اگر انسانوں کو آزاد چھوڑ دیا جاتا کہ وہ اپنی جنسی خواہش کو جیسے بھی چاہیں پورا کریں تو ایسے میں یا تو خانوادہ تشکیل نہ پاتا یا پھر کمزور اور بے جان ہوتا اور ہر آن تباہی اور انتشار کے خطرے سے روبرو رہتا، ہوا کا ایک ہلکا جھونکا خانوادے کو درہم برہم کر دیتا، لہذا دنیا میں جہاں کہیں بھی آپ چاہیں دیکھ لیں، جہاں جنسی آزادیاں ہیں، خاندان اتنے ہی کمزور و ناپائدار ہیں، کیونکہ مرد و عورت اپنے اس شہوانی جذبے کی تسکین کے لئے اس مرکز (عشق و محبت) کی ضرورت کو محسوس نہیں کرتے۔ اس کیلئے خاندان کی تشکیل کی ضرورت ہے، اسلام نے اس کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک لڑکی ایک جگہ سے اور ایک لڑکا جو کسی اور جگہ سے ہے، ایک دوسرے کے ساتھ آشنائی پیدا کرتے ہیں، ایک خانوادہ وجود میں آتا ہے، یہ خانوادہ نیکیوں کا سرچشمہ بن جاتا ہے، ملک کا نظام چلانے میں، انسانیت (کا قافلہ) آگے بڑھانے کے سلسلے میں عظیم کام اس خانوادے کے ذریعے ہوئے ہیں، یہ بہت ہی اہم چیز ہے، آپ کو اس سلسلے میں خبردار رہنا چاہئے اور اس کی حفاظت کرنی چاہئے۔
امام خامنہ ای
۱۴/جولائی/1989