قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ادارہ حج و زیارات کے عہدہ داروں اور اہلکاروں سے ملاقات میں اس سال حج کے مناسک کی بحسن و خوبی انجام دہی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ سابقہ افراد کی زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اس سال موسم حج میں کئے جانے والے مفید و موثر اقدامات اور انتظامات کو دائمی بنایا جانا چاہئے۔ قائد انقلاب اسلامی نے ایرانی کاروان حج کے منتظمین کی سعی و کوشش اور زحمات پر اظہار تشکر کرتے ہوئے فرمایا کہ مفید اور مثبت اقدامات پر توجہ دینے کے ساتھ ہی نقائص سے بھی غفلت نہیں برتنا چاہئے تاکہ رفتہ رفتہ حج کی مثالی انجام دہی کی منزل کے قریب پہنچا جا سکے۔
قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی اتحاد کی اہمیت اور شیعہ سنی اختلافات میں کمی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کے رہنما انقلاب کی فتح سے قبل ہی عالم اسلام کے اتحاد کا پرچم بلند کر چکے تھے۔
قائد انقلاب اسلامی نے کاروان حج کے منتظمین اور حجاج کرام کے درمیان رابطے کو اہم اور اس کے تسلسل کو ضروری قرار دیا اور فرمایا کہ لوگ مکہ و مدینہ میں مقامات مقدسہ کی عظمت و جلالت، صفا و روحانی کیفیت کو دیکھ کر اپنے اندر بہت بڑی تبدیلی محسوس کرتے ہیں، اس عظیم نعمت کی حفاظت بہت اہم ہے اور یہ ہدف حاجی سے دائمی رابطے اور اس جذبے کی ترویج سے ہی ممکن ہے۔ آپ نے مسجد الحرام میں ایرانی قاریوں کی تلاوت کلام پاک کو اسلامی مملکت ایران کے لئے باعث افتخار قرار دیا اور فرمایا کہ حالیہ برسوں میں حج کے ایام میں قرآن اور اس کی تلاوت پر قابل قدر توجہ دی گئي ہے اور مناسب ہوگا کہ قومی میڈیا مقامات مقدسہ کی تصاویر نشر کرنے کے ساتھ ہی اپنے پروگراموں میں ان (ایرانی قاریوں کی) تلاوتوں کو بھی نشر کرے۔
قائد انقلاب اسلامی نے شام اور عراق جانے والے زائرین کے سلسلے میں بھی فرمایا کہ زائرین کے لئے مناسب رہائش اور سرحدوں پر آمد و رفت کی سہولت پر توجہ دی جانی چاہئے۔
اس ملاقات کے آغاز میں ایرانی حجاج کرام کے کارواں کے سرپرست اور قائد انقلاب اسلامی کے نمائندے حجت الاسلام و المسلمین قاضی عسکر نے کہا کہ اس سال حج کا نعرہ تھا اتحاد، بیداری، اسلامی فرض شناسی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال تمام متعلقہ اداروں کے تعاون اور ہمدلی سے حج کے روحانی اعمال ماضی سے زیادہ بہتر اور پرسکون انداز میں انجام پائے۔
انہوں نے اس سال مدینہ منورہ میں منعقد ہونے والے دعائے کمیل کے پروگرام اور حج کے دوران میدان عرفات میں مشرکین سے اعلان برائت کے پروگرام اور بین الاقوامی اجلاسوں کے انعقاد کو نہایت باشکوہ قرار دیا اور کہا کہ اس سال ایک مخصوص کمیشن کی تشکیل کے ذریعے پاکستان کے سیلاب زدہ افراد کی امداد کو خاص ترجیح دی گئی۔ ادارہ حج و زیارات کے سربراہ جناب لیالی نے بھی حج کی انجام دہی سے متعلق اپنی رپورٹ پیش کی اور کہا کہ متعلقہ اداروں کا قریبی تعاون اور اسراف سے اجتناب اس سال حج کی اہم خصوصیات تھیں۔
انہوں نے حجاج کرام کی واپسی کی پروازوں میں تاخیر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ہوائی اڈوں کے شیڈول میں بدنظمی حجاج کرام منجملہ ایرانی حجاج کی واپسی کی پروازوں میں تاخیر کا سبب تھی۔