قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تشخیص مصلحت نظام کونسل کو اسلامی نظام میں اجتماعی عقل و خرد کا مظہر قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے اتوار کو تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ اور ارکان سے ملاقات میں فرمایا کہ ملک کے بعض اساسی ترین مسائل اسی کونسل میں حل ہوتے ہیں جس سے نظام کے اس ادارے کی اہمیت اور منزلت کا اندازہ ہوتا ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے آئین کی روشنی میں تشخیص مصلحت نظام کونسل کے فرائض کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی نظام کی کلی پالیسیوں کے لئے قائد انقلاب کو سفارشات پیش کرنا اور ان پالیسیوں کی تدوین کونسل کے انتہائی اہم کاموں میں سے ایک ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے ملک کی پیچیدہ مشکلات کے تصفیئے کو بھی اس کونسل کے اہم فرائض کا جز قرار دیا اور فرمایا کہ کونسل کی ایک اور اہم ذمہ داری اس وقت شروع ہوتی ہے جب کہیں تعطل کی کیفیت پیدا ہو جائےـ
آپ نے اسی کے ساتھ مصلحت کے تعین کے سلسلے میں فرمایا کہ کونسل جس چیز کو مصلحت قرار دے رہی ہے اس کے بارے میں کونسل کی واضح اکثریت کا نظریہ ہونا چاہئے کہ یہی مصلحت ہے اور مصلحت کے عنوان سے جو احکامات صادر ہو رہے ہیں ان کی مدت بھی معین رہنی چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے ملک اور اسلامی نظام کی پیشرفت کے عمل کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ تشخیص مصلحت نظام کونسل کو چاہئے کہ امور مملکت کے تعلق سے مثبت نقطہ نگاہ کے ساتھ اسلامی نظام کی پیشرفت کے عمل میں مدد کرے۔
ملاقات کے آغاز میں تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ جناب ہاشمی رفسنجانی نے رواں ہجری شمسی سال کو قومی پیداوار اور ایرانی کام و سرمائے کی حمایت کے سال سے موسوم کرنے پر قائد انقلاب اسلامی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سال کے لئے نام کا تعین ملک کی اساسی ضرورتوں میں شامل ہے اور اس پر عملی اقدامات سے ملک کی پیشرفت میں بڑی مدد ملتی ہے۔