سمندر اور خاص طور پر آزاد سمندر، اللہ کا تحفہ اور سائنس و ٹیکنالوجی میں پیشرفت، کام اور دولت و ثروت میں اضافے، حیاتی ضروریات کی تکمیل اور طاقت و اقتدار کی راہ ہموار کرنے کے مالامال ذخائر اور ذرائع اور اسی طرح تمدن سازی کا ایک مناسب وسیلہ ہیں۔ ایران اپنی ممتاز جغرافیائی پوزیشن، دو سمندروں کے درمیان واقع ہونے، ہزاروں کلو میٹر کے ساحلوں سے مالامال ہونے اور بے شمار ایسے جزیروں اور وسائل کا مالک ہونے کے پیش نظر جن سے استفادہ نہیں کیا گيا ہے، ایران کے لیے ضروری ہے کہ وہ ساحل، ساحل کے اطراف، سمندر اور بحر اعظم میں اور اس سے ملک کی ترقی کو آگے لے جانے والے ایک عنصر کے طور پر فائدہ اٹھا کر علاقائی اور عالمی سطح پر شایان شان پوزیشن کے حصول کے لیے سمندر سے استفادہ کرے۔ بنابریں سمندری شعبے سے متعلق بنیادی ترقیاتی پالیسیاں ذیل میں رقم کی جا رہی ہیں:
1.    سمندری امور کے سلسلے میں واحد اور مربوط پالیسی وضع کرنا اور عالمی سطح پر شایان شان اور علاقائي سطح پر پہلی پوزیشن کے حصول کی غرض سے سمندری وسائل سے زیادہ سے زیادہ استفادے کے لیے قومی سطح پر کام کی تقسیم اور چست اور کارآمد مینجمینٹ۔
2.    سمندروں سے متعلق اقتصادی سرگرمیوں کا فروغ اور ساحلوں، جزیروں اور ساحلوں کے اطراف، آگے لے جانے والے سمندری امور کے ترقیاتی محوروں کی تشکیل، اس طرح سے کہ سمندری شعبے سے متعلق سرگرمیوں کی معاشی ترقی کی شرح، دس برس میں ہمیشہ، ملک کی معاشی ترقی کی شرح سے کم از کم دوگنا زیادہ ہو۔
3.    ضروری عملی اور فکری (قانونی، معاشی، انفراسٹرکچر اور سیکورٹی) بنیادی ڈھانچے تیار کر کے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو آسان بنانا اور اسے فروغ دینا۔
4.    سمندر، ساحل اور ساحل کے اطراف کے علاقوں کے رقبے کے لحاظ سے سمندری شعبے کی ترقی کے جامع منصوبے کی تدوین اور ایرانی و اسلامی تشخص پر زور دیتے ہوئے ان پالیسیوں کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے زیادہ سے زیادہ ایک سال کے اندر آبادی، تجارت، صنعت، زراعت اور سیاحت کے حصے اور جغرافیا کا تعین خاص طور پر جنوب کے ساحلوں اور جزیروں میں اور بالخصوص مکران کے ساحلوں میں۔
5.    سمندری ماحولیات کی بربادی خاص طور پر دیگر ممالک کی جانب سے ایسا کیے جانے کی ممانعت کے ساتھ سمندری ماحولیات اور سمندری ذخائر اور وسائل سے زیادہ سے زیادہ استفادہ۔
6.    سمندری شعبے اور سمندری ماحولیات کی ترقی میں جدت عمل اور ٹیکنالوجی سے استفادے کے لیے انسانی وسائل کا فروغ اور مفید اور ذمہ دار مینیجمنٹ اور اسی طرح سائنسی، تعلیمی اور تحقیقاتی بیک اپ کی فراہمی۔
7.    سمندری گنجائشوں اور وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہمسایہ ملکوں اور دیگر ممالک کے ساتھ معاشی و تجارتی تعاون میں فروغ اور بڑے، نالج بیسڈ، پیداواری اور سروسز سنٹریک پروجیکٹس میں سرمایہ کاری اور سمندری شعبے میں اہم  علاقائي مقام کا حصول اور عالمی آبی راہوں پر مؤثر موجودگي۔
8.    نقل و حمل کے ہائبرڈ نیٹ ورک کی تشکیل اور تقویت کے ذریعے سمندری نقل و حمل اور ٹرانزٹ میں ملک کی حصہ داری بڑھانا۔
9.    ترقیاتی منصوبوں میں ملکی اور مقامی سرمایہ کاروں کی مدد اور سمندری شکار، زراعت، صنعت اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں اقتصادی کارکنوں اور چھوٹے اور متوسط معاشی اداروں کی مدد اور حمایت۔