اسلام نے خاندان کے اندر وہ ماحول مد نظر رکھا ہے کہ  گھر کے اندرونی اختلافات خود بخود حل ہو جائیں ، زیادہ تر جو ‏خاندان بکھر جاتے ہیں اس کی وجہ انہی نزاکتوں کو نظرانداز کر دیا جانا ہے۔ مرد کو خیال رکھنا نہیں آتا، عورت سمجھداری ‏نہیں دکھاتی۔ وہ حد سے سوا سختی اور ترش روئی سے پیش آتا ہے اور یہ کچھ بھی برداشت کرنا نہیں چاہتی۔ ان ساری ‏چیزوں میں خرابی ہے۔ اس کی سختی بھی غلط ہے، وہ یہ کام نہ کرے۔ اب اگر ایک بار اس سے یہ غلطی ہو گئی تو یہ ‏سرکشی پر اتارو ہو جائے، یہ بھی غلط ہے۔ اگر وہ تند مزاجی سے پیش نہ آئے، دونوں ایک دوسرے کا خیال رکھیں، ایک ‏دوسرے کے ساتھ میل محبت سے رہیں تو کوئی بھی گھر کبھی ٹوٹے گا نہیں، خانوادہ ہمیشہ باقی رہے گا۔ ‏

امام خامنہ ای  ‏

‏08 / فروری/ 1997  ‏