میں نے کئی سال قبل مرحوم وزیری کی ڈائری میں ایک تحریر دیکھی۔ مرحوم وزیری مجھے اپنے گھر لے گئے اور مجھے وہ تحریر دکھائی "اللہ کے لئے قیام کرو"۔ مرحوم وزیری نے وہ تحریر ایک ڈائری میں رکھی تھی اور اسے گھر کے ایک گوشے میں چھپا دیا تھا۔ انھوں نے امام خمینی کی وہ تحریر مجھے دکھائی جو 1940 کے عشرے کی تھی۔ اس تحریر کا ما حصل یہ تھا کہ اللہ کے لئے قیام کرنا چاہئے۔

امام خمینی کا بیدار ذہن اور حکیمانہ نظر اس دور میں ہی اللہ کے لئے قیام کے فریضے کو محسوس کر رہی تھی جب عوام الناس کو رضاخان کے استبداد سے قدرے راحت ملی تھی۔ آپ نے اپنے اس نظرئے کو ان اقدامات میں ڈھالا جو اس وقت کے حالات میں انجام دئے جا سکتے تھے۔ آپ نے ایک دو صفحے کی تحریر تیار کی تھی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کے ذہن میں 'اللہ کے لئے اکیلے اور دو دو مل کر قیام کرو' کا الہی فرمان پہلے سے موجود تھا۔ ہمارے عظیم قائد کی زندگی کے تمام مراحل میں اب تو کوئی چیز کلی طور پر پوشیدہ نہیں ہے۔ ہم نے، آپ نے اور تمام ملت ایران نے دیکھا کہ آپ کا عمل اللہ کے لئے تھا، آپ کا بیان اللہ کے لئے تھا، کلام سے اجتناب اور سکوت بھی اللہ کے لئے ہی تھا۔ آپ جو بھی کرتے تھے راہ خدا میں قیام کی نیت سے کرتے تھے۔ یہی وجہ تھی کہ آپ کے ہاتھوں سے جو چیز انجام پائی وہ در حقیقت ایک معجزہ ہے۔ اسلامی انقلاب کے بعد جو عظیم تبدیلی رونما ہوئی وہ ایک معجزہ ہے۔ امام خمینی نے «اَن تَقوموا لِله» کے اصول پر کاربند رہتے ہوئے یہ معجزہ انجام دیا۔

~امام خامنہ ای

29 جنوری 1990