فرزند علی حضرت ابو الفضل العباس علیہم السلام کے یوم ولادت با سعادت کے مبارک و مسعود موقعے پر، حفظ و قرائت قرآن کے انتیسویں عالمی مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے والے قاریوں اور حافظوں نے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات در حقیقت تلاوت کلام پاک کی محفل میں تبدیل ہو گئی اور خوش الحان قاریوں نے قرآن کریم کی آیات کی تلاوت سے محفل کو نور معنویت سے منور کر دیا۔ اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے آیات قرآن میں تدبر اور قرآن کے سبق آموز معارف کے ادراک کو مسلمان قوموں کی حیاتی ضرورت قرار دیا اور کہا کہ قرآن پاک کی تلاوت کے سلسلے میں خوش الحانی اصلی ہدف و مقصد نہیں ہے بلکہ اسے معارف قرآنی کے فہم و ادراک اور قلبی خشوع کی تمہید کے طور پر دیکھنا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی نے قرآن کریم کے تئیں ملت ایران کے گہرے انس و عقیدت کو ہدیہ الہی سے تعبیر کیا اور اس پر شکر بجا لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ آپ نے فرمایا کہ ملت ایران کو اس بات پر ناز ہے کہ اس نے مادی دنیا میں قرآن و اسلام کی حکمرانی کا پرچم بلند کیا اور اپنے صبر و پائیداری کے ذریعے تمام سختیوں کا سامنا کرتے ہوئے روز بروز اس پرچم کی درخشندگی میں اضافہ کر رہی ہے اور اپنی ہوشیاری و دانشمندی سے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنا رہی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے ملت ایران کو حاصل وقار و افتخار کو قرآن کی حیات بخش تعلیمات پر عمل آوری کا ثمرہ قرار دیا اور فرمایا کہ مسلمان قوموں کو اس درخشاں نمونہ عمل سے سبق ملتا ہے کہ اگر کوئي قوم زیور ایمان سے آراستہ ہو، الہی وعدوں پر پختہ یقین رکھتی ہو، قرآن و اسلام کے راستے میں استقامت و پائیداری کی تصویر بنی ہوئی ہو اور دشمن کے مکر و فریب سے متاثر نہیں ہوتی تو دشمن کی پیچیدہ ترین فوجی سازشوں اور وسیع ترین سیاسی، اقتصادی و انٹیلیجنس یلغار پر بھی غالب آ جائے گی۔ قائد انقلاب اسلامی نے علاقے میں مسلمان قوموں کے انقلابات کو کچلنے کی امریکا اور صیہونیوں کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ عیار اور خونخوار دشمن، قوموں کی اسلامی تحریکوں کے پھیلتے دائرے کو روکنا چاہتے ہیں لیکن قرآن کی تعلیمات پر قوموں کے عمل پیرا ہونے کی صورت میں دشمن کی ساری کوششیں ناکام ہو جائیں گی۔
قائد انقلاب اسلامی نے حفظ و قرائت کلام پاک کے مقابلوں کے تسلسل سے انعقاد کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا کہ قرآن کی تعلیم کا سلسلہ عام ہونے کی صورت میں پورے معاشرے کی فضا قرآنی ہو جائے گی۔
قائد انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کی علمی پیشرفت کی رفتار دنیا کی اوسط رفتار کا گیارہ گنا ہونے کے عالمی مراکز کے اعترافات کا حوالہ دیا اور فرمایا کہ ایرانی قوم صاحب ایمان نوجوانوں کی مدد سے تمام علمی، سیاسی اور ترقیاتی شعبوں میں بدستور پیشرفت حاصل کرتی رہے گی۔