جو قوم بیدار ہے اور ترقی کی طرف گامزن ہے، منجملہ اُن تمام کاموں سے جو تعمیر نو کے عمل کے ساتھ علمی ترقی کے ہمراہ اور دوسرے بڑے بڑے کاموں کے ساتھ انجام پانا چاہئے اور اُن سے ہرگز غفلت نہ برتے، وہ ہرمرحلے میں دشمن کے اھداف کی پہچان ہے، یہ بیدار ہونے کی دلیل ہے۔ ایک ایسی قوم کا تصور نہیں کیا جاسکتا جو عظیم اہداف و مقاصد کی مالک ہو اور عظیم کام کرنا چاہتی ہو لیکن اس کے دشمن نہ ہوں، ہاں ایسی قومیں بھی پائی جاتی ہیں جو دنیا کے ایک گوشے میں پڑی ہیں اور اپنے مقدرات سے ان کو کوئی سرو کار نہیں ہے، بیرونی قوتوں نے اُن پر قبضہ بھی جما رکھا ہے۔۔۔ بھرحال ، ایک ایسی قوم جو ملت ایران جیسی ہے اور جس نے بیرونی طاقتوں کی مداخلت کے خلاف انقلاب برپا کیا ہے اور بیرونی طاقتوں کے ہاتھ ملک سے کاٹ دئے ہیں اور اپنے ملک میں بیرونی مداخلت کا خاتمہ کردیا ہے، یہ سب کوئی چھوٹے کام نہیں ہیں۔ (ایسے میں) ایران کے (بھی) دشمن ہیں، ملت ایران نے اپنے تیل کے ذخیروں اور طرح طرح کے دوسرے مادی ذخائر سے، بیرونی طاقتوں کی غارتگری کا خاتمہ کیا ہے اور اُس حکومتی مشینری کو جو بیرونی (طاقتوں) کے مفادات میں کام کررہی تھی اس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا۔ یہ قوم ان خصوصیات کے ساتھ بالآخر دشمن رکھتی ہے، ایسا کیسے ممکن ہے کہ اس کے دشمن نہ ہوں۔
امام خامنہ ای
17 / دسمبر / 1999
سوال: میں کمپیوٹر کا پروگرامر ہوں اور مجھے مختلف کام کا آرڈر ملتا ہے، کیا میں ان فرمائشوں کو کسی اور کے حوالے کرسکتا ہوں؟ اور اس کام کی مقررہ اجرت سے، کام کی پیشکش میں وسیلہ قرار پانے والے کے عنوان سے اپنے لئے کمیشن کے طور پر ایک رقم لے سکتا ہوں؟
جواب: اگر شرط لگادی جائے یا قرائن سے پتہ چلتا ہو کہ کام خود آپ انجام دیں تو کام دوسرے کے حوالے کردینا جائز نہیں ہے، لیکن اگر ایسا نہ ہو تو قیمت و اجرت بڑھاکر یا برابر کی قیمت پر ہی کام دوسرے کے حوالے کرسکتے ہیں مگر یہ کہ کام کا ایک حصہ آپ انجام دے چکے ہوں تو ایسی صورت میں آپ کم قیمت پر کام دوسرے کے حوالے کرسکتے ہیں۔
"اسم تو مصطفی است" کتاب کیوں پڑھیں؟
زندگی کی داستان
جہاد، ایک مجاہد انسان کی زندگي اور منش کا ایک حصہ ہے۔ اگر مومن کی زندگي کے کئي حصے ہوں تو جہاد اور جنگ، اس کا صرف ایک حصہ ہے، سارے حصے نہیں۔ اگر مومن کی زندگي قوس قزح ہو تو جہاد اور جنگ اس کا ایک رنگ ہے، سارے رنگ نہیں۔ تو ایک مومن کا جہاد اور جنگ، ایک سخت مردانہ مفہوم ہونے سے زیادہ، ایک ایسا مفہوم ہے جس کی جڑ اس کی زندگي اور انسانیت میں پیوست ہے۔ موضوع پر اس طرح نظر ڈالنے سے واضح ہوتا ہے کہ جہاد کا ایک رخ، سخت، مستحکم اور کڑا ہے جو میدان جنگ کی صف اول میں نظر آتا ہے جبکہ اس کا دوسرا رخ، تمام دیگر انسانی امور کی طرح نرم، لطیف اور ظریف ہے۔
امریکی تسلط کی مصیبت جنگ کی مصیبت سے سو گنا زیادہ سخت ہے، کسی بھی قوم کے لئے بیرونی تسلط (اور سامراجی قبضے کی مصیبت) ہر طرح کی جنگی مصیبت یا ہر طرح کے نقصانات سے زیادہ سخت اور سنگین ہے جیسے ہی آپ نے ان کے سامنے سر تسلیم خم کیا، بڑی طاقتیں اس کے بعد کوئی حد نہیں چھوڑتیں یہ (صرف) عوامی استقامت اور پامردی ہے جس کو یہ طاقتیں خاطر میں لاتی ہیں اور فاصلہ بنائے رکھنے پر مجبور پوتی ہیں۔ ہر وہ قوم جس نے بڑی طاقتوں کے سامنے سر تسلیم خم کردینے کی معمولی سی نشانی ظاہرکی، شکست سے دوچار ہوگئی اور وہ بھی بہت بھاری شکست۔ وہ چاہتے تھے اسلامی جمہوریہ (ایران) کو بھی جھک جانے پر مجبور کردیں لیکن نہ کرسکے، آٹھ سال کی جنگ کے بعد لازم نہیں ہے کہ ہم قسم کھائیں یا آیت پڑھیں کہ ہم جنگ میں کامیاب ہوئے ہیں، جنگ میں کامیابی اور کیا ہوتی ہے؟ اگر کوئی دشمن اس قدر بھاری قوت اور اتنی عظیم مادی طاقت کے ساتھ ایک قوم پر حملہ کرے اور وہ آٹھ سال تک اس سے جنگ لڑتی رہے لیکن آٹھ سال کی جنگ کے بعد بھی سب کچھ پہلے کی طرح اپنی جگہ قائم ؤ برقرار رہے تو کیا یہ ایک ملت کی کامیابی نہیں ہے؟
امام خامنہ ای
27 / جولائی / 1991
"سرباز روز نھم" (نویں دن کا سپاہی) اسلامی انقلاب کے انسان کی داستان ہے
سادہ اور پیچیدہ، ایک کثیر جہتی ایکویشن
"اب کئي سال بعد میں محسوس کرتا ہوں کہ جس قدر میں اس شہید کے بارے میں غور اور تحقیق کرتا ہوں، اتنا ہی اس سے دور ہوتا جاتا ہوں۔ میں اور مصطفی صدر زادہ ایک ہی محلے میں رہتے تھے۔ کسی زمانے میں، میں کشتی سیکھا کرتا تھا۔ شہریار میں، میں اسی جم میں جایا کرتا تھا جہاں کسی زمانے میں مصطفی بھی کشتی سیکھنے جایا کرتے تھے۔ اس وقت میری زندگي کی ایک حسرت یہ ہے کہ میں، مصطفی کی ظاہری زندگی کے وقت ان سے کیوں نہیں ملا! میں بھی ثقافتی کام کرتا ہوں۔ اسی مسجد امیر المومنین میں گيا تھا، میں نے مصطفی کو کیوں نہیں دیکھا تھا!" ہم محمد مہدی رحیمی سے انٹرویو کر رہے تھے جو ایک مصنف اور محقق ہیں اور جنھوں نے مصطفی صدر زادہ پر کتاب لکھنے کا منصوبہ، سنہ 2015 میں ان کی شہادت کے کچھ ہی دن بعد بنا لیا تھا اور بقول ان کے آج تک وہ اس کام میں مصروف ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک پیغام جاری کر کے گریکو رومن اور فری اسٹائل کشتی کے عالمی مقابلوں میں چیمپین کا ٹائٹل حاصل کرنے پر ایرانی پہلوانوں کی انڈر-20 اور انڈر-17 ٹیموں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی کا پیغام حسب ذیل ہے:
"سرباز روز نھم" کتاب پر آيت اللہ العظمی خامنہ ای کی تقریظ
دفاع حرم کے دوران شہید ہونے والے شہید مصطفی صدر زادہ کی سوانح حیات اور رضاکار فورس میں ان کے حالات زندگي بیان کرنے والی کتاب "سرباز روز نھم" (نویں دن کا سپاہی) پر رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای کی تقریظ حسب ذیل ہے:
بسمہ تعالی
اس کتاب سے پہلے بھی میں نے شہید صدر زادہ کے حالات زندگي کے بارے میں ایک کتاب پڑھی ہے لیکن اس شہید عزیز کی محبوب اور کثیر الجہتی شخصیت کے پہلو اس کتاب میں زیادہ تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں۔ بلاشبہ یہ ممتاز اور نمایاں شخصیت آج اور کل کے نوجوانوں کے لیے ایک آئيڈیل ہے۔ مضبوط ارادہ، عمیق ادراک، ایثار کا جذبہ، شجاعت، نہ تھکنے کا حوصلہ، ادب، محبت و اخلاص سے لبریز دل اور ایسی ہی دوسری نمایاں خصوصیات، انقلاب کی دوسری اور تیسری نسل کے اس ایثار پیشہ اور انقلابی نوجوان کی شخصیت کے کچھ پہلو ہیں۔ مجھے اس کتاب کو پڑھ کر رشک آيا۔ گلدستے کے یہ سب سے نمایاں پھول کس بلندی پر پہنچے اور میں اور میرے جیسے لوگ اس راہ میں، کیچڑ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ خدا کا درود و سلام ہو شہید مصطفی صدر زادہ، ان کی صابر اہلیہ اور ان کے ایثار پیشہ والدین پر۔
مارچ 2023
"اسم تو مصطفاست" کتاب پر آيت اللہ العظمی خامنہ ای کی تقریظ
دفاع حرم کے دوران شہادت کا درجہ حاصل کرنے والے شہید مصطفی صدر زادہ (1) کی سوانح حیات پر مبنی کتاب "اسم تو مصطفاست" (تمھارا نام مصطفی ہے) پر رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای کی تقریظ حسب ذیل ہے:
بسمہ تعالی
پاکیزگي، اخلاص، صداقت، ایثار، ہر چیز، ہر پیار اور ہر محبوب پر معبود کی مرضی کو ترجیح دینا، خدا کی راہ میں ٹھوس عزم و ارادہ اور اہلبیت علیہم السلام سے عشق و عقیدت جیسی باتیں شہید عزیز مصطفی صدر زادہ کی ممتاز شخصیت کے کچھ پہلوؤں کی عکاسی کرتی ہیں۔ خدا کا سلام ہو ان پر، ان کی صابر اہلیہ پر اور دیگر لواحقین پر، محترمہ تجار کی تحریر شیریں، پختہ اور جدت طرازانہ ہے۔
9 دسمبر 2018
(1) کتاب کی مصنف راضیہ تجار ہیں جنھوں نے شہید کی اہلیہ سمیہ ابراہیم پور کی مدد سے یہ کتاب لکھی ہے۔
بعض طبقات ایسے ہیں کہ اگر ان سے ایک خطا سرزد ہو تو خداوند عالم دو خطا شمار کرتا ہے۔ ہم عمامے والے اسی طبقے میں آتے ہیں۔ اگر ہم سے کوئی خطا ہوئی تو وہ بھی اسی طرح ہے: ایک گناہ خود گناہ کا اور ایک گناہ اس بیرونی اثر کا جو ہمارے گناہ سے مرتب ہوتا ہے۔
امام خامنہ ای
سوال: بعض اوقات کسی کام کا کرنے والا کام قبول کرتے وقت اپنی مزدوری سے متعلق بات نہیں کرتا اور کام کرانے والا کام کی انجام دہی کے بعد اُس مزدوری سے جو کام کرنے والا مطالبہ کرتا ہے راضی نہیں ہوتا، مطالبے کو زیادہ سمجھتا ہے اور قبول نہیں کرتا، (ایسی صورت میں) شرعی فریضہ کیا ہے؟
جواب: اس صورت میں کام کرنے والا اس کام کے عوض جو اس نے انجام دیا ہے صرف ’’اجرت المثل‘‘ یعنی مزدوری کے طور پر وہی عام رقم طلب کرسکتا ہے جو عام طور پر اس جیسے کام کی اجرت میں لوگ طلب کرتے ہیں۔
بحران کھڑا کرنے کا عمل آج تک جاری ہے۔ ایٹمی مسئلہ، 2009 کا فتنہ، زیادہ سے زیادہ دباؤ، پیٹرول کی قیمت اور حقوق نسواں کا مسئلہ۔ لیکن آج تک سارے فتنے ناکام رہے ہیں۔
امام خامنہ ای
ایران کے صوبہ اردبیل کے شہداء پر قومی سیمینار کی منتظمہ کمیٹی کے ارکان نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات 13 اگست 2023 کو انجام پائي تھی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبہ اردبیل کے شہدا پر قومی سیمینار کی منتظمہ کمیٹی کے ارکان نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ آیت اللہ خامنہ ای نے 13 اگست 2023 کو ہونے والی اس ملاقات میں اپنے خطاب میں اردبیل کے علاقے کی خصوصیات اور شہید و شہادت کے موضوع پر گفتگو کی۔
ہمارے اندر کمزوریاں ہیں۔ اگر ان کا مقابلہ نہ کریں تو ہمیں مغلوب کر لیتی ہیں اور ہمیں شکست دے دیتی ہیں۔ لہذا ہمیں خود اپنی پاسداری کرنا چاہئے۔
امام خامنہ ای
آج سپاہ انسداد دہشت گردی کا دنیا کا سب سے بڑا ادارہ ہے، پوری طرح وسائل سے آراستہ فوجی ادارہ ہے۔ ایک کارآمد اور الگ ادارہ ہے جو ایسے کام انجام دینے پر قادر ہے جو دنیا کی بڑی افواج کے بس سے باہر ہیں۔
امام خامنہ ای
17 اگست 2023
ہمیں بہت محتاط رہنا چاہئے، دشمن کی شناخت میں غلطی نہ ہو۔ امام خمینی نے اپنی نگاہ بصیرت کی روشنی میں کہا تھا کہ جتنا غصہ نکالنا ہے امریکہ پر نکالیے۔
امام خامنہ ای
17 اگست 2023
حسینیہ امام خمینی تہران، 2 اکتوبر 2019 کو سپاہ پاسداران انقلاب کی سپریم اسمبلی کے ارکان کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات، شہیدوں کی یاد میں نوحہ خوانی کے رقت آمیز مناظر
رہبر انقلاب اسلامی نے جمعرات کی صبح سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈروں کی سپریم اسمبلی کے چوبیسویں اجلاس کے شرکاء اور اس فورس کے اعلی کمانڈروں سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈروں اور عہدیداروں کی سپریم اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اس اسمبلی کے ارکان سے خطاب کیا۔ 17 اگست 2023 کو اس خطاب میں آیت اللہ خامنہ ای نے سپاہ پاسداران انقلاب کی ماہیت، خصوصیات، کارکردگی اور ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔ آپ نے کچھ اہم سفارشات کیں۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
اسلامی انقلاب کے پہلوؤں میں سے ایک وہ طمانچہ ہے جو غیروں سے وابستہ وطن فروشوں، بیرونی ملکوں کی پٹّھو مشینریوں اور غیر ملکی دشمنوں کے منھ پر ملت ایران نے لگایا ہے، اصل میں انقلاب ملت ایران کا وہ غیظ و غضب ہے جو بیرونی اثر و رسوخ کے خلاف ملت ایران نے ظاہر کیا ہے، انقلاب نے ایرانی عوام کو خود مختاری دی ہے اور اب جبکہ اس خود مختاری کی راہ میں اس قدر خون بہہ چکا ہے اس ملک پر آقائی کے دعویدار، اس ملک پر مالکیت کے دعویدار یعنی امریکی جو اپنے آپ کو اس ملک کا مالک سمجھنے لگے تھے دوبارہ پلٹ آئیں! اس ملک کے اندر آئیں اور اپنے حکم، کاموں میں مداخلت اور مختلف سسٹموں میں رسوخ سے کام لیں، نیز انقلاب کے دشمنوں کو اکٹھا کرکے انقلاب لائیں! کیا ایرانی قوم ایسا ہونے دے گی؟ کیا ایرانی قوم اپنے انقلاب، اپنے امام و رہبر اور اپنی عظمت و شوکت سے دست بردار ہوچکی ہے کہ وہ امریکیوں کو اجازت دے گی کہ وہ پھر سے ایران کے اندر واپس آئیں اور اس ملک میں اُن کی آمد و رفت کے دروازے کھل جائیں؟... امریکی حکومت ایران کے اسلامی جمہوری نظام کی دشمن ہے، انقلاب کی دشمن ہے اور ملت ایران کی دشمن ہے وہ اس کو ظاہر کرچکے ہیں اور بارہا یہ بات وہ کہہ چکے ہیں۔
امام خامنہ ای
16 / جنوری / 1998
پاکستان کے مسائل، کسی بھی طرح سے مسلمانوں کے عمومی مسائل اور ہمارے اہداف و اسلامی مسائل سے الگ نہیں ہیں۔ ہمیشہ ہی ایران اور پاکستان کے درمیان ایک خاص تعلق رہا ہے، ان شاء اللہ یہ رشتہ روز بروز زیادہ مستحکم ہوتا جائے گا۔ پاکستانی قوم اور وہاں کے مخلصین، انقلاب کے مسائل میں ہماری قوم کے لیے ایک سہارا اور تکیہ گاہ رہے ہیں۔ انقلاب کے آغاز سے ایسا ہی رہا ہے، اب بھی ایسا ہی ہے اور ان شاء اللہ آگے بھی ایسا ہی رہے گا۔
امام خامنہ ای
5 جنوری 1992
سوال: ایک شخص اپنے کام کے لئے (جس کی نوعیت سروسز اور اشتہارات کی ہے نہ کہ تجارتی) دوسروں سے پیسے لیتا ہے اور اس سے حاصل منافع کو دینا چاہتا ہے؛ وہ کس طرح شرعی معاہدے کے تحت یہ کام کرسکتا ہے؟
جواب: وہ ’’عقد وکالت‘‘ کے تحت معاہدہ کرسکتا ہے اس صورت میں کہ سرمائے کا مالک اسے وکیل بنادے کہ وہ اس کی رقم سے پیش نظر اقتصادی کاروبار انجام دے اور اس سے جو فائدہ ہو ماہانہ طور پر یا معاہدے کے اختتام پر معینہ مقدار میں ایک رقم (معاہدے کے مطابق) اس کو دے دے اور بقیہ رقم اپنی وکالت کی اجرت کے عنوان سے لے لے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبہ اردبیل کے شہدا پر قومی سیمینار کی منتظمہ کمیٹی کے ارکان نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ آیت اللہ خامنہ ای نے 13 اگست 2023 کو ہونے والی اس ملاقات میں اپنے خطاب میں اردبیل کے علاقے کی خصوصیات اور شہید و شہادت کے موضوع پر گفتگو کی۔ رہبر انقلاب اسلامی کی یہ تقریر 20 اگست 2023 کو کانفرنس کی افتتاحیہ تقریب میں جاری کی گئی۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے:
اگر لوگ اسلامی اخلاق سے آراستہ ہوتے تو یزید، ابن زیاد، عمر سعد اور دوسرے افراد، یہ المیہ انجام نہیں دے سکتے تھے۔ اگر اتنے پست نہ ہوئے ہوتے، تو حکومتیں، چاہے وہ کتنی ہی فاسد کیوں نہ ہوتیں، کتنی ہی بے دین اور ظالم کیوں نہ ہوتیں، اتنا بڑا المیہ انجام نہ دے سکتیں۔
اسلام نے مرد کو ’’قوّام‘‘ (نگراں) اور عورت کو ’’ریحان‘‘ (خوشبو) قرار دیا ہے، یہ نہ تو عورت کی شان میں گستاخی ہے نہ ہی مرد کی شان میں، یہ نہ تو عورت کو اس کے حق سے محروم کرنا ہے نہ مرد کا حق پامال کرنا ہے۔
امام خامنہ ای
ایران کی 5800 کلو میٹر کی ساحلی پٹی ہے جس میں 4900 کلو میٹر ملک کے جنوبی حصے میں ہے جو آزاد سمندری علاقے سے متصل ہے۔ دنیا سے رابطے کے لیے ایران کسی کی اجازت کا محتاج نہیں۔
اس سال محرم کے عشرے میں، پچھلے برسوں کے محرم کے عشروں کی نسبت زیادہ جوش عقیدت تھا، زیادہ سرگرمیاں تھیں، زیادہ رونق تھی اور وہ زیادہ مفید تھا۔
امام خامنہ ای
تقریبا آٹھ مہینے کے سمندری سفر میں ایرانی فلوٹلا نے 65 ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے پوری دنیا کا ایک چکر لگایا۔ اس سفر میں جہاں کچھ تلخیاں تھیں تو وہیں بہت سے خوشگوار لمحات بھی تھے۔
امام خامنہ ای
350 افراد کی ایک ٹیم 65 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے دنیا کا چکر لگائے، آٹھ مہینہ پانی پر رہے، یہ بڑے کارنامے ہیں، جن کی نظیر دنیا میں بہت کم ہے۔ آپ نے تین بحر اعظموں کو عبور کیا اور سربلندی کے ساتھ وطن لوٹے۔
امام خامنہ ای
6 اگست 2023
فلوٹیلا 86 کے پورے عملے کے ہر فرد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے بڑا عظیم مشن پورا کیا اور کرہ ارض کا چکر لگایا۔ اسی طرح آپ کے اہل خانہ کا بھی شکر گزار ہوں۔ جو کام آپ نے کیا وہ بہت بڑا افتخار ہے۔ ایسا کارنامہ ملک کی بحریہ کی پوری تاریخ میں پہلے کبھی نہیں انجام پایا۔
امام خامنہ ای
6 اگست 2023
ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے وہ شہیدوں کے اہل خانہ کے ایثار کا نتیجہ ہے۔ ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے وہ ان کی عظمت باطن کا نتیجہ ہے۔ ہم سب ان کے مرہون منت ہیں۔
امام خامنہ ای
06/08/2023
سن ۱۹۵۳۔۵۴ عیسوی سے اسلامی انقلاب کی کامیابی تک (یعنی ۱۹۷۹تک) برطانیہ اور امریکہ ایران میں تیل کے کنووں بلکہ در حقیقت ایرانی تیل کے ذخیروں پر (پھن کاڑھے) بیٹھے تھے اور جس حد تک بھی اُن سے ممکن تھا تیل نکالتے اور لے جاتے رہے، ملت ایران کا ان کی طرف سے کس طرح دل صاف ہوسکتا ہے؟ پہلوی حکومت برطانیہ اور امریکہ کی زرخرید غلام تھی اور محمد رضا (پہلوی) ایران میں واقعا امریکہ کے ایک ایجنٹ کی طرح کام کررہا تھا ، ایک وابستہ حکومت کا سربراہ امریکی ایجنٹ ک طور پر کہ جس کا اس کے سوا کوئی اور کام ہی نہیں تھا کہ جب بھی اس سے کہیں کہ فلاں کو وزیر اعظم بنادو اور فلاں کو وزارت عظمی سے ہٹادو تو وہ اس پر عمل کرتا رہے؛ وہ لوگ جو کام بھی چاہتے تھے یہ حکومت کرتی رہتی تھی، تہران میں امریکہ اور برطانیہ کے سفراء اس مملکت کے بنیادی خطوط اور راہوں کو متعین کرتے تھے، اب آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ امریکیوں کو کس بات کا غصہ ہے ۔۔۔ در اصل، اسلامی انقلاب نے سب سے پہلا کام جو کیا یہ تھا کہ ایران میں برطانیہ اور امریکہ کے امتیازات (یعنی خصوصی مراعات) کا خاتمہ کردیا۔
امام خامنہ ای
03 / فروری / 1995
350 افراد کی ایک ٹیم 65 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے دنیا کا چکر لگائے، آٹھ مہینہ پانی پر رہے، یہ بڑے کارنامے ہیں، جن کی نظیر دنیا میں بہت کم ہے۔
امام خامنہ ای
سوال: اگر قرضے یا قسطوں پر خریداری کے وقت شرط لگادی جائے کہ ادائگی میں تاخیر کی صورت میں ایک معینہ رقم جرمانہ کے طور پر ماہانہ یا روزانہ (مثلاً ہر روز ، ایک دن کی تاخیر کے بدلے ہزار روپیے جرمانہ دینا ہوگا) تو کیا اس طرح کی شرط میں کوئی حرج ہے؟
جواب: خریداری کی شرط کے طور پر معینہ جرمانہ لینے میں عہد کی خلاف ورزی کے عنوان سے، جائز ہے (اور اس میں کوئی حرج نہیں ہے) لیکن اگر جرمانہ، ادائگی کے لئے مزید مہلت طلب کرنے کے مقابل ہو، تو جائز نہیں ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے فلوٹیلا 86 کے کرہ ارض کا چکر لگا کر وطن واپس آنے کے مشن کو عظیم کارنامہ قرار دیا۔ 6 اگست 2023 کے اس خطاب میں آپ نے اس بحری بیڑے کے عملے کے افراد اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات میں فرمایا کہ ایران کی جہازرانی کی تاریخ میں یہ بے مثال کامیابی ہے۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے فلوٹیلا 86 کے کرہ ارض کا چکر لگا کر وطن واپس آنے کے مشن کو عظیم کارنامہ قرار دیا۔ 6 اگست 2023 کے اس خطاب میں آپ نے اس بحری بیڑے کے عملے کے افراد اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات میں فرمایا کہ ایران کی جہازرانی کی تاریخ میں یہ بے مثال کامیابی ہے۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے۔
ایرانی بحریہ کا یہ قابل فخر کارنامہ ہے۔ ساڑھے تین سو افراد پر مشتمل عملے والے اس فلوٹیلا نے 65 ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا اور آٹھ مہینے میں سمندری راستے سے پوری دنیا کا چکر لگایا۔ دنیا میں بہت کم بحری فورسز ہیں جو ایسا کر سکتی ہیں۔
امام خامنہ ای