امریکی تسلط کی مصیبت جنگ کی مصیبت سے سو گنا زیادہ سخت ہے، کسی بھی قوم کے لئے بیرونی تسلط (اور سامراجی قبضے کی مصیبت) ہر طرح کی جنگی مصیبت یا ہر طرح کے نقصانات سے زیادہ سخت اور سنگین ہے جیسے ہی آپ نے ان کے سامنے سر تسلیم خم کیا، بڑی طاقتیں اس کے بعد کوئی حد نہیں چھوڑتیں یہ (صرف) عوامی استقامت اور پامردی ہے جس کو یہ طاقتیں خاطر میں لاتی ہیں اور فاصلہ بنائے رکھنے پر مجبور پوتی ہیں۔ ہر وہ قوم جس نے بڑی طاقتوں کے سامنے سر تسلیم خم کردینے کی معمولی سی نشانی ظاہرکی، شکست سے دوچار ہوگئی اور وہ بھی بہت بھاری شکست۔ وہ چاہتے تھے اسلامی جمہوریہ (ایران) کو بھی جھک جانے پر مجبور کردیں لیکن نہ کرسکے، آٹھ سال کی جنگ کے بعد لازم نہیں ہے کہ ہم قسم کھائیں یا آیت پڑھیں کہ ہم جنگ میں کامیاب ہوئے ہیں، جنگ میں کامیابی اور کیا ہوتی ہے؟ اگر کوئی دشمن اس قدر بھاری قوت اور اتنی عظیم مادی طاقت کے ساتھ ایک قوم پر حملہ کرے اور وہ آٹھ سال تک اس سے جنگ لڑتی رہے لیکن آٹھ سال کی جنگ کے بعد بھی سب کچھ پہلے کی طرح اپنی جگہ قائم ؤ برقرار رہے تو کیا یہ ایک ملت کی کامیابی نہیں ہے؟

امام خامنہ ای

27 / جولائی / 1991