اگر ہم انصاف پسندی اور انقلاب پسندی کے نام پر اخلاقیات کو پامال کر دیں تو ہم نے اپنا نقصان کیا ہے، امام خمینی کی دکھائي ہوئي راہ سے منحرف ہو گئے ہیں۔ اگر انقلاب پسندی کے نام پر، انصاف پسندی کے نام پر ہم اپنے بھائيوں، مومن عوام اور فکری لحاظ سے اپنے مخالف لوگوں کی یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ نظام پر عقیدہ رکھتے ہیں، اسلام کو مانتے ہیں، اہانت کی، انھیں ایذائيں دیں تو ہم امام خمینی کے بتائے ہوئے راستے سے ہٹ گئے ہیں۔ اگر ہم انقلاب پسندی اور انقلابی رویے کے نام پر، اپنے معاشرے اور ملک کے کچھ لوگوں کی سلامتی کو سلب کر لیں تو ہم امام خمینی کی فکر سے دور ہو گئے ہیں ... کبھی یہ نہ سوچیے کہ تقوی یہ ہے کہ انسان اپنے مخالف کو پیروں تلے روند دے، نہیں، انصاف سے کام لینا، تقوے کے موافق ہے، تقوے کا مطلب ہے چوکنا رہنا، حفاظت کرنا، اپنی حفاظت کرنا، راستے کی حفاظت کرنا، ٹکرانے اور مشکلات میں نہ پھنسنے کا خیال رکھنا۔

امام خامنہ ای

28/6/2010