلام اور مکتب خمینی میں پروان چڑھنے والوں میں ایک نمایاں چہرہ تھے جنہوں نے اپنی تمام تر عمر راہ خدا میں جہاد کرتے ہوئے گزاری۔

برسوں پر مشتمل ان کی انتھک جد و جہد کا پھل انہیں شہادت کی شکل میں ملا اور ان کے چلے جانے سے بلطف و اذن خدا ان کا مشن رکنے اور تعطل کا شکار ہونے والا نہیں ہے۔ مگر سخت انتقام ان مجرموں کے انتظار میں ہے جنہوں نے اپنے ناپاک ہاتھوں کو ان کے اور گزشتہ شب شہید ہونے والوں کے خون سے رنگین  کیا ہے۔

شہید سلیمانی مزاحمتی و استقامتی محاذ کا ایک بین الاقوامی چہرہ ہیں اور اس محاذ سے وابستہ تمام افراد ان کی خونخواہی اور انتقام کے طالب ہیں۔

سبھی دوست اور سبھی دشمن یہ سمجھ لیں کہ مزاحمت و استقامت کی راہ مزید مستحکم عزم و حوصلے کے ساتھ جاری و ساری رہے گی اور یقینی طور پر کامیابی اس مبارک راہ میں گامزن رہنے والوں کے قدم چومے گی۔

ہمارے عزیز اور جاں نثار کی شہادت ہمارے لئے تلخ ضرور ہے مگر آخری کامیابی کے حصول تک اپنی جد و جہد قاتلوں اور مجرموں کے لئے اِس سے کہیں زیادہ تلخ کام ثابت ہوگی۔

ایرانی عوام شہید والا مقام جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ہمراہ شہید ہونے والوں بالخصوص عظیم مجاہدِ اسلام جناب ابو مہدی المہندس کی قدرداں رہیں گے۔

میں ملک میں تین روزہ عام سوگ کا اعلان کرتا ہوں اور مرحوم کی اہلیہ، ان کے بچوں اور دیگر اعزا و اقارب کو مبارکباد اور تعزیت پیش کرتا ہوں۔

سید علی خامنہ ای

۱۳ دی ۱۳۹۸ ہجری شمسی (مطابق ۳ جنوری ۲۰۲۰)