نوجوانوں کو مقدس دفاع کے حالات اور حقائق کا علم ہونا چاہئے۔ قائد انقلاب اسلامی قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کل شام صوبہ فارس کی رضا کار فورس (بسیج) اور پاسداران انقلاب فورس کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے بسیج کو شجرہ طیبہ اور امام خمینی (رہ) کی خلاقیت کا نتیجہ قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ علمی، ثقافتی، سماجی، دفاعی اور دیگر شعبوں میں اسلامی انقلاب کو بسیج اور مومن، پاکدامن اور بلند ہمت نوجوانوں کی ہمیشہ ضرورت رہے گي۔ قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کو امام خمینی کی آواز پر قوم کے تمام طبقات کی صدائے لبیک کے ٹھاٹھیں مارتے سمندر کا ثمرہ قرار دیا اور فرمایا کہ مقدس دفاع کے دوران بھی یہی عظیم الشان منظر نظروں کے سامنے پھر گیا اور جس میں بھی بلند ہمتی اور پختہ عزم و ارادہ تھا، بسیج کی شکل میں وہ میدان کارزار کی سمت بڑھا، یہ عظیم قومی ذخیرہ شجرہ طیبہ کی مانند سرزمین ایران میں گہرائي تک اپنی جڑیں پیوست کئے ہوئے ہے۔آپ نے ایمان، بلند ہمتی اور اخلاص کو بسیج کے بنیادی عناصر قرار دیا اور فرمایا کہ امام (خمینی رہ) کا یہ فن تھا کہ آپ نے ملت کے مقدس اور مخلصانہ جذبات کو ایک تنظیم کی شکل میں ڈھال دیا۔ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پاسداران انقلاب فورس کو بھی ممتاز اور ہر مرحلے میں پیش قدم بسیجیوں کا ادارہ قرار دیا اور فرمایا کہ یہ بسیج اور بسیجیوں کے وجود کی برکت کا ہی نتیجہ تھا کہ جنگ کے ابتدائي سالوں میں سخت ترین حالات میں بھی انقلاب کو ضعف کا احساس نہیں ہونے پایا، بسیجی جوانوں کی پر جوش فعالیت سے دلوں میں ہمیشہ امید کی روشنی چھائي رہی۔ قائد انقلاب اسلامی نے بسیج سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو بسیجی شہدا کی شجاعت و دلاوری سے آشنائي اور اس بارے میں مطالعے کی ہدایت کی اور فرمایا کہ آج نوجوانوں کو مقدس دفاع کے حقائق کی معرفت ہونا ضروری ہے تاکہ بسیج کی اہمیت اور ارزش کا بخوبی اندازہ ہو سکے۔ قائد انقلاب اسلامی نے بسیج میں ممتاز علمی، ثقافتی اور سیاسی شخصیات کی شمولیت کو اس کی توانائي کا راز قرار دیا اور فرمایا کہ اس قابل ستائش صلاحیت سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کے دفاع اور دشمن کے فوجی، سیاسی اور اقتصادی خطروں کے مقابلے تک ہی بسیج کی سرگرمیاں محدود نہیں ہیں بلکہ جہاں بھی اسلام اور انقلاب کو بلند ہمت اور کارساز نوجوانوں کی ضرورت ہے بسیج کے ارکان وہاں پہلے سے موجود ہیں۔ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ملت ایران کی حریت پسندی اور امنگوں کی تکمیل کے لئے اس کی سعی پیہم سے دنیا کی تسلط پسند اور سامراجی طاتوں کی دشمنی کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ دشمن، مختلف بہانوں سے ایران اور اسلام مخالف پروپگنڈہ جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کو مسلسل وسعت دے رہا ہے لیکن بیدار ایرانی قوم اور نوجوان دشمن کے مقابلے میں بدستور سیسہ پلائي ہوئي دیوار بنے ہوئے ہیں۔ آپ نے اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور اسی کے زیر سایہ اپنی اندرونی صلاحیتوں پر اعتماد کو اسلامی نظام کی استقامت و پیش رفت کا اہم سبب قرار دیا فرمایا کہ اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے مختلف عوامی طبقات ضرورت کے وقت ہمیشہ میدان عمل میں موجود رہے ہیں جس کی ایک مثال شجاع قبائلی بسیج کی ہے۔ یقینا تاریخ کے ہر دور میں قبائل علما اور اسلام کے حامی رہے ہیں۔ آپ نے دینی تعلیمات اور حقائق سے آگاہی اور ایمان کی بنیادوں میں مسلسل استحکام کو بسیج کی روز افزوں ترقی اور آئندہ نسلوں میں اس کی مقبولیت کا باعث قرار دیا اور فرمایا کہ نوجوان، ملک کے مستقبل کی امیدیں ہیں اور ان نوجوانوں میں بلند حوصلے والے نوجوانوں سے قوم کی امیدیں زیادہ وابستہ ہیں اور یقینا بسیج میں ایسے ہی نوجوان موجود ہیں۔