رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پیر کی صبح وینیزوئلا کے صدر نکولس مادورو سے ملاقات میں استکباری پالیسیوں کے خلاف اس ملک کی استقامت اور حوصلہ بخش اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آج استکباری پالیسیاں کسی بڑی آفت کی طرح انسانیت کی جان کو لگ گئی ہیں اور ارادوں کی جنگ میں خود مختار ملکوں کے پاس پیشرفت اور کامیابی کا واحد راستہ استقامت اور عوامی قوت پر اعتماد ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے لاطینی امریکا میں ریاستہائے متحدہ امریکا کی حریصانہ پالیسیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکا اس علاقے کو اپنی ملکیت سمجھتا تھا، لیکن وینیزوئلا کی بے مثال تحریک نے اس علاقے کو خود مختار اور ایک الگ تشخص کا مالک بنا دیا۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ وینیزوئلا پر امریکا کے دباؤ کا مقصد وینیزوئلا کے عوام اور حکومت کی حوصلہ افزا مزاحمت کو کچل دینا ہے۔ آپ نے فرمایا: آج دنیا میں جاری لڑائیاں ارادے کی جنگیں ہیں اور آپ اپنی استقامت، ارادے کی پختگی اور اپنے ملک کی وسیع صلاحیتوں کے استعمال سے مشکلات پر غلبہ حاصل کر لیں گے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بیرونی طاقتوں کی پٹھو اور مسلح پہلوی حکومت کا تختہ الٹ دینے کے اسلامی انقلاب کے کامیاب نمونے کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا: امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے خالی ہاتھ، البتہ عوام پر تکیہ کرکے اور انھیں میدان عمل میں لاکر امریکا اور یورپ کی حمایت یافتہ حکومت کو سرنگوں کر دیا اور خود مختار حکومتوں کی فتح اور کامیابیوں کے تسلسل کا راستہ اسی نسخے پر عمل آوری ہے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایران پر دشمنوں کے شدید دباؤ اور وسیع پابندیوں کے باوجود اس ملک کی مبہوت کن علمی و سائنسی ترقی کو بہت قیمتی تجربہ قرار دیا اور فرمایا کہ یہ تجربہ عوام کی شراکت و تعاون پر اعتماد کرکے حاصل ہوا ہے اور مشکلات کے حل کی کنجی عوام کی سچی خدمت اور کاموں کی انجام دہی کے ذریعے ان کا دل جیتنا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران اور وینیزوئلا کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ پر زور دیا اور کہا کہ ایران وینیزوئلا کی ترقی و کامیابی کو اپنی ترقی اور کامیابی سمجھتا ہے۔
وینیزوئلا کے صدر نکولس مادورو نے رہبر انقلاب اسلامی سے اپنی اس ملاقات پر اظہار مسرت کیا اور ایران کو تاریخی تشخص کا حامل ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور وینیزوئلا سچے دوست ہیں اور پائیدار باہمی تعلقات رکھتے ہیں۔
انھوں نے ایران اور رہبر انقلاب اسلامی سے وینیزوئلا کے آنجہانی صدر ہوگو چاوز کی گہری دلی وابستگی اور خاص احترام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آپ سے اپنی ملاقات میں بہت کچھ سیکھا ہے اور آپ کی باتوں اور سفارشات کا میری ذات پر گہرا اثر ہے۔
وینیزوئلا کے صدر نے قومی خود مختاری کے دفاع کے لئے استقامت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امپیریئلزم دنیا میں خلفشار اور آشوب برپا کرکے اور دیگر ملکوں کی تحقیر کے ذریعے قوموں کی خود مختاری کو کچل دینا چاہتا ہے۔
نیکولس مادورو کا کہنا تھا کہ وینیزوئلا کی حکومت اور قوم امریکی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ انھوں نے کہا جیسا کہ جناب عالی نے تاکید فرمائی عوام پر اعتماد کرکے اور قوت ارادی سے دشمنوں کو ہمیں شکست دینی چاہئے۔
وینیزوئلا کے صدر نے گیس ایکسپورٹ کرنے والے ممالک کے سربراہی اجلاس کی اہمیت اور اوپیک کی اہمیت کی بحالی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ تعاون کی سطح کو بڑھانے اور مشترکہ پروجیکٹوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے نئے سرے سے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں چاہئے کہ ماضی کی طرح آئندہ بھی تعلقات کی بلند سطح کو قائم رکھیں اور اسے مزید اوپر لے جائيں۔
اس ملاقات میں نائب صدر اسحاق جہاں گیری بھی موجود تھے۔