سوال: کیا افراد خانوادہ کو نماز صبح کے لئے جگانا جائز ہے؟
جواب: اگر بیدار نہ کرنا اس بات کا سبب بنے کہ افراد خانوادہ نماز کے سلسلے میں تساہلی برتنے لگیں اور اسے ہلکا سمجھنے لگیں تو انھیں جگانا چاہئے۔
ہمارے ایک امام کو پچیس سال کے سن میں کیوں شہید کر دیا گیا؟ وقت کی ظالم حکومت اہل بیت پیغمبر کی اس عظیم ہستی کو اس سے زیادہ برداشت کرنے پر تیار کیوں نہیں ہوئی؟ اس سوال کا جواب امام محمد تقی علیہ السلام کی شخصیت اور زندگی سے ہمیں ملتا ہے۔ وہ باطل کے خلاف جنگ کا آئینہ تھے، وہ حکومت الہی کے قیام کے داعی تھے، وہ خدا و قرآن کے لئے محو پیکار رہتے تھے، وہ دنیاوی طاقتوں سے ہرگز ہراساں نہیں ہوتے تھے۔
8 ستمبر 1983
امام محمد تقی علیہ السلام کی زندگی نمونہ عمل ہے۔ امام محمد تقی علیہ السلام کی شخصیت بے پناہ عظمتوں کی حامل تھی مگر وہ پچیس سال کی عمر میں اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ یہ ہم نہیں کہتے،غیر شیعہ مورخین نے بھی لکھا ہے کہ یہ عظیم ہستی اپنی نوجوانی اور بچپن کے ایام میں ہی (خلیفہ وقت) مامون اور دنیا کی نظر میں خاص مرتبہ حاصل کر چکی تھی۔ یہ بڑی اہم چیزیں ہیں۔ یہ ہمارے لئے نمونہ عمل ہے۔
27 اپریل 1998
اللہ کے اس صالح بندے کی مختصر سی زندگی کفر و طغیان سے جنگ میں گزر گئی۔ نوجوانی کے ایام میں آپ منصب امامت پر فائز ہوئے۔ بہت کم مدت میں آپ نے دشمن خدا سے موثر انداز میں جہاد کیا۔ ابھی محض پچیس سال کا آپ کا سن تھا کہ دشمنان خدا کو یقین ہو گیا کہ وہ اس وجود کو اب اور برداشت نہیں کر سکتے، چنانچہ زہر دیکر آپ کو شہید کر دیا گیا۔ ہمارے سارے اماموں نے اپنے جہاد سے اسلام کی مایہ ناز تاریخ کا ایک باب رقم کیا۔ امام محمد تقی علیہ السلام نے بھی اسلام کے ہمہ گیر جہاد کے ایک اہم پہلو کو عملی جامہ پہنایا اور ہمیں درس دیا۔ وہ درس یہ ہے کہ جب منافق و ریاکار طاقتیں مد مقابل ہوں تو ہمیں چاہئے کہ ان طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے عوام الناس کی بصیرت و ادراک میں اضافہ کریں۔ اگر دشمن کھل کر عناد کر رہا ہے، ریاکاری اور دکھاوا نہیں کر رہا ہے تو اس سے مقابلہ آسان ہوتا ہے لیکن جب مامون جیسا شخص دشمنی پر تلا ہو جو اسلام کی حمایت اور اپنے تقدس کا دعویدار ہو تو عوام الناس کے لئے اس کی حقیقت کو سمجھ پانا مشکل ہو جاتا ہے ۔
10 اکتوبر 1980
ماہ ذی القعدہ کی برکتیں بھی بے پناہ ہیں۔ ماہ ذی القعدہ پہلا 'ماہ حرام' ہے۔ اس مہینے کی گیارہ تاریخ فرزند رسول، امام ہشتم حضرت علی ابن موسی الرضا علیہ آلاف التحیۃ و الثناء کا یوم ولادت با سعادت ہے۔ اس مہینے کی 23 تاریخ، حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی خاص زیارت کی تاریخ ہے، اس مہینے کی پچیس تاریخ 'دحو الارض' (یعنی فرش زمین بچھائے جانے) کا دن ہے، نیمہ ماہ ذی القعدہ کی شب بھی سال کی انتہائی بابرکت شبوں میں سے ایک ہے اور اس شب کے بھی خاص اعمال ہیں۔
ماہ ذی القعدہ میں پڑنے والے اتوار کے دن توبہ و استغفار کے ایام ہیں۔ ان ایام کے مخصوص اعمال ہیں۔ گراں قدر عارف مرحوم الحاج میرزا جواد آقای ملکی نے المراقبات میں یہ اعمال نقل کئے ہیں، جن کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنے اصحاب سے خطاب میں فرمایا کہ آپ میں سے کون ہے جو توبہ کرنا چاہتا ہے؟ سب نے جواب دیا کہ ہم توبہ کرنا چاہتے ہیں۔ بظاہر یہ ذیقعدہ کا مہینہ تھا۔ اس روایت کے مطابق سرور کائنات نے فرمایا کہ اس مہینے میں اتوار کے ایام میں یہ نماز پڑھو۔ المراقبات میں اس نماز کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ الغرض یہ کہ ماہ ذی القعدہ کے ایام جو ان تین لگاتار حرام مہینوں میں پہلا مہینہ ہے، بڑے بابرکت ایام اور راتیں ہیں، برکتوں سے معمور ہیں۔ ان سے بھرپور استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔
امام خامنہ ای
9 ستمبر 2015
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے والد گرامی آیت اللہ سید جواد خامنہ ای کی رحلت کی برسی ہے۔ اس موقع پر ویب سائٹ KHAMENEI.IR ایک پوسٹر شائع کر رہی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی اپنے والد کے بارے میں فرماتے ہیں: آیت اللہ سید جواد خامنہ ای پچاس سال تک مشہد میں امام جماعت رہے۔ وہ محترم عالم دین تھے جن کے عقیدتمندوں کی ایک بڑی تعداد تھی۔ وہ حقیقی معنی میں زاہد انسان تھے۔ دنیاوی شان و شوکت سے لا تعلق۔ ان کی نظر میں اس بات کی کوئی اہمیت نہیں تھی کہ کہاں اور کن حالات میں زندگی بسر ہو رہی ہے۔ 4 جولائی 1996
والدین کی نگہداشت کے اخراجات کی ذمہ داری کس پر ہے؟ بیٹوں پر یا بیٹیوں پر؟ اگر والدین کے پاس اپنی آمدنی ہو تب ان کی دیکھ بھال کس کے ذمے ہے؟ جواب: اگر ماں یا باپ کے پاس ضرورت بھر آمدنی ہو تو ان کے اخراجات کسی اور کے ذمے نہیں ہیں۔ دوسری صورت میں بیٹے اور بیٹی دونوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں اولاد کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ یہ کام اس انداز سے انجام دیا جانا چاہئے کہ والدین کو کوئی تکلیف اور کسر شان محسوس نہ ہو۔
کسی بھی سماجی نظام کی کامیابی کا دار و مدار ہے عدل و انصاف ایران میں ہفتہ عدلیہ کے موقع پر عدلیہ کے سربراہ اور عہدیداران نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی تھی۔
سوال: جب ہم دوسروں کے بارے میں بات کرتے ہیں تو کون سی باتیں غیبت شمار ہوتی ہیں؟
جواب: غیبت وہ باتیں ہیں جو مسلمان شخص کے پس پشت اس کی مذمت کرنے یا اس کی خامیاں گنوانے کی غرض سے کی جائیں یا اس کے پوشیدہ عیوب و نقائص بیان کرنے کے لئے ہوں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایک حکمنامے کے ذریعے حجۃ الاسلام و المسلمین محسنی اژہ ای کو عدلیہ کے سربراہ کے طور پر منصوب کیا ہے۔
آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس حکمنامے میں آئین میں مذکور عدلیہ کی ذمہ داریوں پر عمل کے لیے سنجیدہ کوششوں اور اسی طرح تغیر کے رویے اور اصلاحات کی موجودہ دستاویز کے نفاذ پر تاکید کرتے ہوئے، عدلیہ کے ادارے میں نئي تکنیکوں کے فروغ، اہم ذمہ داریوں اور عہدوں پر مفید اور جہادی افراد کو متعین کیے جانے، ایماندار ججوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے اور ساتھ ہی خلاف ورزیوں سے سختی سے نمٹنے اور عوام کے ساتھ براہ راست رابطے کو عدلیہ کے نئے سربراہ سے توقعات میں شمار کیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے پیر کے روز عدلیہ کے اعلی عہدیداروں سے ملاقات کے موقع پر صدارتی الیکشن میں ایرانی قوم کی شاندار شرکت کو، دشمنوں کے منہ پر زوردار تھپڑ قرار دیا ہے۔ آیۃ اللہ ڈاکٹر بہشتی اور انقلاب کے بہتّر ساتھیوں کی شہادت کی برسی اور ہفتۂ عدلیہ کی مناسبت سے پیر اٹھائیس جون 2021 کی صبح عدلیہ کے سربراہ اور اعلی عہدیداروں نے حسینیۂ امام خمینی میں رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
آیۃ اللہ ڈاکٹر بہشتی اور انقلاب کے بہتّر ساتھیوں کی شہادت کی برسی اور ہفتۂ عدلیہ کی مناسبت سے پیر اٹھائیس جون 2021 کی صبح عدلیہ کے سربراہ اور اعلی عہدیداروں نے حسینیۂ امام خمینی میں رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے انقلاب اور ملک کے عدالتی سسٹم کی بنیاد رکھنے میں شہید بہشتی کے عظیم کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ملک اور قوم پر شہید بہشتی کا ایک بڑا حق ہے اور وہ اسلامی عدالتی سسٹم کی بنیاد رکھنا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے صدارتی انتخابات اور مغربی ممالک کے دوہرے معیارات اور زہریلے پروپیگنڈوں کے بارے میں کلیدی نکات کا ذکر کیا۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے؛
کورونا وائرس کی وبا پھیلی تو دنیا کے بعض ممالک نے اس کی ویکسین بنانے کے لئے ریسرچ کا کام شروع کر دیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران میں بھی میڈیکل سائنس کے شعبے کے کئی تحقیقاتی مراکز نے مغربی ممالک کی سخت پابندیوں کے باوجود ایرانی ویکسین بنانے کے لئے ریسرچ کا آغاز کیا۔ اب کورونا وائرس کی ایرانی ویکسین 'کوو ایران برکت' بن چکی ہے۔ اس سلسلے میں آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے 'فرمان امام ادارے' کی ایگزیکٹیو کمیٹی کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر حسن جلیلی سے گفتگو کی تاکہ اس مرکز کی تحقیقاتی سرگرمیوں کی کچھ تفصیلات منظر عام پر آئیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کورونا وائرس کی وبا کے ایام میں اس بیماری کا مقابلہ کرنے کے لئے ایرانی ویکسین کے بارے میں کئی دفعہ گفتگو کی۔ KHAMENEI.IR ویب سائٹ مندرجہ ذیل ٹیبل میں اس موضوع سے متعلق رہبر انقلاب اسلامی کے اہم جملوں کو شائع کر رہی ہے۔