اس سلسلے کی تیسری مجلس دختر رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شب شہادت میں منعقد ہوئی جس میں خود رہبر انقلاب اسلامی اور ملک کے بعض دیگر اعلیٰ حکام  کے علاوہ عوام کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں سوگوار شریک تھے۔ اس مجلس کو ایران کے معروف خطیب حجت الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے خطاب کیا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں حضرت صدیقۂ طاہرہ علیہا سلام کی حیات طیبہ کے چند گوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے آپؑ کی ذات گرامی کو رضائے الٰہی کا مظہر قرار دیا۔ حجت الاسلام رفیعی نے کہا کہ خدا کی خوشنودی، فاطمہ (ع) کی خوشنودی میں مضمر ہے۔

اسی طرح انہوں نے اپنے خطاب میں اہلبیت علیہم السلام کی حکومت کی خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اہلبیت علیہم السلام کی نگرانی میں تشکیل پانے والی حکومت سات ارکان پر استوار ہے: رواداری، الفت و محبت، وقار، رازداری، لوگوں کے ساتھ نیک برتاؤ اور جد وجہد۔

حجت الاسلام رفیعی نے قرآن کریم سے ملنے والے اہم ترین پیغامات میں امید اور مایوسی سے پرہیز کو شمار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک اسلامی معاشرے کی خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ وہ کبھی ناامیدی کا شکار نہیں ہوتا اور معاشرے میں مایوسی کی ترویج ایک شیطانی عمل ہے۔

اس مجلس میں ایران کے معروف اور انقلابی نوحہ خواں میثم مطیعی نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے مصائب اور نوحہ خوانی سے حضار کو فیضیاب کیا۔