رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے 13 ابان مطابق 3 نومبر کو ایران میں منائے جانے والے عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی مناسبت سے 2 نومبر 2024 کو یونیورسٹیوں اور اسکولوں کے طلبہ سے خطاب کیا۔ (1)
رہبر انقلاب کا خطاب:
سامراج کے مقابلے میں ایرانی قوم کی تیاری کے لیے جو بھی ضروری اقدام کرنا چاہیے، چاہے وہ فوجی لحاظ سے ہو، چاہے ہتھیاروں کے لحاظ سے ہو اور چاہے سیاسی کاموں کے لحاظ سے ہو ہم یقیناً کریں گے اور بحمد اللہ اس وقت بھی ذمہ داران وہ کام انجام دینے میں مصروف ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی مناسبت سے سنیچر 2 نومبر 2024 کی صبح ملک کے اسکولوں اور یونیورسٹیوں کے ہزاروں اسٹوڈنٹس سے ملاقات کی۔
میں نے ایک دستاویز میں دیکھا، سامراجی کہتے تھے کہ جب تک مہدویت پر لوگوں کا عقیدہ ہے، تب تک ہم ان کے ملکوں کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتے۔ دیکھیے، مہدویت کا عقیدہ کتنا اہم ہے! وہ لوگ کتنی غلطی کرتے ہیں جو روشن فکری اور تجدد پسندی کے نام پر اسلامی عقائد پر، بغیر مطالعے کے، بغیر اطلاع کے اور یہ جانے بغیر کہ وہ کیا کر رہے ہیں، سوالیہ نشان لگاتے ہیں۔
امام خامنہ ای
16 دسمبر 1997
برطانوی شیعہ اور امریکی سنی میں کوئی فرق نہیں۔ دونوں ہی قینچی کے دو پھل ہیں۔ استکبار چاہتا ہے کہ دنیائے اسلام میں اختلافات کی لکیروں کو زیادہ گہرا کرے شیعہ سنی جنگ کے ذریعے، عرب و عجم کی جنگ کے ذریعے، کبھی شیعہ شیعہ جنگ اور کبھی سنی سنی جنگ کے ذریعے۔ جبکہ اصلی اور کلیدی فاصلہ ایک ہی ہے اور وہ دنیائے اسلام اور دنیائے کفر و استکبار کے درمیان پایا جانے والا فاصلہ ہے۔ بقیہ تمام اختلافات کم کرنے کی ضرورت ہے۔
امام خامنہ ای
3 ستمبر 2022 اور 17 دسمبر 2016
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ہر سال ماہ رمضان میں طلبہ کے ساتھ ہونے والے اپنے جلسے میں شرکت فرمائی۔ اس سال آپ نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایران کی یونیورسٹیوں کے طلباء اور طلباء تنظیموں کے نمائندوں کو خطاب فرمایا جس میں آپ نے طلبہ کو دس اہم سفارشات فرمائیں اور ساتھ ہی دنیا اور علاقائی ممالک میں امریکہ کے تئیں پائی جانے والی نفرت کے اہم اسباب و علل کا بھی ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا کہ امریکہ کو ہر حال میں عراق و شام سے جانا ہوگا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے نیمہ شعبان اور امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے یوم ولادت با سعادت کی مناسبت سے اپنے خطاب میں فرمایا کہ آج جس وسیع اور عمیق پیمانے پر ایک نجات دہندہ کی ضرورت کا احساس ہو رہا ہے تاریخ میں اس کی مثالیں بہت کم ہیں۔
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی اور ان کے وفد نے اتوار کی شب رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس موقع پر رہبر انقلاب نے زور دیکر کہا کہ علاقے کے معروضی حالات کا تقاضہ ہے کہ علاقائی ملکوں کے تعلقات کو پہلے سے زیادہ تقویت پہنچائی جائے اور بیرونی تلقین سے متاثر نہ ہوا جائے۔
ایک زمانہ تھا کہ دشمن کا طیارہ آتا تھا اور ہمارے شہروں پر بمباری کرکے چلا جاتا تھا۔ ہمارے پاس دفاعی وسائل نہیں تھے۔ آج دشمنوں کو بخوبی پتہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ مکمل درستگی کے ساتھ اپنے ہدف کو تباہ کرنے والے میزائلوں کے ذریعے مقابلہ کر سکتی ہے اور انھیں کچل سکتی ہے۔ وہ دشمن جن کے ذہنوں میں کبھی فوجی لشکر کشی کا خیال پیدا ہوتا تھا، سمجھ لیں کہ اسلامی جمہوریہ کے پاس مقابلے کے لئے طاقتور طمانچہ اور محکم بازو موجود ہے۔ یہ مزاحمتی توانائی ہے۔
~امام خامنہ ای
21 مارچ 2019
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پندرہ آبان سن تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق چھے نومبر انیس سو اکیانوے عیسوی کو سامراج کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کی مناسبت سے یونیورسٹیوں، کالجوں اور اسکولوں کے طلبا کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ آپ نے اپنے اس خطاب میں معاشرے کی کامیابی و ترقی میں نوجوانوں کے اہم اور کلیدی کردار پر روشنی ڈالی۔ قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو امر المعروف اور نہی عن المنکر پر توجہ دینے کی سفارش کی اور ساتھ ہی اس کے لئے مناسب اور موثر راستے کی نشاندہی فرمائی۔ آپ نے اپنے اس خطاب میں فلسطین کے سلسلے میں منعقدہ میڈرڈ کانفرنس کو خیانت کانفرنس سے تعبیر کیا۔