عورت کے وقار پر سب سے بڑا حملہ اور اس کی سب سے زیادہ توہین اسی مغربی سیاست نے کی ہے۔ یہ انتہا پسند فیمینسٹ ہی عورت کو نقصان پہنچا رہے ہیں، عورت کی توہین کر رہے ہیں۔ یعنی رسم و رواج کو ایسی سمت دے دی ہے کہ کوئی اس سے الگ طرز عمل اختیار کرنا چاہے بھی تو نہیں کر سکتا۔ رسمی اجلاس میں مرد کو رسمی لباس میں ہی شرکت کرنی ہے۔ ٹائی لگا کر آئے، کالر کے بٹن بند ہوں، آستین پوری ہو اور اس کے بٹن بند ہوں، اسے گھٹنوں تک کی پینٹ اور ٹی شرٹ پہن کر آنے کی اجازت نہیں ہے لیکن اسی رسمی اجلاس میں ایک خاتون کے لئے لازمی ہے کہ جسم کے اہم حصے عریاں ہوں، اگر وہ جسمانی کشش کو چھپا کر آئے تو یہ قابل اعتراض بات ہے! یہ چیز عام ہو گئی ہے، یہ چیز رائج ہو گئی ہے۔ عورت پر اس سے بڑی کوئی ضرب ہو سکتی ہے؟!

امام خامنہ ای

4/1/2012

 

zn.jpg