تہران ميں منعقد ہونے والے حفظ، قرائت قرآن اور قرآني علوم کے عالمي مقابلے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمايا کہ اتحاد و يکجہتي قران کا سب اہم منشور ہے جسے محفوظ رکھنا ضروري ہے-
حفظ و قرائت اور قرآني علوم کے تيسويں بين الاقوامي مقابلے کے مہمانوں نے سنيچر کو قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي سے ملاقات کي ۔ قائد انقلاب اسلامي نے اس موقع پر اپنے خطاب ميں فرمايا کہ جس زبان سے بھي آج مسلمانوں کو اتحاد کی دعوت دي جائے وہ خدائي زبان ہے اور جو زبان بھي مسلمانوں اور مختلف اسلامي فرقوں کو ايک دوسرے سے لڑانے کي بات کرے وہ شيطان کي زبان ہے- آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے اس بات پر تاکيد فرمائي کہ قرآن اور اس کي عزت بخش تعليمات سے زيادہ آشنائي حاصل کرنا مسلمانوں کے لئے ضروري ہے- آپ نے فرمايا کہ مسلمانوں کے لئے قرآن کريم کا ايک اہم پيغام اللہ کي رسي کو تھامے رکھنے اور منتشر نہ ہونے کا ہے جبکہ اس کے مد مقابل استعماري طاقتوں کے حربے اور طريقے ہيں جن ميں مسلمانوں کے درميان اختلافات پيدا کرنا اور مذہبي تعصبات ميں شدت لانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
قائد انقلاب اسلامي نے بعض مسلم ممالک اور حکومتوں کي فريب خوردگي اور دشمن کے کھيل ميں شريک ہونے کي جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمايا کہ مسلمانوں کے درميان اتحاد و يکجہتي ايک فوري نوعيت کا فريضہ ہے- آپ نے خون خرابے، اندھا دھند کئے جانے والے دہشتگردانہ حملوں اور اسکے نتيجے ميں رونما ہونے والے سانحوں کو جس سے اسرائيل بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے، امت مسلمہ کے درميان اختلافات اور تعصبات کا نتيجہ قرار ديا- آپ نے فرمايا کہ يہ دور امت مسلمہ اور مسلمان حکومتوں کے لئے کڑے امتحان کا دور ہے جس کے لئے مسلمانوں کو پوري ہوشياري کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ قائد انقلاب اسلامي نے مغربي دنيا کي جانب سے عالم اسلام کے خلاف جاري اسلاموفوبيا کي موجوں کي جانب اشارہ کيا اور اس بات پر تاکيد فرمائي کہ مغربي دشمن نے مسلمانوں کے خلاف تلواريں تان ليں ہيں لہذا امت مسلمہ کو اپني اندروني طاقت اور توانائي کو مضبوط بنانے کي ضرورت ہے جس کا ايک اہم ترين ذريعہ اتحاد و يکجہتي کا حصول اور مشترکہ نکات پر جمع ہونا ہے۔ آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمايا کہ آج اسلامي دنيا قرآني حقائق کي پياسي ہے اور ماضي کے برخلاف جب عالم اسلام کے سرکردہ لوگ اپني حريت پسندانہ صداؤں کو سوشلسٹ اور کميونسٹ نعروں کے ذريعے بلند کرتے تھے، آج مشرق سے ليکر مغرب تک، پورے عالم اسلام ميں جو بھي انصاف، خودمختاري، آزادي اور عزت کي دہائی ديتا ہے وہ قرآني نعروں کے ذريعے ديتا نظر آتا ہے- آپ نے قرآني مقابلوں کے انعقاد کو قرآن کريم کے حقائق اور معارف سے زيادہ سے زيادہ آشنائي کا ذريعہ قرار ديا اور فرمايا کہ کہ قرآن کريم کي تعليمات سے آشنائي ، مسلمانوں کي سلامتي، عزت، سربلندي اور قرآني تعليمات کے سائے ميں زندگي گزارنے کا سامان فراہم کرتي ہے- قائد انقلاب اسلامي کے خطاب سے قبل محکمہ حج و اوقاف ميں ولي فقيہ کے نمائندے حجتہ الالسلام محمدي نے قرآن کريم کے تيسويں بين الاقوامي مقابلوں کے انعقاد کے بارے ميں ايک رپورٹ بھي قائد انقلاب اسلامي کي خدمت ميں پڑھ کر سنائي-