قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تاجکستان کے صدر سے ملاقات میں علاقے کی قوموں کے گہرے اور دیرینہ لسانی و ثقافتی اشتراکات کو دو طرفہ اور ہمہ جہتی روابط کو فروغ دینے کی مناسب اور سازگار ‎زمین قرار دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے مختلف شعبوں میں باہمی روابط کے فروغ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عوام الناس کے رسوم و آداب اور دینی عقائد کا احترام ان کی حمایت اور اعتماد کو مزید استحکام بخشےگا اور کوئی بھی حکومت اس عوامی حمایت پر تکیہ کرکے جارح بیرونی عناصر کا پائیداری سے مقابلہ کر سکتی ہے۔
اس ملاقات میں امام علی رحمان نے دو طرفہ تعاون کے مختلف شعبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اقتصادی و سیاسی روابط کے زیادہ سے زیادہ فروغ پر زور دیا۔ تاجکستان کے صدر نے ناوابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس کے معیاری انعقاد کی قدردانی کی اور کہا کہ اجلاس کی افتتاحیہ تقریب سے جناب عالی کا خطاب اس تحریک کو مزید موثر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
تاجکستان کے صدر نے علاقے کے ملکوں کو پسماندہ اور بد امنی میں مبتلا رکھنے کی بیرونی طاقتوں کی کوششوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ہم امداد باہمی کے ذریعے ان سازشوں کا سامنا کریں گے۔