میں آپ عزیزوں کو ایک نصیحت کرنا چاہتا ہوں۔ امیر المومنین علیہ السلام نے اپنے بیٹے امام حسن علیہ السلام کو لکھے گئے ایک خط میں تحریر کیا ہے: "احی قلبک بالموعظۃ" اپنے دل کو وعظ و نصیحت سن کر زندہ کرو! یہ بات امیر المومنین علیہ السلام کہہ رہے ہیں، وہ بھی اپنے بڑے بیٹے، اپنے پیارے بیٹے امام حسن سے کہہ رہے ہیں اور آپ کے لیے یہ جاننا بھی دلچسپ ہوگا کہ یہ خط امیر المومنین نے صفین سے واپسی میں، اپنے سامنے موجود بے شمار مسائل کے دوران لکھا تھا۔ یہ خط نہج البلاغہ میں موجود ہے، اگر آپ اس خط کا مطالعہ کریں تو آپ کے لیے بہتر ہوگا۔ احی قلبک بالموعظۃ؛ نصیحت بھی ضروری ہے۔

آج میں جو نصیحت کرنا چاہتا ہوں، وہ سورۂ مریم کی ایک آيت ہے جو قرآن مجید کی ہلا دینے والی آيتوں میں سے ایک ہے۔ آیت میں کہا گيا ہے: وَ اَنذِرھُم یَومَ الحَسرَۃِ اِذ قُضِیَ الاَمرُ وَ ھُم فی غَفلَۃ یعنی اے ہمارے پیغمبر! ان لوگوں کو جو غفلت میں پڑے ہوئے ہیں، حسرت کے دن سے ڈرائیے۔

حسرت کا دن، قیامت کا دن ہے، اس دن کو یوم حسرت بھی کہا گيا ہے۔ اذا قضی الامر یعنی جب کام پورا ہو چکا ہوگا اور پھر کچھ بھی نہ کیا جا سکے گا۔ قضی الامر کا مطلب یہ ہے۔ آيت کہتی ہے کہ پیغمبر ان لوگوں کو اس دن سے ڈرائیے۔ انسان قیامت میں دیکھے گا کہ کبھی ایسا بھی ہو سکتا تھا کہ ایک چھوٹے سے کام سے یہاں ایک بڑا انعام حاصل کر لیا جائے۔ دنیا میں ایک چھوٹے سے کام کا یہاں پر بہت زیادہ سودبخش اور ابدی نتیجہ حاصل ہو جائے اور وہ کام، اس نے نہیں کیا ہے۔ اس پر انسان حسرت زدہ رہ جائے گا۔ یا وہ دنیا میں ایک پرہیز کے ذریعے، کسی کام سے اجتناب کر کے، کسی بات کو یا عمل کو ترک کرکے ایک دردناک عذاب کو خود سے دور کر سکتا تھا، لیکن اس نے نہیں کیا، کوشش نہیں کی۔

ہمیں فیصلہ کرنا چاہیے کہ کہ صحیح کام کریں، ہمیں صحیح عمل کرنے کا، صحیح بات کرنے کا، صحیح پروگرام تیار کرنے کا فیصلہ کرنا چاہیے، حسرت کا دن، بہت سخت دن ہے۔ یہ کام اور یہ فیصلے جوانی میں ممکن ہیں، میرے اور میرے جیسی عمر کے لوگوں کی نسبت زیادہ آسان ہے۔ کبھی کبھی ہم اس بڑی حسرت کے نمونے دنیا میں بھی دیکھتے ہیں۔ کوئي چیز ہمارے ہاتھ سے نکل جاتی ہے، ہم حاصل نہیں کر پاتے تو ہمیں حسرت ہوتی ہے کہ ہم نے ایسا کیوں کیا؟ ویسا کیوں نہیں کیا؟ البتہ یہ، قیامت کی حسرت کے مقابلے میں بہت چھوٹی چیز ہے۔ اس حسرت سے ہزاروں گنا چھوٹی ہے لیکن بہرحال حسرت ہی ہے۔ بحمد اللہ آپ کو آج یہ حسرت نہیں ہے، کیونکہ آپ جوان ہیں۔ یہ چیز ہم جیسے لوگوں کے لیے ہے جو جوانی اور ادھیڑ عمر کو پار کر چکے ہیں، ہمیں کچھ کام کرنے چاہیے تھے، ہم نے نہیں کیے اور کچھ کام نہیں کرنے چاہیے تھے، وہ ہم نے کیے۔

امام خامنہ ای

26 اپریل 2022