یہ بات جو حالیہ دنوں میں ہمارے جوانوں کے ذہنوں میں ڈالی جارہی ہے کہ آخر یہ رونا دھونا اور مجلس و ماتم کب تک چلے گا؟ آؤ دکھاوا کرتے ہیں! یہ لوگ نہیں جانتے کہ یہ مجلس و ماتم کیا ہے؟ اور اس کی بنیاد کو کس چیز نے اب تک محفوظ رکھا ہے؟ اس حقیقت کو نہیں سمجھتے اور ان لوگوں کو ہم سمجھا بھی نہیں سکتے، یہ لوگ نہیں سمجھتے کہ یہ مجلس و ماتم اور یہ گریہ و زاری انسان ساز ہے، تعمیر انسانیت کا وسیلہ ہے، یہ مجالس عزا اور یہ مجالس سیدالشہدا اُن تبلیغات میں ہے جو ظلم کے خلاف ہے۔ یہ طاغوت کے خلاف اٹھائی جانے والی آواز ہے، وہ مظالم جو مظلوم پر ڈھائے گئے ہوں اُن کا ذکر و بیان ہمیشہ کے لئے باقی رکھنا چاہئے ... وہ بنیاد جس نے اب تک تمام چیزوں کو باقی و محفوظ رکھا ہے یہی ہے، پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے بھی فرمایا ہے: ’’و انا من الحسین‘‘ یعنی دین کو وہ بچائيں گے اور اس قربانی نے اسلام کی دیانت کو محفوظ رکھا ہے۔

امام خمینی

28 اگست 1982