قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایران اس وقت پائیدار تاریخی موڑ پر پہنچ چکا ہے اور فرائض کی درست شناخت اور بخوبی انجام دہی کی صورت میں ملت ایران نویدبخش مستقبل اور مطلوبہ امنگوں کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گي ـ
قائد انقلاب اسلامی نے اتوار نو رمضان المبارک کی شام سائنس و ٹکنالوجی کے شعبے کے موجدین، محققین، ماہرین اور knowledge based companies کے عہیداروں سے ملاقات میں علم و دانش کو ملت ایران کا لافانی اور روز افزوں سرمایہ قرار دیا۔ آپ نے قومی شناخت، سیاسی اقتدار اور ملکی خود مختاری کے استحکام میں علم و دانش پر استوار معیشت کے کلیدی کردار پر زور دیاـ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران کی پیشرفت کا عمل جاری ہے اور اس سفر میں کہیں کوئی ایسی رکاوٹ نہیں ہے جسے رفع نہ کیا جا سکتا ہوـ قائد انقلاب اسلامی نے اعلی اہداف اور بلند امنگوں کی جانب جاری اس سفر میں ملت ایران پر پڑنے والے سیاسی، اقتصادی اور تشہیراتی دباؤ کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ ملت ایران پرعزم ہے اور بلند ہمتی کے ساتھ خود کو مطلوبہ مقام پر پہنچا کر ہی دم لیگی۔ قائد انقلاب اسلامی نے موجودہ حساس دور سے بآسانی گزرنے کے لئے مزاحمتی معیشت کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت پر زور دیاـ آپ نے فرمایا کہ مزاحمتی معیشت صرف نعرہ نہیں بلکہ عین حقیقت ہے جس پر عمل کرنا ضروری ہےـ قائد انقلاب اسلامی کے مطابق حقیقی اقتصادی نمو علمی و سائنسی طریقوں سے سرمائے کی پیداوار پر منحصر ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر knowledge based companies پر سنجیدگي سے توجہ دی جائے اور ان کے معیار اور پیداواری صلاحیتوں کے فروغ کے لئے ان کی مدد کی جائے تو علم و دانش کے ذریعے سرمائے کی پیداوار کی صورت میں ملکی معیشت حقیقی رشد و نمو کے مراحل طے کرے گی ـ قائد انقلاب اسلامی نے مستقبل میں ختم ہو جانے والے تیل کے ذخائر جیسے ذرائع سے سرمائے کی پیداوار کو خود فریبی سے تعبیر کیا اور فرمایا کہ خام مال کی فروخت ایک جال ہے جس میں بد قسمتی سے ہمارا ملک گرفتار ہے اور یہ انقلاب سے قبل کے برسوں کی دین ہےـ لہذا اب یہ کوشش ہونا چاہئے کہ قوم اس دام سے نجات حاصل کر لےـ قائد انقلاب اسلامی نے ملک کو ایسی پوزیشن میں لانے کی ضرورت پر زور دیا جہاں وہ جب چاہے خام تیل اور معدنی اشیاء کی فروخت اختیاری طور پر بند کر دے۔ آپ نے فرمایا کہ ایسی پوزیشن میں پہنچنے کے لئے علم و دانش پر ارتکاز اور knowledge based companies پر توجہ ضروری ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے داخلی استعداد کی تلاش اور استعمال پر بیرونی ممالک کی سرمایہ کاری کا حوالہ دیا اور فرمایا کہ اس سلسلے کے سد باب کے لئے منطقی راستہ اختیار کرنے اور بااستعداد افراد کی بھرپور مدد اور حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ آپ نے فرمایا کہ knowledge based companies کے سلسلے میں ایک اہم مسئلہ ان کمپنیوں سے متعلق قانون پر عملدرآمد کا فقدان ہے۔ لہذا اس قانون پر عمل آوری کے لئے ضروری سرکولر فوری طور پر ارسال کیا جانا چاہئے۔ اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل سائنس و ٹکنالوجی کے شعبے اور knowledge based companies کے دس ماہرین، موجدین اور عہدیداروں نے اپنے نظریات بیان کئے۔
اس موقع پر سائنس و ٹکنالوجی کے شعبے میں صدر جمہوریہ کے معاون ڈاکٹر سلطان خواہ نے knowledge based companies کے فروغ کے لئے متعلقہ سرکاری شعبے کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی۔