قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے صوبہ شمالي خراسان کے دورے ميں اتوار کو نوجوانوں کے ايک عظيم الشان اجتماع سے خطاب ميں مغربي ثقافت و تمدن کي تقليد کے تخريبي اثرات کا ذکر کرتے ہوئے، اسلامي طرز زندگي اپنانے پر زور ديا۔

صوبہ خراسان شمالي ميں اسکولوں، کالجوں اور يونيورسٹيوں کے طلبہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے طرز زندگي کو بنيادي اور حقيقي ترقي اور نئي اسلامي تہذيب کا حصہ قرار ديا ہے۔

آپ نے زندگي کے اسلوب اور کلچر کے مفہوم کي تشريح کرتے ہوئے، خاندان، شادي بياہ، گھروں کی ساخت، لباس کے انداز، اخراجات، تفريح، کام کاج اور انفرادي و اجتماعي طرز سلوک کي جانب اشارہ کيا اور فرمايا کہ در حقيقت طرز زندگي ميں ايسے تمام معاملات شامل ہيں جو مل کر انساني زندگي کي تعمیر کرتے ہيں۔

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ جو قوميں مغربي تمدن کے مقابلے ميں مکتب توحيد کو اختيار کرتي ہيں وہ حقيقي پيشرفت بھي حاصل کرتي ہيں اور گہري اور مضبوط ثقافت و تمدن کي بنياد بھي رکھتي ہيں۔

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ طرز زندگي اور ثقافت کے لحاظ سے دين اسلام انسان کي تمام ضرورتوں کو پورا کرتا ہے۔ آپ نے اپني زندگيوں ميں مغربي تہذيب و تمدن کي تقليد و پيروي سے مکمل طور پر پرہيز کرنے کي ضرورت پر زور ديتے ہوئے فرمايا کہ البتہ مغربي تمدن سے ہماري کوئي جنگ نہيں ہے ليکن تحقيقات و جائزے کے مطابق يہ بات کہہ رہا ہوں کہ مغرب کي تقليد اور پيروي کسي بھي قوم کو کسي بلند مقام تک نہيں پہنچا سکتي۔

آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمايا کہ مغربي تہذيب و ثقافت اصولي طور پر ايک جارح ثقافت ہے اور کسي بھي وجہ سے اگر يہ تہذيب کسي دوسرے ملک پر مسلط ہو جائے تو اس قوم کي تہذيب اور تشخص کو نابود کر ديتي ہے۔

آپ نے مغرب ميں ہم جنس بازي جيسے عظيم گناہ کي ترويج اور خانداني نظام کے انتشار، مغربي ملکوں اور ان کي پيروي کرنے والے ديگر ممالک کے بحرانوں اور مشکلات کي جانب اشارہ کرتے ہوتے فرمايا کہ مغربي تہذيب کي ظاہري شکل و صورت ترقي يافتہ دکھائي ديتي ہے ليکن اس کے اندر روحاني اقدار کي مخالف مادي شہوتوں سے آلودہ اور گناہوں ميں مبتلا کرنے والا طرز زندگي پنہاں ہے۔

قائد انقلاب اسلامي نے اس بات پر تاکيد فرمائي کہ اسلامي انقلاب ايسي بھرپور توانائيوں کا مالک ہے جو راستے کي تمام رکاوٹوں کو دور اور اسلام کي اعلي، نماياں اور پرشکوہ تہذيب کو دنيا والوں کے سامنے پيش کرسکتا ہے۔

قائد انقلاب ا سلامی نے فرمایا کہ علم و صنعت اور اقتصاد و سیاست کے شعبوں میں ترقی جو اسلامی تمدن کے وسیلے شمار ہوتے ہیں در حقیقت درست طرز زندگی کی منزل تک رسائی کا ذریعہ ہے۔

آپ نے فرمایا کہ پیشرفت کا لفظ حرکت اور پیش قدمی کے مفہوم کا حامل ہے، آپ کا کہنا تھا کہ رکود اور توقف کی ضد پیشرفت کا مادی یا روحانی جو بھی مفہوم اخذ کیا جائے اس میں طرز زندگی، سماجی سلوک اور اسلوب حیات کو خاص اہمیت حاصل ہوتی ہے۔