صیہونی حکومت آکر کھیت اور رہائشی مکان کو بولڈوزر سے تباہ کر دیتی ہے کہ وہاں کالونی تعمیر کرے، فلسطینی اس گھر کو بچا رہا ہے جو اس سے چھین لیا گيا ہے۔ وہ دہشت گرد ہو گیا؟ دہشت گرد تو وہ ہے جو ان پر بمباری کر رہا ہے۔
امام خامنہ ای
ایران نے سخت پابندیوں کے دوران بھی پیشرفتہ ہتھیار وہ بھی اتنی تعداد میں تیار کر لیے! وہ اس سے زیادہ بھی تیار کر سکتا ہے، اس سے بہتر بھی تیار کر سکتا ہے۔
امام خامنہ ای
ہم برسوں سے امریکا اور یورپ کی سخت پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ پابندیوں کا مقصد کیا ہے؟ جھوٹ بولتے ہیں کہ ایٹمی اسلحے اور انسانی حقوق کی خاطر لگائی گئی ہیں۔ ایسا نہیں ہے۔ ایران پر پابندی لگاتے ہیں دہشت گردی کی حمایت کی خاطر۔ ان کی نگاہ میں دہشت گردی کیا ہے؟ غزہ کے عوام۔
امام خامنہ ای
21 اپریل برصغیر کے مشہور فلسفی، مفکر، اسلامی اسکالر، شاعر اور سیاستداں شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا یوم وفات ہے۔ اگرچہ علامہ اقبال عوام کی نظروں میں اپنے اشعار خاص طور پر فارسی کلام کی وجہ سے ہند و پاک کے بلند پایہ شاعروں میں شمار ہوتے ہیں لیکن حقیقت میں وہ ایک دانشور ہیں جس نے اپنے گہرے افکار و نظریات کو اشعار کے سانچے میں ڈھال کر مشرقی اقوام خاص طور پر امت مسلمہ کے سامنے پیش کیا ہے۔
خداوند عالم کے بارے میں حسن ظن رکھیے، اس پر توکل کیجیے اور جان لیجیے کہ مومنوں کے دفاع کا خداوند متعال کا وعدہ یقینی اور اٹل ہے۔
سپریم کمانڈر امام خامنہ ای
پاکستان کو اسلامی جمہوریہ ایران، برادر ہمسایہ ملک کی نظر سے دیکھتا ہے۔ اس خاص صورت حال کے مد نظر دونوں ملکوں کے روابط میں مزید گرمجوشی پیدا ہونی چاہئے اور تعطل کے شکار پروجیکٹس جیسے گیس پائپ لائن کو مکمل کرنا چاہئے۔
امام خامنہ ای
اگر آج اقبال زندہ ہوتے تو وہ ایک ایسی قوم کو اپنی آنکھوں کے سامنے پاتے جو اپنے قدموں پر کھڑی ہے اور اپنے قیمتی اسلامی سرمائے سے مالامال ہو کر اور خود پر اعتماد کر کے مغرب کے فریبی زرق و برق اور مغربی اقدار کو خاطر میں لائے بغیر زندگی گزار رہی ہے۔
مسلم اقوام، بالخصوص اہم مسلم شخصیات کو اقبال کی 'خودی' کے ادراک کی ضرورت ہے۔ انہیں ضرورت ہے کہ اقبال کا پیغام سمجھیں اور یہ جان لیں کہ اسلام اپنی ذات و ماہیت کے اعتبار سے انسانی معاشروں کے انتظام و انصرام کے غنی ترین سرمائے کا حامل ہے، دوسروں کا محتاج نہیں۔
اقبال تاریخ اسلام کی نمایاں شخصیات میں سے ایک ہیں اور ان میں اتنی گہرائي اور رفعت ہے کہ یہ ممکن ہی نہیں کہ ان کی کسی ایک خصوصیت یا ان کی زندگي کے کسی ایک پہلو کو ہی مدنظر رکھا جائے اور ان کے اسی پہلو اور اسی خصوصیت پر انھیں سراہا جائے۔
'سچا وعدہ' آپریشن کے دوران مسلح فورسز نے اپنی قوت و توانائی کی جھلک اور ملت ایران کی قابل ستائش تصویر پیش کی اور بین الاقوامی پلیٹ فارم پر ملت ایران کے ارادے کی طاقت کا لوہا منوایا۔
امام خامنہ ای
21 اپریل 2024
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اتوار کی دوپہر مسلح فورسز کے کچھ اعلیٰ کمانڈروں سے ملاقات میں حالیہ واقعات میں مسلح فورسز کی کوششوں اور کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ خداوند عالم کے لطف و کرم سے مسلح فورسز نے اپنی توانائيوں اور طاقت کی ایک اچھی شبیہ اور اسی طرح ایرانی قوم کی ایک لائق ستائش تصویر پیش کی اور بین الاقوامی سطح پر ایرانی قوم کے عزم کی طاقت کو منصۂ ظہور پر پہنچایا۔
کرغیزستان کے شہر بشکک میں منعقدہ ایشیائي کشتی کے مقابلوں میں ایران کی فری اسٹائل اور گریکو رومن کشتی ٹیموں کے چیمپین بننے پر رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے ایک پیغام جاری کر کے ایرانی پہلوانوں کا دلی شکریہ ادا کیا ہے۔
پیغام حسب ذیل ہے:
جب بھی فلسطینی مجاہدت کی تاریخ لکھی جائے گي تب 7 اکتوبر اور 14 اپریل کا بہت بڑی تبدیلی لانے والے لمحات کے طور پر ذکر ہوگا۔ اگرچہ ماضی میں غاصبانہ قبضہ کرنے والی صیہونی حکومت کو مزاحمتی محاذ کی طرف سے مسلسل چیلنجز مل رہے تھے لیکن ان دونوں تاریخوں میں ایسا کچھ ہوا جو اپنی ہمہ گيریت اور اسکیل کے لحاظ سے اب تک بے مثال رہا ہے۔
جب وہ ہمارے قونصل خانے پر حملہ کرتے ہیں تو یہ ایسا ہی ہے جیسے ہمارے ملک پر حملہ کر دیا ہے۔ یہ دنیا میں عام سوچ ہے۔ خبیث حکومت نے اس قضیے میں غلطی کی ہے۔ اسے سزا ملنی چاہیے اور سزا ملے گی۔
امام خامنہ ای
اس سال ماہ رمضان میں غزہ کے خونریز واقعات نے ساری دنیا کے مسلمانوں کو سوگوار کر دیا اللہ کی لعنت ہو غاصب صیہونی حکومت پر۔ صیہونی حکومت نے اپنی حماقتوں کی فہرست میں ایک اور حماقت بڑھا لی اور وہ شام میں ایران کے قونصل خانے پر حملہ تھا۔ خبیث حکومت کو سزا ملے گي۔
امام خامنہ ای
افسوس ناک ہے کہ مسئلہ فلسطین میں اسلامی حکومتیں صیہونی حکومت کی مدد کر رہی ہیں۔ صیہونی جب کسی ملک میں قدم رکھتے ہیں تو مچھر کی طرح اس ملک کا خون چوستے ہیں، اپنے فائدے کے لئے۔
امام خامنہ ای
مغربی حکومتوں نے اپنے فریضے پر عمل نہیں کیا۔ بعض نے زبانی کوئي بات کہہ دی۔ لوگوں کی حمایت میں لیکن عمل میں نہ صرف یہ کہ انھوں نے روکا نہیں بلکہ ان میں سے اکثر نے مدد بھی کی۔
امام خامنہ ای
یہ چیز کہ فلسطین کا مسئلہ لندن میں، پیرس میں اور واشنگٹن میں پہلے نمبر کا ایشو بن جائے معمولی بات نہیں ہے۔ اس کی نظیر نہیں ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ عالم اسلام میں ایک نئی تبدیلی واقع ہو رہی ہے۔
امام خامنہ ای
جب صیہونی حکومت شام میں ایران کی کونسلیٹ پر حملہ کرتی ہے تو اس نے گویا ہماری سرزمین پر حملہ کیا ہے۔ خبیث حکومت نے غلطی کر دی، اسے سزا ملنی چاہئے اور سزا ملے گی۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے بدھ 10 اپریل 2024 کی صبح ملک کے اعلی رتبہ حکام، تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفراء اور عوامی طبقوں کی ایک تعداد سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 10 اپریل 2024 کو عید الفطر کے دن ملک کے اعلی عہدیداروں، تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں اور عوامی طبقات سے ملاقات میں تقریر کرتے ہوئے رمضان المبارک کی اہمیت پر گفتگو کی اور ساتھ ہی غزہ میں جاری جنگ کے تعلق سے ذمہ داریوں کی نشاندہی کی۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 10 اپریل 2024 کو تہران کے مصلائے امام خمینی میں عید الفطر کی نماز پڑھائی۔ نماز عید کے خطبوں میں آپ نے کچھ روحانی و سیاسی نکات پر گفتگو کی۔ (1)
نماز عید الفطر کے خطبے۔
اور خود خبیث حکومت نے جو سر سے پیر تک خباثت، شر انگيزی اور حماقتوں سے بھری ہوئي ہے ایک اور حماقت اپنی حماقتوں کی فہرست میں بڑھا لی اور وہ شام میں ایران کے قونصل خانے پر حملہ تھا۔
امام خامنہ ای
تہران کے مصلائے امام خمینی میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای کی امامت میں نماز عید الفطر قائم ہوئی۔
آیت اللہ خامنہ ای نے نماز عید الفطر کے خطبے دئے جس کے چند اہم نکات حسب ذیل ہیں؛
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کے دفتر نے ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ بدھ 10 اپریل 2024 کو ماہ شوال کا پہلا دن اور عید سعید فطر ہے۔
بیان کا متن حسب ذیل ہے:
سوال: اگر کسی شہر میں شوال کا چاند دکھائي نہ دے لیکن ریڈیو اور ٹی وی پر رویت ہلال کی خبر دی جائے تو کیا یہ کافی ہے یا مزید تحقیق کرنا واجب ہے؟
جواب: اگر اس خبر سے یقین پیدا ہو جائے یا چاند ہونے کا اطمینان ہو جائے یا ولی فقیہ کی طرف سے چاند ہونے کا حکم صادر کیا گيا ہو تو یہ کافی ہے اور تحقیق کی ضرورت نہیں ہے۔
سوال: کیا مہمان کا فطرہ میزبان کے ذمے ہے؟
جواب: ایک رات کے مہمان کا فطرہ، میزبان کے ذمے نہیں ہے، سورج ڈوبنے سے پہلے میزبان کے پاس آنے والے مہمان کے فطرے کے وجوب میں یہ شرط ہے کہ وہ میزبان کے نان خواروں اور اس کے گھرانے کے افراد میں شمار ہو جیسے نوکر یا بعض رشتہ دار جو ہر کچھ دن بعد میزبان کے گھر آ کر کچھ دن رہتے ہیں۔
رحمٰن، وہ عام رحمت الہی ہے جس کا دائرہ تمام موجودات تک پھیلا ہوا ہے لیکن کم عرصے کے لیے۔ رحیم یعنی اللہ کی وہ رحمت جو مومنوں سے مختص ہے اور کسی خاص وقت تک محدود نہیں ہے بلکہ ہمیشہ ہے۔
امام خامنہ ای
یورپ میں نشاۃ ثانیہ کے شروع ہونے اور ہیومنزم کے افکار کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی یونیورسٹی کا مفہوم بھی تبدیل ہو گيا۔ یونیورسٹی کی جہت دینی علوم سے ان علوم کی طرف مڑ گئي جو قانون، زبان کے قواعد، سیاست اور فلکیات جیسے روز مرہ کی انسانی زندگي میں سرگرم کردار ادا کرتے ہیں۔ پندرھویں صدی کے اواسط سے یورپ کی یونیورسٹیوں میں ہیومنزم کے افکار اور نئے فلسفے کو مزید فروغ حاصل ہوا اور رفتہ رفتہ وہ ان علمی مراکز کے دوسرے دیگر افکار و خیالات پر چھا گئے۔ سترہویں اور اٹھارویں صدی میں یورپ کے مفکرین اور یونیورسٹیوں کے اساتذہ کو ایک بڑی ذمہ داری ملی اور وہ مذہبی التزام سے عاری انسانی زندگي کے لیے اخلاقی حدود کی تعریف اور ان کا تعین تھا۔
مغربی تہذیب نے آشکار کر دیا کہ وہ فریب، نفاق اور جھوٹ سے بھری ہوئی ہے ۔ جب 30 ہزار لوگ صیہونی حکومت کے ہاتھوں تین سے چار مہینے میں مار دیئے جاتے ہیں تو وہ اپنی آنکھیں اس طرح بند کر لیتے ہیں کہ گویا کچھ ہوا ہی نہیں۔
امام خامنہ ای
24 فروری 2024