سیکورٹی یقینی بنانے کی راہ، طاقت ہے

سیکورٹی یقینی بنانے کی راہ، طاقت ہے

سیکورٹی یقینی بنانے کا راستہ طاقت ہے۔ ہم ایرانی قوم اور ملک کے ذمہ داران کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے۔ مضبوط ایران ہی خود کا دفاع کر سکتا ہے، اپنی سلامتی اور پیشرفت کو یقینی بنا سکتا ہے، اس پیشرفت اور طاقت کی برکت سے دوسروں کی بھی مدد کر سکتا ہے۔
دشمن کو معلوم ہو کہ ایرانی قوم کون ہے؟ ایران کے جوان کیسے ہیں؟

دشمن کو معلوم ہو کہ ایرانی قوم کون ہے؟ ایران کے جوان کیسے ہیں؟

دشمن کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایرانی قوم کون ہے؟ ایران کے جوان کیسے ہیں؟ یہ سوچ، یہ جذبہ، یہ شجاعت اور یہ آمادگي جو آج ایرانی قوم میں ہے، یہ خود سیکورٹی پیدا کرنے والی ہے۔ ہمیں اسے باقی رکھنا چاہیے۔
صیہونی حکومت کو ایران کی طاقت سمجھانی ہوگي

صیہونی حکومت کو ایران کی طاقت سمجھانی ہوگي

یہ ایران کو نہیں جانتے، ایران کے جوانوں کو نہیں جانتے، ایرانی قوم کو نہیں جانتے۔ ابھی وہ ایرانی قوم کی طاقت، توانائي، جدت عمل اور عزم کو صحیح طریقے سے نہیں سمجھ سکے ہیں۔ یہ بات ہمیں انھیں سمجھانی ہوگي۔
فلسطین کی مدد کرنے والے اپنے فریضے پر عمل کر رہے ہیں

فلسطین کی مدد کرنے والے اپنے فریضے پر عمل کر رہے ہیں

فلسطین کس کا ہے؟ یہ قابض کہاں سے آئے ہیں؟ کوئی بھی بین الاقوامی ادارہ ملت فلسطین پر اعتراض کا حق نہیں رکھتا کہ وہ کیوں غاصب صیہونی حکومت کے خلاف سینہ سپر ہوکر کھڑی ہے۔ کسی کو حق نہیں ہے۔ جو لوگ ملت فلسطین کی مدد کر رہے ہیں وہ بھی در اصل اپنے فریضے پر عمل کر رہے ہیں۔
شہید سنوار اور شہید نصر اللہ جیسے افراد نے خطے کا مستقبل بدل دیا

شہید سنوار اور شہید نصر اللہ جیسے افراد نے خطے کا مستقبل بدل دیا

اگر شہید سنوار جیسے افراد نہ ہوتے جو آخری لمحے تک لڑتے رہتے تو خطے کا مستقبل کسی اور طرح کا ہوتا۔ اگر شہید سید حسن نصر اللہ جیسے باعظمت افراد نہ ہوتے تو حرکت کسی اور طرح کی ہوتی، اب جب ایسے لوگ ہیں تو، حرکت کسی اور طرح کی ہے۔
شہادت کی موت ہی سنوار کے لیے سزاوار تھی

شہادت کی موت ہی سنوار کے لیے سزاوار تھی

مجاہد ہیرو، کمانڈر یحییٰ سنوار اپنے شہید ساتھیوں سے جا ملے۔ ان جیسے انسان کے لیے شہادت کے علاوہ کوئی انجام سزاوار نہیں ہے۔
حزب اللہ شجرہ طیبہ ہے

حزب اللہ شجرہ طیبہ ہے

حزب اللہ واقعی شجرہ طیبہ ہے۔ حزب اللہ اور اس کے شجاع و شہید رہبر لبنان کی تاریخی و شناختی خصوصیات کا نچوڑ ہیں۔
ہر مسلمان قوم، دوسری مظلوم قوم کے دکھ درد کی شریک رہے

ہر مسلمان قوم، دوسری مظلوم قوم کے دکھ درد کی شریک رہے

جو قوم بھی چاہتی ہے کہ دشمن کے مفلوج کن محاصرے میں گرفتار نہ ہو، اسے چاہئے کہ پہلے ہی اپنی آنکھیں کھلی رکھے، جیسے ہی دیکھے کہ دشمن کسی دوسری ملت کی سمت بڑھا ہے، خود کو اس مظلوم اور ستم رسیدہ قوم کے دکھ درد کا شریک جانے، اس کی مدد کرے، تاکہ دشمن وہاں کامیاب نہ ہو سکے۔
دشمن ایک ہے، طریقۂ کار الگ الگ ہے

دشمن ایک ہے، طریقۂ کار الگ الگ ہے

ملت ایران کا جو دشمن ہے وہی ملت فلسطین کا بھی دشمن ہے، وہی ملت لبنان کا بھی دشمن ہے، وہی ملت عراق کا بھی دشمن ہے، وہی ملت مصر کا بھی دشمن ہے، وہی ملت شام کا بھی دشمن ہے، ملت یمن کا بھی دشمن ہے۔ دشمن ایک ہی ہے۔ بس الگ الگ ملکوں میں دشمن کی روشیں مختلف ہیں۔
ہم مخلص مجاہدوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے

ہم مخلص مجاہدوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے

ہم توفیق و نصرت خداوندی سے ہمیشہ کی طرح مخلص مجاہدوں اور جانبازوں کے شانہ بہ شانہ کھڑے رہیں گے۔