اپنی شہادت سے کچھ گھنٹے پہلے Khamenei.ir کی عربی ویب سائٹ سے جناب اسماعیل ہنیہ کے آخری انٹرویو پر مبنی ڈاکیومینٹری کی کچھ جھلکیاں۔ یہ ڈاکیومینٹری جلد ہی ریلیز کی جائے گي۔
شہید ہنیہ کو راہ خدا میں شہید ہو کر خدا کے بندوں کو نجات دلانے سے خوف نہیں تھا لیکن اس تلخ اور سخت واقعے میں، جو اسلامی جمہوریہ کی حدود میں انجام پایا ہے، ان کے خون کے انتقام کو ہم اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
کسی بھی داخلی مسئلے کو کسی غیر ملکی مسئلے پر منحصر نہیں کرنا چاہیے۔ آپ عالمی سطح پر جو بھی کام کر سکتے ہیں، کیجیے، لیکن ملکی صلاحیت، ملکی طاقت اور ملکی جدت طرازیوں کی طرف سے غفلت نہ کیجیے۔
انسان سمجھ سکتا ہے کہ امریکی کانگریس نے اپنی کتنی بڑی رسوائي کرائي کہ وہ اس مجرم کی باتیں سننے کے لیے بیٹھی اور اس کی باتیں سنیں۔ یہ بہت بڑی رسوائي ہے۔
آج بہت سے صاحبان رائے یہ بات مان رہے ہیں کہ یہ واقعات جو دنیا میں فلسطین کے حق میں آج کل رونما ہو رہے ہیں، ان میں سے اکثر کا سرچشمہ اسلامی انقلاب کی روح اور اسلامی جمہوریہ کی روح ہے۔
ان لوگوں نے جو کام کیا ہے وہ اتنا بڑا ہے کہ یہ لوگ دکھاوے کو کنارے رکھنے پر مجبور ہو گئے ہیں اور میدان میں آ گئے ہیں۔ دنیا میں ان کی فضیحت ہو گئی ہے، ان کی باتوں کو جھٹلایا جا رہا ہے، یہ سب بڑے اہم واقعات ہیں۔