قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پولیس اہلکاروں اور افسران سے خطاب میں فرمایا کہ محکمہ پولیس کو معاشرے میں نظم و ضبط اور طاقت کے مظہر کے ساتھ ہی ساتھ رحمدلی اور مہر و محبت کا آئینہ بھی ہونا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی آج صبح پولیس یونیورسٹی میں کیڈٹس کی ایک تقریب میں شرکت کے لئے تشریف لے گئے اور سب سے پہلے آپ نے کیمپس کے اندر شہدا کی یادگار کے قریب جاکر محکمہ پولیس کے شہیدوں کی بلندی درجات کے لئے فاتحہ خوانی کی۔ ایران کی مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے میدان میں موجود پولیس اہلکاروں کے دستوں کا معائنہ کیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے سماجی، اخلاقی اور نفسیاتی امن و تحفظ کو ملک کی ترقی و پیشرفت کے اہم ارکان سے تعبیر کیا اور فرمایا کہ دنیا کی حریت پسند قوموں کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں استکبار کی ایک روش معاشرے میں سماجی، اخلاقی اور نفسیاتی بد امنی اور عدم تحفظ پھیلانا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے منشیات کی ترویج اور اخلاقی بے راہروی پھیلانے کے لئے استکبار سے وابستہ پالیسی سازوں کے خفیہ منصوبوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اس وقت محکمہ پولیس کے دوش پر بہت اہم فریضہ ہے جس کی صحیح اور دقیق ادائیگی ممکنہ خطرات کے ازالے کی متقاضی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے معاشرے میں پولیس کے سلسلے میں طاقت اور رحمدلی دونوں کا تاثر عام ہونے کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا کہ اس نکتے پر تربیت کے مختلف مراحل میں سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اسے پولیس کے محکمے کی حتمی خصوصیت میں تبدیل ہونا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے پولیس کی واضح پیشرفت کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ مزید ترقی کے لئے راہ ہموار ہے۔ آپ نے فرمایا کہ نئے میدانوں تک رسائی سائنس و ٹکنالوجی، تحقیق و تجربے اور تمام صلاحیتوں کو بروئے لانے سے ہی ممکن ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران کی سربلندی کا انحصار ملک کے نوجوانوں اور ممتاز شخصیات کے پختہ عزم پر ہے جو روز بروز نمایاں ہوتا جا رہا ہے۔