ایک روایت میں ہے کہ ایک جوان رسول خدا کے سامنے سے گزرا، جوان ٹھیک ٹھاک صحت مند لگ رہا تھا۔ پیغمبر کو یہ جوان اچھا لگا، بظاہر آپ نے اس کو آواز دی اور اس سے دو سوال کیے۔ ایک تو یہ کہ فرمایا کیا تمہاری شادی ہوگئی ہے؟ کہنے لگا: "نہیں" پھر آپ نے فرمایا : کیا کرتے ہو؟ بولا کچھ نہیں بے روزگار ہوں۔ پیغمبر فرماتے ہیں: "سقط من عینی" یہ جوان میری نظروں سےگرگیا۔ ابھی پیغمبر کو جس کا کردار اور دوسری باتیں مثلاً اس کی حرکتیں اچھی لگی تھیں، یہ سن کر کہ وہ بے روزگار پھر رہا ہے، نظروں سے گرگیا۔ صرف اس لئے کہ کام کی فکر نہیں ہے، اسلام کام کو اتنی زیادہ اہمیت دیتا ہے کہ کاروبار حیات کو ایک انسانی معیار سمجھتا ہے اور اس کی قدر و قیمت کا قائل ہے۔

امام خامنہ ای

5 جون 2003

 

shrh-hdyth-2.jpg