قائد انقلاب اسلامی نے ماہرین کونسل کے وسط مدتی اور پارلیمنٹ مجلس شورای اسلامی کے آٹھویں دور کے انتخابات کے لئے ووٹ ڈالنے کے بعد ایران کے ریڈیو ٹیلی ویزن ادارے آئی آر آئ بی کے ایک نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے فرمایا کہ انتخابات کسی بھی قوم کے لئے ایک معینہ دور کے لئے انتہائي فیصلہ کن ہوتے ہیں۔
نامہ نگار کے اس سوال کے جواب میں کہ ملک کے معزز عوام کے لئے آپ کی کیا سفارش ہے، قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہمارے ملک اور ہماری قوم کے لئے یہ بہت فیصلہ کن مرحلہ و موقع ہے، انسان کی زندگی میں کچھ ایسے دن بھی آتے ہیں جو اس کی زندگی کے ایک بڑے یا محدود حصے کے لئے بڑے فیصلہ کن ثابت ہوتے ہیں اس کی مثال شب قدر سے دی جا سکتی ہے جو ہر سال ہر انسان کے لئے انتہائي فیصلہ کن رات ہوتی ہے۔ کسی بھی قوم کی تاریخ میں انتخابات کا موقع، ایک معینہ مدت اور دور کے لئے فیصلہ کن ہوتا ہے لہذا میں اس اہم موقع کی قدر کرتا ہوں اور عوام کے لئے میری سفارش ہے کہ وہ بھی اس کی قدر کریں اور اپنے ووٹ، اپنی خواہش اور حوصلہ و ہمت سے آئندہ چار برسوں کے لئے مقننہ کے بارے میں اپنا فیصلہ سنائيں۔
میں ہمیشہ کی طرح اس بار بھی اپنے عزیز عوام سے کہوں گا کہ اس عظیم کام کو دن کے آخری حصے پر نہ ٹالئے، اول وقت باہر آئیں کیوں کہ خیر الخیر ما کان عاجلہ یعنی سب سے بہترین کار خیر وہ ہے جو بر وقت انجام دے دیا جائے۔ اس وقت سے سہ پہر کے وقت تک ممکن ہے کوئی کام پیش آ جائے کوئي ایسا اتفاق ہو جائے کہ انسان مشکل سے دوچار ہو جائے تو لوگوں کو چاہئے کہ اول وقت باہر آئیں۔ میری دوسری نصیحت یہ ہے کہ عوام اپنا پورا حق استعمال کریں۔ مثال کے طور پر تہران میں ہمیں تیس نمائندوں کا انتخاب کرنا ہے اور ہم نے انتیس ہی کے انتخاب پر اکتفا کر لیا تو در حقیقت ہم نے تیس میں سے اپنا ایک حق گنوا دیا ہے۔ مناسب یہ ہے کہ ہم آخری جز تک اپنا حق استعمال کریں یعنی سبھی تیس نمائندوں کے لئے حق رای دہی کا استعمال کریں۔ اسی طرح دیگر علاقوں میں بھی جتنے نمائندے ہوں ( اسی تعداد میں ووٹ ڈالے جائیں)
اللہ تعالی کی توفیقات آپ سب کے شامل حال رہیں اور وہ آپ کے سارے اعمال قبول فرمائے۔