گھرانہ، بھلائيوں کا سر چشمہ ہے۔ ملک کا انتظام چلانے میں اور انسانیت کا انتظام چلانے میں، بڑے بڑے کام اسی گھرانے کے ذمے ہیں۔ گلے شکوؤں سے، ناراضگي سے، توسیع پسندی سے، زیادہ توقع سے، سردمہری سے اور بعض اوقات ہونے والی دوسروں کی مداخلت وغیرہ سے اسے کمزور نہیں پڑنے دینا چاہیے۔ لڑکی کو بھی اور لڑکے کو بھی کوشش کرنا چاہیے کہ زوجیت کی اس محبت کو محفوظ رکھیں، کس طرح اس محبت کو محفوظ رکھ سکتے ہیں؟ البتہ عقل مند، ہوشیار، باضمیر اور سچے احساسات رکھنے والے لوگ اس کا راستہ تلاش کر لیتے ہیں۔ یہ چیز باہمی اعتماد اور محبت سے محفوظ رہتی ہے۔ عورت، مرد پر اپنی باتیں مسلط نہ کرے اور منہ زوری نہ کرے، مرد بھی زوجہ پر اپنی باتیں نہ تھوپے اور زیادہ کی توقع نہ رکھے، دو دوستوں کی طرح، دو شرکائے کار کی طرح، ایک دوسرے کے ساتھ اپنائيت سے رہیں تاکہ گھرانے کا یہ مرکز محفوظ رہے۔

امام خامنہ ای
2023/01/04