قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مشرق وسطی میں امریکی پالیسیوں کی شکست میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اہم کردار کو ملت ایران سے امریکیوں کی برہمی کی اصلی وجہ قرار دیا ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے مغربی صوبے کرمان شاہ کے دورے کے آٹھویں دن بدھ کو کنگاور علاقے کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے گزشتہ تین عشروں کے دوان ملت ایران کی زبردست پیشرفت کا حوالہ دیا اور فرمایا کہ شیطانی طاقتوں کو معلوم ہے کہ علاقے کی بیدار ہو چکی قوموں کی نگاہیں ملت ایران پر مرکوز ہیں اسی لئے یہ طاقتیں اپنے تمام وسائل اور چالوں کے ذریعے یہ کوشش کر رہی ہیں کہ ایران اور ایرانی عظیم اسلامی بیداری کے لئے نمونہ عمل نہ بننے پائے اور ملت ایران کی استقامت کی حکمت عملی دیگر قوموں میں نہ رائج ہو جائے۔
قائد انقلاب اسلامی کے مطابق دشمن، اسلامی جمہوریہ ایران کی ترقیوں کو معمولی ظاہر کرکے اور خامیوں کے سلسلے میں مبالغہ آرائی کرکے ایران کی شبیہ خراب کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ آپ نے شاہی دور کی ایران کی پالیسی اور امریکہ و برطانیہ کے احکامات کی ایران میں بے چوں و چرا پابندی کا حوالہ دیا اور فرمایا کہ دشمن اس پر آگ بگولہ ہے کہ اسلامی انقلاب کے زیر سایہ ایران ان کے مطیع و فرمانبردار مرکز سے ایسے ملک اور قوم میں تبدیل ہو گیا جو تسلط پسند طاقتوں کے سامنے سینہ سپر ہوکر کھڑی ہے اور اپنے عز و وقار کی حفاظت کرتے ہوئے توسیع پسندانہ پالیسیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ملت ایران نے اپنے منتخب راستے کے انتہائی دشوار مراحل کو عزت و عظمت کے ساتھ طے کیا ہے اور آئندہ بھی اتحاد، استقامت اور بھرپور امید کے ساتھ در پیش مراحل سے بھی کامیابی سے گزرتی رہے گی۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جب کوئی قوم کسی نئے راستے پر چل پڑتی ہے تو منزل مقصود تک پہنچنے کے لئے استقامت و مسلسل پیش قدمی کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ اثنائے سفر کی کامیابیوں پر اکتفاء کرکے سفر روک نہ دیا جائے۔