صدر مملکت ڈاکٹر احمدی نژاد کی کابینہ کے اراکین شہر شیراز میں ایک خصوصی اجلاس کے بعد آج شام قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی خدمت مین حاضر ہوئے اور صوبہ فارس کی ترقی و پیش رفت کے عمل کو سرعت بخشنے کے لئے منظور شدہ اہم منصوبوں کی بریفنگ دی۔
قائد انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں فرمایا کہ صوبہ فارس کے لئے حکومت کے اچھے منصوبے پوری سنجیدگی اور بھرپور نظارت کے ساتھ جلد از جلد عملی مرحلے میں پہنچائے جائیں تاکہ صوبے کے مومن عوام مسائل کے حل کے عمل میں حکام کی کوششوں کو واضح طور پر محسوس کریں۔
آپ نے شیراز کے دینی تشخص کو قم کے تشخص کے مثل قرار دیا اور فرمایا کہ شیراز اہل بیت کا مرکز اور آشیانہ ہے اور شہر شیراز اور صوبہ فارس کا دینی تشخص اور پہلو منصوبوں میں مورد نظر رکھا جائے اور ذرائع ابلاغ بالخصوص ریڈیو اور ٹی وی کے ادارے کو اس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے خشکسالی سے نمٹنے کے لئے حکومت کے موثر منصوبوں کی جانب اشارہ کیا اور گزشتہ چالیس برسوں کے دوران سات سال کی خشکسالی کا تذکرہ فرمایا اور کہا کہ اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایران میں خشکسالی بالکل غیر متوقع اور اچانک رونما ہونے والی صورت حال نہیں ہے لہذا اس کے حل کے لئے وسیع پیمانے پر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں شیراز میں خشکسالی کے تحقیقاتی مرکز کا قیام موثر اور لازمی اقدام محسوس ہوتا ہے۔
آپ نے ایرانی سرمایہ کاروں بالخصوص ہمسایہ ممالک میں اقتصادی سرگرمیاں انجام دینے والے صوبہ فارس کے سرمایہ کاروں کی توجہ وطن کی جانب متوجہ کرانے کی ضرورت پر تاکید کی اور اسے صوبے میں صنعتی ترقی کا موجب قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے صوبہ فارس کے قبائل کے مسائل پر بھرپور توجہ کی ضرورت پر تاکید فرمائی اور کہا کہ یہ صوبہ مختلف شعبوں میں گرانقدر ماہرین اور بے پناہ صلاحیتوں کا حامل ہے لہذا تمام وزارتوں کو چاہئے کے ان افرادی صلاحیتوں سے استفادے کے لئے منصوبہ بندی اور پوری کوشش کریں۔
آپ نے صوبہ فارس میں تین پیٹرو کیمیکل صنعتیں قائم کرنے کے حکومت کے منصوبے کے جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ صوبے میں اس شعبے سے متعلق بڑے تجربہ کار اور ماہر افراد موجود ہیں ان سے استفادہ کیا جانا چاہئے۔
آپ نے تقوی و پرہیزگاری کو اللہ تعالی کی مسلسل عنایتوں اور امداد کا باعث قرار دیا اور فرمایا کہ تقوای الہی، اللہ کی ذات پر توکل، مسلسل احساس ذمہ داری، منصوبہ بندی اور سعی پیہم سے تمام مشکلات پر غلبہ حاصل کیا جا سکتا ہے اور اس طرح پیش رفت اور ترقی کو ممکن بنایا جا سکتا ہے جیسا کہ مقدس دفاع کے دوران یہ حقیقت بہترین شکل میں پایہ ثبوت کو پہنچی۔
قائد انقلاب اسلامی سے وزرا اور صوبہ فارس کی مقامی انتظامیہ کے حکام کی ملاقات میں نائب صدر جناب داؤدی نے درجنوں، پیٹروکیمیکل، تعلیمی، سائنسی، ہنری اور علمی میدانوں میں قومی اور صوبائی سطح کےمنصوبوں کے لئے بجٹ مختص کئے جانے کی اطلاع دی اور کہا کہ، پہلا طلبا تحقیقاتی مرکز، شیراز یونیورسٹی اور وزارت تعلیم اور وزارت تیل کے درمیان وسیع رابطے کی برقراری اور طبی، صنعتی، ہاؤسنگ اور دیگر شعبوں سے متعلق تحقیقاتی پروجیکٹ ، کابینہ کے اجلاس میں منظور ہونے والے منصوبے ہیں۔
اجلاس میں وزیر بجلی جناب فتاح نے بھی کہا کہ اس سال کی خشکسالی گزشتہ چالیس برسوں کی سب سے شدید خشکسالی ہے تاہم سنچائي پینے کی پانی اور صنعتی شعبے میں کام آنے والے پانی کے مناسب استعمال کے لئے موثر اقدامات اور منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جس سے مسائل کے حل ہو جانے کی بھرپور امید ہے۔
دیگر وزرا نے بھی اپنے اپنے شعبے سے متعلق مجوزہ اقدامات کی وضاحت کی۔