قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کی شب قم کے دینی علوم کے مرکز کی اعلی کونسل کے ارکان سے ملاقات میں مرکز کے لئے جامع تعلیمی، تحقیقی اور تبلیغی نظام کی تدوین کو ضروری قرار دیا اور فرمایا کہ دینی علوم کے مرکز کی ایک اہم ضرورت اسٹریٹیجک پروگرام اور منصوبہ تیار کرنا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی کے مطابق دینی علوم کے سلسلے میں منصوبہ بندی، اہداف کا تعین اور ترجیحات کی نشاندہی، مستقبل کے لئے جامع منصوبہ کے تحت ہی ممکن ہے اور دینی علوم کے مرکز کا دفتری اور انتطامی شعبہ بھی بہت چابکدست اور مستعد ہونا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے قم کے دینی علوم کے مرکز کی اعلی کونسل کو مراجع تقلید سے مسلسل رابطہ رکھنے کی سفارش کی اور مرکز کے صاحب استعداد نوجوانوں کی تجاویز سے بھرپور استفادہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ قم کے دینی علوم کے مرکز کی اعلی کونسل کے فیصلوں میں قائد انقلاب اسلامی کی جانب سے کوئی مداخلت نہیں ہوگی۔
قائد انقلاب اسلامی نے دینی علوم کے مرکز میں تحصیل علم اور تدریس کی روش کو محدود نہ رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور عرفان عملی کو طلبہ اور علمائے کرام کے لئے ضروری قرار دیا اور فرمایا کہ طلبہ کے لئے علم اخلاق کے بزرگان کی سوانح حیات کا بیان اور ان کے درس اخلاق اور نصیحتوں پر مبنی خطوط کی اشاعت عرفان فکری سے بھی زیادہ موثر ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے حالیہ برسوں میں اور اسی طرح طلبا کے ساتھ جمعرات کی ملاقات میں زیر بحث آنے والے دینی علوم کے مرکز میں تبدیلی کے موضوع کے بارے میں فرمایا کہ دینی علوم کے مرکز میں تغیر و تبدل کے موضوع پر پوری سنجیدگی کے ساتھ کام کیا جانا چاہئےـ آپ نے دینی علوم کے مرکز کی اعلی کونسل اور قیادت کی زحمتوں کی قدردانی بھی کی۔
اس نشست کے آغاز میں قم کے دینی علوم کے مرکز کی اعلی کونسل کے سربراہ آیت اللہ یزدی نے اعلی کونسل کی نئي ساخت اور اس کی ذیلی کمیٹیوں اور اسی طرح اعلی کونسل کی جانب سے کئے جانے والے فیصلوں کی رپورٹ پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے دینی مدارس کی علمی سطح کا جائزہ، ان کی درجہ بندی، مدارس کے ممتاز صلاحیتوں والے طلبہ کے لئے ایک مرکز کا قیام، دینی علوم کے مراکز میں مالیاتی اور سرکاری خدمات کا ہم آہنگ نظام قائم کرنا، محققین کی تائید و مدد کے لئے ایک فنڈ کے منشور کی تدوین، قم کے دینی علوم کے مرکز کی اعلی کونسل کے اہم فیصلوں میں شامل ہیں۔
دینی علوم کے مراکز کے زعیم آیت اللہ مقتدائی نے بھی اپنی رپورٹ میں کہا کہ ذمہ داریوں کے مطابق دینی علوم کے مراکز کے ڈھانچے میں تبدیلی، بیس سالہ منصوبے کی تدوین، تبلیغ کے لئے پالیسی ساز کونسل کی تشکیل اور اس کی پشتپناہی کرنے والے کمیشن کا قیام، انفارمیشن ٹکنالوجی کی مدد سے تعلیمی امور کو سرعت بخشنا اور مربوط تعلیمی اطلاعاتی نظام تیار کرنا، وہ اہم اقدامات ہیں جو اب تک انجام دئے گئے ہیں۔
اجلاس میں اعلی کونسل کے کچھ دیگر ارکان نے بھی دینی علوم کے مرکز میں موجود صلاحیتوں کی حفاظت اور پرورش سے متعلق مناسب اقدامات اور مراجع تقلید کے نظریات سے استفادے کے سلسلے میں اپنی تجاویز پیش کیں۔