بعض اوقات انسان جتنی بھی دعا کرے قبول نہیں ہوتی اس کا سبب کیا ہے؟ روایات میں آیا ہے اگر دعا کی شرطیں موجود نہ ہوں تو دعا مستجاب نہیں ہوتی۔ بزرگان دین نے فرمایا ہے: جو کام نہ ہوسکتے ہوں، خداوند متعال سے ان کی خواہش نہ کیا کرو۔ ایک روایت میں آیا ہے ایک دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ایک صحابی نے پیغمبر کی موجودگی میں دعا کی اور کہا: خدایا مجھ کو کسی مخلوق کا محتاج قرار نہ دینا۔ پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: اس طرح نہ کہو! یہ کہنا صحیح نہیں ہے کہ خدایا مجھ کو کسی کا محتاج نہ کرنا، یہ انسانی مزاج اور فطرت کے خلاف ہے، یہ الہی سنت اور اس فطرت کے خلاف ہے جو پروردگار نے انسانی وجود میں ودیعت کی ہے۔ یہ دعا مستجاب نہیں ہوگی۔ اس شخص نے عرض کی: اے اللہ کے رسول ! تو میں کس طرح دعا کروں ؟ فرمایا کہو خدایا! اپنے بندوں کے درمیان مجھے شر پسندوں کا محتاج نہ بنانا، مجھے بخیل و پست انسانوں کا محتاج نہ کرنا۔ یہ صحیح ہے، یہ ہو سکتا ہے! اس بات کی خدا سے خواہش کر سکتے ہیں، بنابریں خدائے متعال سے اگر کوئی ایسی بات چاہی جو انہونی ہو اور دنیا کی عام سنتوں کے خلاف ہو تو وہ دعا پوری نہیں ہوتی۔

امام خامنہ ای

17 فروری 1995     

 

shrh-hdyth-2.jpg