سن ۱۹۵۳۔۵۴ عیسوی سے اسلامی انقلاب کی کامیابی تک (یعنی ۱۹۷۹تک) برطانیہ اور امریکہ ایران میں تیل کے کنووں بلکہ در حقیقت ایرانی تیل کے ذخیروں پر (پھن کاڑھے) بیٹھے تھے اور جس حد تک بھی اُن سے ممکن تھا تیل نکالتے اور لے جاتے رہے، ملت ایران کا ان کی طرف سے کس طرح دل صاف ہوسکتا ہے؟ پہلوی حکومت برطانیہ اور امریکہ کی زرخرید غلام تھی اور محمد رضا (پہلوی) ایران میں واقعا امریکہ کے ایک ایجنٹ کی طرح کام کررہا تھا ، ایک وابستہ حکومت کا سربراہ امریکی ایجنٹ ک طور پر کہ جس کا اس کے سوا کوئی اور کام ہی نہیں تھا کہ جب بھی اس سے کہیں کہ فلاں کو وزیر اعظم بنادو اور فلاں کو وزارت عظمی سے ہٹادو تو وہ اس پر عمل کرتا رہے؛ وہ لوگ جو کام بھی چاہتے تھے یہ حکومت کرتی رہتی تھی، تہران میں امریکہ اور برطانیہ کے سفراء اس مملکت کے بنیادی خطوط اور راہوں کو متعین کرتے تھے، اب آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ امریکیوں کو کس بات کا غصہ ہے ۔۔۔ در اصل، اسلامی انقلاب نے سب سے پہلا کام جو کیا یہ تھا کہ ایران میں برطانیہ اور امریکہ کے امتیازات (یعنی خصوصی مراعات) کا خاتمہ کردیا۔

امام خامنہ ای 

03 / فروری / 1995