قرآن کے بین الاقوامی مقابلوں کے شرکاء کی قائد انقلاب اسلامی سے ملاقات
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقعے پر تہران میں حسینیہ امام خمینی کی فضا کلام اللہ کی روح بخش آیتوں کی دلنشیں خوشبو سے اس وقت معطر ہو گئی جب قرآن کریم کے اکتیسویں بین الاقوامی مقابلوں میں ممتاز قرار پانے والے حافظوں اور قاریوں نے قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں قرآن سے انسیت کی نورانی محفل برپا کی۔
اس موقعے پر قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں قرآن کی تلاوت اور حفظ کا بنیادی مقصد اس کا ادراک اور اس پر عمل آوری نیز کلام اللہ سے مانوسیت حاصل کرنا قرار دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ملکوتی رہنمائی اور دشمن کی صحیح شناخت جیسے حساس مسائل کے سلسلے میں قرآن کے اساسی معیاروں کے ادراک کے لئے قرآن کریم سے انسیت لازمی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ قرآن سے انسیت، اس کے معانی و مفاہیم میں تدبر اور غور و خوض امت اسلامیہ کو وہ عزت و وقار عطا کر سکتا ہے جس کا وعدہ اللہ تعالی نے کیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد قرآن کی جانب نوجوان نسل کے وسیع اور گہرے رجحان و میلان کو عظیم نعمت قرار دیا اور فرمایا کہ قرآن سے انسیت، معاشرے کو اس کلام الہی کی حیات بخش تعلیمات پر عمل آوری کے قریب کرتی ہے اور قرآن کی تلاوت اور حفظ کا اعلی اور اصلی مقصد بھی یہی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے قرآن سے انسیت کو ہدایت خداوندی کو قبول کرنے کے لئے انسان کے دل کے آمادہ ہونے کی علامت قرار دیا اور فرمایا کہ آج عالم اسلام کے سامنے سب سے بڑی مصیبت قرآنی تعلیمات سے لوگوں کی دوری اور اس کے نتیجے میں اسلام دشمن طاقتوں کی خباثتوں اور سازشوں سے غفلت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ عالم اسلام کی اس بہت بڑی خامی کو دور کرنے کا راستہ قرآنی معیاروں اور کسوٹیوں کا درست ادراک ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ کے منصہ ظہور پر آنے کے بعد اسلام دشمن طاقتوں نے اسلام کے خلاف اپنی سازشیں تیز کر دی ہیں اور انہیں بڑی پیچیدہ شکل دے دی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آج اسلام کے دشمنوں کی اسٹریٹیجی اسلامی معاشروں میں برادر کشی اور ایسی جنگوں کو ہوا دینا ہے جو دوسروں کی نیابت اور نمائندگی میں لڑی جاتی ہیں مگر افسوس کی بات ہے کہ مسلم امہ کے اندر کچھ لوگ اس مذموم سازش کی طرف متوجہ نہیں ہیں اور اپنے مسلمان بھائیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے شیطان سے بھی ہاتھ ملانے یہاں تک کہ صیہونی حکومت سے تعاون کرنے کے لئے بھی تیار ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے قرآن کے بین الاقوامی مقابلوں کے منتظمین اور شرکاء کی قدردانی کی اور فرمایا کہ امت اسلامیہ قرآن کریم کے مفاہیم سے اپنے روز افزوں انس کی برکت سے وہ وقار حاصل کر سکتی ہے جس کا وعدہ اللہ تعالی نے کیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل ادارہ اوقاف و فلاحی امور کے سربراہ اور ولی امر مسلمین کے نمائندے حجت الاسلام و المسلمین محمدی نے ماہ شعبان میں عظیم ہستیوں کی ولادت کی سالگرہ نیز حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کے یوم ولادت کی مبارکباد پیش کی اور بتایا کہ اس سال قرآن کے بین الاقوامی مقابلوں میں دنیا کے اکہتر ملکوں کے قاریوں اور حافظوں نے شرکت کی اور ان کے درمیان ہونے والے مقابلوں کا فیصلہ کرنے کے لئے دس غیر ملکی اور پانچ ایرانی ججوں کی جیوری تشکیل دی گئی۔