آیت اللہ العظمی خامنہ ای: "کسی نے کہا تھا کہ شہید سلیمانی دشمنوں کے لئے جنرل سلیمانی سے زیادہ خطرناک ہیں۔ اس نے بالکل صحیح سمجھا۔ امریکہ کی حالت آپ دیکھئے! افغانستان سے فرار ہوتا ہے، عراق سے باہر نکلنے کا دکھاوا کرنے پر مجبور ہے۔ یمن اور لبنان کو دیکھئے۔ شام میں بھی زمیں بوس ہو چکا ہے۔"
امام خامنہ ای
1 جنوری 2022
صدیقۂ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کی مناسبت سے اتوار 23 جنوری 2022 کو ملک کے بعض ذاکروں، شعراء اور مداحان اہلبیت نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر رہبر انقلاب اسلامی نے حاضرین سے خطاب کیا۔ آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں سماجی سرگرمیوں اور عوام کی بے لوث خدمت جیسے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت کے بعض اعلی پہلوؤں کی طرف اشارہ کیا اور مذہبی انجمنوں کو تشریح کے جہاد کا مرکز بتاتے ہوئے کہا کہ انجمنوں کو حقائق برملا کرنے اور معاشرے بالخصوص نوجوانوں کے آج کے دور کے سوالوں کے صحیح اور ٹھوس جواب دینے کا مقام ہونا چاہیے۔(1)
رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب حسب ذیل ہے؛
صدیقۂ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کی مناسبت سے اتوار تیئيس جنوری 2022 کو ملک کے بعض ذاکروں، شعراء اور مداحان اہلبیت نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔
اس عید اور مبارک و مسعود یوم ولادت کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
یہ بھی اسلام کا ایک معجزہ ہے کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اس مختصر سی زندگی میں سید نساء عالمین بن گئیں۔ یہ کیسی قوت اور کیسی باطنی توانائی ہے جو انسان کو مختصر سی مدت میں معرفت، بندگی، تقدس اور روحانی معراج کے بحر بیکراں میں تبدیل کر دیتی ہے؟ یہ بھی اسلام کا اعجاز ہے۔
امام خامنہ ای
5 جولائی 2007
ہمیں یہ بات ہمیشہ مدنظر رکھنی چاہیے کہ دنیا میں ہماری دشمنی کے محاذ میں ایسے دشمن بھی ہیں جو اختلافات کو ہوا دینے میں خاص مہارت رکھتے ہیں، وہ "پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو" کے استاد ہیں۔
امام خامنہ ای
9 جنوری 2022
حضرت زہرا پوری شب عبادت و گریہ کرتی ہیں۔ امام حسن علیہ السلام سوال کرتے ہیں کہ مادر گرامی آپ نے پوری رات عبادت کی اور صرف دوسروں کے لئے دعا کی؟ حضرت زہرا سلام اللہ علیہ کہتی ہیں کہ بیٹا پہلے پڑوسی پھر گھر والے!
امام خامنہ ای
15 فروری 2020
شہید الحاج جنرل قاسم سلیمانی کی دوسری برسی ایسے عالم میں منائی گئي کہ ان کا نام اور ان کی یاد، عالم اسلام میں پہلے سے زیادہ پھیل چکی ہے۔ سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر کے قتل نے نہ صرف یہ کہ ان کے مشن میں کوئي رکاوٹ نہیں ڈالی بلکہ دلوں میں ایسی حرارت پیدا کر دی ہے کہ جو اب پورے عالم اسلام کو سامراجیوں کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے اور جہاد کی دعوت دے رہی ہے۔
انیمیشن: 'انتقام یقینی ہے' در حقیقت شہید سلیمانی کے قتل کا حکم دینے والوں اور اسے انجام دینے والوں سے انتقام کے عزم و ارادے کی عکاسی کرتا ہے۔ سال گزشتہ رہبر انقلاب اسلامی کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے اسی عنوان سے ایک پوسٹر شائع کیا تھا۔ حال ہی میں ویب سایٹ کی طرف سے جنرل سلیمانی کے قاتلوں سے انتقام کے موضوع پر 'چیمپئن' کے زیر عنوان ایک انعامی مقابلہ رکھا گیا۔ یہ مقابلہ جیتنے والا انیمیشن پبلش کیا جا رہا ہے۔
جن لوگوں نے سلیمانی کو شہید کیا، ٹرمپ اور ان کے جیسے افراد، وہ تاریخ میں دفن ہو جائیں گے، لیکن سلیمانی زندہ جاوید ہیں۔ ان کے دشمن نا پید ہو جائیں گے۔ البتہ ان شاء اللہ دنیا میں خمیازہ بھگتنے کے بعد۔
امام خامنہ ای
جنوری
انیس دی 1356 مطابق نو جنوری 1978 کو اہل قم کے تاریخی قیام کی برسی پر رہبر انقلاب اسلامی سے قم کے عوام کی ملاقات وڈیو لنک کے ذریعے انجام پائي۔ اس موقع پر رہبر انقلاب کا خطاب ریڈیو اور ٹی وی کے چینلوں سے براہ راست نشر کیا گيا۔
مصر، عراق، شام اور ایران کے سائنسدانوں اور بااثر علمی شخصیات کے مشتبہ ایکسیڈنٹ، ان پر دہشت گردانہ حملے، ان کی عجیب مہلک بیماریاں اور ناگہانی موتیں، امریکا اور صیہونی حکومت کی جانب سے اسلامی ملکوں میں سائنسدانوں کے قتل کی مستقل مجرمانہ روش بن چکی ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس کا مقصد کیا ہے؟
"میں کاریڈور تک مسعود کے ساتھ جایا کرتی تھی۔ وہ اپنی کار، صحن سے باہر لے گئے۔ پھر واپس آئے کہ مجھ سے لنچ باکس لے لیں۔ گاڑی اور صحن کے دروازے کھلے ہوئے تھے۔ انھوں نے لنچ باکس لیا اور چلے گئے، دروازے پر پہنچ کر انھوں نے میری طرف دیکھا اور خدا حافظ کہا۔
انیس دی 1356 مطابق نو جنوری 1978 کو اہل قم کے تاریخی قیام کی برسی پر رہبر انقلاب اسلامی سے قم کے عوام کی ملاقات وڈیو لنک کے ذریعے انجام پائي۔ آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس ملاقات میں گہرے مفاہیم کے حامل اور آئندہ نسلوں تک اعلی پیغام پہنچانے والے تاریخی واقعات کو زندہ رکھے جانے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، 9 جنوری کے واقعے کو اسی قسم کا ایک واقعہ قرار دیا۔
خود ہمارے اس زمانے میں بھی ہمارے انہی شہید، شہید سلیمانی کی شہادت واقعی ایک تاریخی اور عجیب واقعہ بن گئي۔ تہران میں جلوس جنازہ، کرمان میں جلوس جنازہ، تبریز میں جلوس جنازہ اور مختلف شہروں میں جلوس جنازہ! عراق میں وہ عظیم الشان جلوس جنازہ اور اگر اس شہید کے مقدس جنازے کو شام اور لبنان لے جایا جاتا تو وہاں بھی ایسا ہی ہوتا۔ اگر پاکستان لے جاتے تو وہاں بھی یہی ہوتا۔
امام خامنہ ای
9 جنوری 2022
انیس دی 1356 مطابق نو جنوری 1978 کو اہل قم کے تاریخی قیام کی برسی پر رہبر انقلاب اسلامی سے قم کے عوام کی ملاقات وڈیو لنک کے ذریعے انجام پائي۔ اس موقع پر رہبر انقلاب کا خطاب ریڈیو اور ٹی وی کے چینلوں سے براہ راست نشر کیا گيا۔
ایران کی پاسداران انقلاب فورس نے سر دست ایک جوابی وار کیا اور امریکی چھاونی کو اپنے میزائلوں سے تباہ کر دیا اور اس ظالم و متکبر حکومت کی ہیبت و آبرو کو مٹی میں ملا دیا جبکہ اس کو دی جانے والی اصلی سزا علاقے سے اس کی بے دخلی ہے۔
امام خامنہ ای
17 جنوری 2020
ملک بھر میں انتقام کا جو مطالبہ عوام سے سنا گیا، یہ آواز در حقیقت ان میزائلوں کا ایندھن بنی جنہوں نے امریکی چھاونی کو تہہ و بالا کر دیا۔ یہ اس کی حیثیت پر چوٹ تھی، امریکا کی ہیبت پر چوٹ تھی، اس چوٹ کی کسی بھی چیز سے بھرپائی نہیں کی جا سکتی۔
یہ دن یوم اللہ ہے۔
امام خامنہ ای
17 جنوری 2020
دختر رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے ایام شہادت کی مناسبت سے تہران کی امام خمینی امام بارگاہ میں عزاداری کی آخری مجلس جمعے کی شب رہبر انقلاب اسلامی آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی شرکت سے منعقد ہوئي۔
تہران کے حسینیہ امام خمینی میں معصومہ کونین حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کی مجلس منعقد ہوئی۔ مجلس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای شریک ہوئے جبکہ کووڈ پروٹوکولز کی وجہ سے سامعین کی عمومی شرکت نہیں ہوئی۔
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت پر 250 گمنام شہیدوں کا جلوس جنازہ نکلا۔ اس مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک پیغام جاری کیا جو حسب ذیل ہے؛
تہران کے حسینیہ امام خمینی میں صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شب شہادت کی مجلس بدھ کی رات منعقد ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای شریک ہوئے۔ شب شہادت کی مجلس معروف مقرر حجت الاسلام و المسلمین ناصر رفیعی نے پڑھی۔ انھوں نے حضرت زہرا کے خانوادے کو ایک مثالی مسلم گھرانا قرار دیا۔
حجت الاسلام رفیعی نے کہا کہ تمام امور میں اللہ کی خوشنودی کو محور قرار دینا، دینی تربیت، افراد خانہ کے حقوق کا پاس و لحاظ، سادہ زیستی، اسراف سے پرہیز، اس کے علاوہ اخلاقی اقدار جیسے صداقت، امانت داری اور وفاداری و مہر و محبت کا ماحول 'فاطمی خانوادے' کے صفات ہیں۔ حجت الاسلام رفیعی نے تقریر کے آخری حصے میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے مصائب پڑھے اور دعائیہ کلمات پر مجلس ختم کی۔ حجت الاسلام رفیعی کی تقریر کے بعد جناب محمود کریمی نے نوحہ اور رثائی کلام پیش کیا۔
جب بھی جنگ میں ہمیں کٹھن حالات کا سامنا ہوتا تھا، تب ہمارا سہارا صرف حضرت زہرا ہوتی تھیں۔ ہم بی بی زہرا سے مدد مانگتے تھے۔ میں نے ان کی طاقت، ان کی مادرانہ شفقت جنگ کے میدان میں دیکھی۔
صدیقہ طاہرہ سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کی مناسبت سے حسینیہ امام خمینی میں دوسری شب کی مجلس بنت رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کی مناسبت سے عزاداری کا سلسلہ جاری ہے۔
الحاج قاسم محنت اور سعی پیہم کا حیرت انگیز نمونہ ہیں۔ ملت ایران کا چیمپیئن کمانڈر تمام امور میں شجاعت کے ساتھ ساتھ دانشمندی کی خصوصیت رکھتا تھا۔
امام خامنہ ای
1 جنوری 2022
دنیائے اسلام میں ان کے نام اور ذکر کا روز افزوں اثر و رسوخ ثابت کرتا ہے کہ عزیز سلیمانی در حقیقت مسلم امہ کی سطح کی 'امتی ترین' شخصیت ہیں۔
امام خامنہ ای
1 جنوری 2022
کچھ ہستیاں ایسی ہوتی ہیں جو دلوں میں بستی ہیں۔ ظالموں کے دلوں میں خوف و اضطراب کی صورت میں اور مومنین و مستضعفین کے دلوں میں آسودگی و طمانیت کی شکل میں۔ لوگ ان سے ٹوٹ کر محبت کرتے ہیں، انھیں اپنا نمونہ عمل اور مشعل راہ بناتے ہیں۔
ان کے ایک شہید دوست کے نواسے کی سرجری ہونے والی تھی، شہید اسپتال میں گئے اور جب تک آپریشن پورا نہیں ہو گيا، وہیں موجود رہے۔ اس بچے کی ماں نے کہا کہ جناب آپریشن پورا ہو گيا، آپ تشریف لے جائيے، اب آپ جا کر اپنے امور انجام دیجیے۔ انھوں نے کہا، نہیں، تمھارے والد، یعنی اس بچے کے نانا میری جگہ جا کر شہید ہوئے ہیں، اب میں ان کی جگہ یہاں کھڑا رہوں گا۔ وہ تب تک وہاں کھڑے رہے جب تک بچہ ہوش میں نہیں آ گیا، جب انھیں اطمینان ہو گيا تب وہاں سے گئے۔
امام خامنہ ای
1 جنوری 2022
سردار قاسم سلیمانی، اس عزیز کے خون کی برکت سے مزاحمتی محاذ دو سال پہلے کی نسبت آج زیادہ فعال اور زیادہ امید آفریں بن چکا ہے۔
امام خامنہ ای
1 جنوری 2022