رہبر انقلاب اسلامی نے حاضرین سے خطاب کیا۔ آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں سماجی سرگرمیوں اور عوام کی بے لوث خدمت جیسے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت کے بعض اعلی پہلوؤں کی طرف اشارہ کیا اور مذہبی انجمنوں کو تشریح کے جہاد کا مرکز بتاتے ہوئے کہا کہ انجمنوں کو حقائق برملا کرنے اور معاشرے بالخصوص نوجوانوں کے آج کے دور کے سوالوں کے صحیح اور ٹھوس جواب دینے کا مقام ہونا چاہیے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت باسعادت، امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے یوم پیدائش اور اسی طرح یوم مادر اور یوم زن کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے قرآن مجید کی آيات اور احادیث کی بنیاد پر حضرت صدیقۂ طاہرہ کی شخصیت کے بعض غیر معمولی پہلوؤں کی طرف اشارہ کیا اور کہا: طہارت کا مرکز، خدا کے لیے کام، بے لوث خدمت اور مباہلے کے واقعے میں باطل کے محاذ کے مقابلے میں ممتاز منزلت، حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام کی ان بے نظیر خصوصیات میں شامل ہیں جن کی طرف قرآن مجید میں واضح طور پر اشارہ کیا گيا ہے۔
آيۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے سورۂ دہر کی آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ضرورت مندوں اور محتاجوں کی خالصانہ اور بغیر احسان جتائے ہوئے کی جانے والی خدمت کو فاطمی معاشرے کی اہم علامتوں میں شمار کیا اور کہا: "خداوند عالم کے فضل سے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد، ایرانی معاشرہ، فاطمی معاشرہ بن چکا ہے اور گزشتہ تینتالیس برسوں میں مقدس دفاع کے دوران، علمی تحریک کے دوران اور شہید فخری زادہ جیسے شہیدوں، ایٹمی شہداء اور مرحوم کاظمی آشتیانی جیسے عظیم سائنسدانوں کی بے لوث خدمات اور اسی طرح سیلاب اور زلزلے جیسی قدرتی آفات کے دوران ہم نے بارہا فاطمی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کرونا کی وبا کے پھیلاؤ کے دوران بغیر اجرت پیش کی جانے والی خدمات کو جو اب بھی جاری ہیں، فاطمی رول ماڈل کا ایک اور نمونہ بتایا اور کہا: تمام سماجی و انقلابی سرگرمیوں میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو نمونۂ عمل اور آئيڈیل ہونا چاہیے۔