اس سلسلے کی چوتھی مجلس دختر رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے یوم شہادت پر، بعد مغربین منعقد ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی اور ملک کے بعض اعلیٰ حکام  کے علاوہ عوام کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں سوگوار شریک تھے۔

اس مجلس کو ایران کے معروف خطیب اور عالم دین حجت الاسلام و المسلمین عالی نے خطاب کیا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں مومنین کے لئے پیش آنے والے امتحان خدا کا ذکر کیا اور کہا کہ مومنین کا سب سے سخت امتحان دشوار حالات میں ولی خدا کی اتباع کے موضوع پر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سخت امتحان میں کامیاب ہونے کے لئے اپنی خواہشاتِ نفس کو نظر انداز کرنے اور شیطانی وسوسوں سے مقابلہ کرنے  کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ولایت کی اتباع کو اپنے رائے پر اسکی رائے مقدم کرنے سے تعبیر کیا۔

حجت الاسلام عالی نے اسلامی معاشرے میں ولائی جذبے کی ارتقا کو اسلامی انقلاب کی دین قرار دیا اور کہا کہ انقلاب سے قبل اہل بیت علیہم السلام اور دینی معارف سے اظہار محبت محض ایک انفرادی پہلو کا حامل تھا مگر امام خمینی (رہ) کی تحریک نے اس میں اجتماعی پہلو کو بھی جگہ دی۔

اس مجلس میں ایران کے معروف اور انقلابی نوحہ خواں مہدی سلحشور نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے مصائب اور نوحہ خوانی سے حضار کو فیضیاب کیا۔