میں نے بارہا یہ بات کہی ہے کہ انسانیت نے ان گزشتہ صدیوں کے دوران انبیائے الہی کی تعلیمات کے زیر اثر جو کچھ کیا ‏ہے وہ در حقیقت اس شاہراہ کی جانب بڑھنے کی کوشش ہے جو حضرت امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے زمانہ ‏ظہور میں انسانیت کو اعلی اہداف کی جانب لے جائے گی۔ اس کی مثال ایسی ہے کہ جیسے انسانوں کا ایک گروہ پہاڑی ‏راستوں، دشوار گزار پہاڑیوں، دلدلوں، کانٹوں اور رہزنوں سے بھرے راستوں سے کچھ خاص ہستیوں کی تعلیمات کے ‏سہارے آگے بڑھ رہا ہے کہ کسی صورت سے خود کو اس شاہراہ تک پہنچا دے۔ جب یہ کارواں شاہراہ پر پہنچ جائے گا تو پھر ‏راستہ بالکل سیدھا، واضح اور ہموار ہوگا اور اس پر آگے بڑھنا آسان ہوگا۔ کارواں آسودہ خاطر ہوکر اس شاہراہ پر اپنا سفر ‏جاری رکھ سکتا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ شاہراہ پر پہنچ جانے کے بعد سفر ختم ہو جائے گا۔ جی نہیں، اس مرحلے پر پہنچنے کے ‏بعد ہی تو اعلی الہی اہداف کی سمت برق رفتاری سے سفر کا آغاز ہونے والا ہے۔

امام خامنہ ای

‎2011/07/09